تمام احباب کا شکریہ۔
نام بہ نام تو اس وقت مشکل ہے.
میں یہاں ہی اپنی طبیعت کا ذکر کر دوں اور تفصیل سے لوگوں کو بور کروں۔
ایک عرصے سے میں یہ محسوس کر رہا تھا کہ میرا ذہن کام نہیں کر رہا ہے۔ علوی نستعلیق کا اجراء ہو گیا لیکن میں اس سلسلے میں مبارک باد کا ڈھنگ کا پیغام نہیں دے سکا اور نہ بعد میں مہوش کو لائبریری سائٹ کے بارے میں مزید کچھ لکھ سکا۔ محسوس ہو رہا تھا کہ مجھ سے جملہ نہیں بن رہا تھا۔ کچھ بھی لکھنا چاہتا تو اتنی اغلاط ہو رہی تھیں کہ میں پھر پیغام پوسٹ کرنے کا ارادہ ٹال جاتا۔دفتر کا کام بھی ایسے ہی اٹک رہا تھا۔
آخر ۴ نومبر کو چھٹی لی اور اپنی سرکاری ڈسپنسری گیا۔ اس وقت معلوم ہوا کہ ہائی بلڈ پریشر ہے، کچھ ٹیسٹ کرنے کا بتایا تھا ڈاکٹر نے، جو پانچ اور چھ کو ہوئے، اس کے بعد ۶ کو ہی پھر خوب پسینہ آیا اور دل گھبرایا، اسی وقت ڈاکٹر کے پاس گیا اور بلڈ پریشر کی دوا لی۔ حالاں کہ اس نے بلڈ پریشر کی دوائیں نہیں دی تھیں بلکہ بلڈ ٹیسٹ لکھا تھا۔ پھر بھی اطمینان نہیں ہوا تو ۸ کو پرائیویٹ ڈسپینسری میں دکھایا، ایک صاحبہ کارڈیالوجسٹ تھیں جو صابرہ کی دفتر کی ایک کولیگ کی بہن تھیں، انہوں نے شک ظاہر کیا کہ مسئلہ نیورولوجیکل لگتا ہے۔
۹ کو دن میں دو بار کچھ پسینہ آیا اور عجیب سی حالت ہو گئی۔ دوسری بار پانچ ساڑھے پانچ بجے یہ دورہ پڑا اور اسی وقت اڈمٹ کر لیا گیا۔ رات بھر مختلف ٹیسٹ ہوئے اور ۱۱ کی شام کو ڈسچارج ہوا۔
معلوم یہ ہوا کہ دماغ میں اس جگہ ایک خون کا کلاٹ ہو گیا ہے جو اس مقام پر ہے جو بات چیت کرنے کو کنٹرول کرتی ہے۔غرض ایک اسٹروک ہو گیا ہے، جس کو Tia کہتے ہیں۔ چنانچہ آرام کر رہا ہوں۔ پرسوں دفتر جاؤں گا اور پھر سیچر سے چھٹی۔۔۔۔۔ امریکہ روانگی بھی ہے نا۔
یہاں انٹر نیٹ منقطع کر دیا ہے اور ابھی ڈائل اپ سے کر رہا ہوں۔
ایک بار پھر تمام حضرات کا شکریہ۔
ے