محترم شاکر القادری بھائی( بانی القلم فورم و فانٹ) کا نامہ بنام عزیزی بتوسط حسب حال

آبی ٹوکول

محفلین
السلام علیکم ابھی ابھی آج کا حسب حال دیکھ رہا تھا (کہ ابھی مکمل نہیں دیکھا) تو اس کے “ حسب ڈاک “ سیگمنٹ میں ہمارے ہردل عزیز محترم و مکرمی جناب شاکرالقادری صاحب کا نامہ بنام عزیزی صاحب سننے کو ملا سو آپ سب کی خدمت میں عزیزی صاحب کہ تبصرے کے ساتھ حاضر ہے یقین جانیئے محترم شاکر القادری بھائی کا نامہ اور عزیزی صاحب کا تبصرہ سن کر دلی اور روحانی خوشی و مسرت ہوئی اللہ پاک ہمارے شاکر القادری اور عزیزی بھائی دی گریٹ سہیل احمد دونوں کو صحت و تندرستی عطا فرمائے اور اپنی رحمتوں سے سدا نوازتا رہے آمین ۔۔ ۔ آپ بھی دیکھے اس ویڈیو کلپ 3 منٹ اور 40 سیکنڈ پر یہ نامہ پڑھا جاتا ہے ۔ ۔۔ والسلام

 

میم نون

محفلین
زبردست، بہت شکریہ شریک محفل کرنے کا :)

شاکرالقادری صاحب نے بہت ہی زبردست قسم کا پیغام لکھا ہے :)
میری اردو کا تو آغاز سے پہلے ہی احتتام ہو گیا :cool:


۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
درستگی: انکا پیغام 3 منٹ 40 سیکنڈ سے شروع ہوتا ہے
ویسے اسے ویڈیو والی زمرے میں ہونا چاہئیے تھا ;)
 
بخدا بہت لطف آیا۔ ویسے کوئی انھیں بتائے کہ لکھنؤ کی اردو کے تو محض حوالے باقی رہ گئے ہیں۔ کوئی کبھی اس توقع میں لکھنؤ آئے کی گاڑھی اردو سننے کو ملے گی جس میں پانی ڈال کر پتلا کیئے بغیر ہضم کر پانا مشکل ہوگا تو اسے شدید مایوسی کا سامنا ہوگا۔ :)
 

شہزاد وحید

محفلین
اوہ! مزہ آیا دیکھ کر۔ ناجیہ کی اردو تو واقعی ٹھس ہو گئی تھی لیکن عزیزی بہرحال پڑھا لکھا انسان ہے اس نے سنبھالا دے لیا تھا۔ :grin:
 

بلال

محفلین
بہت خوب زبردست۔ شریک محفل کرنے کا بہت شکریہ۔
بہت خوب تبصرہ اور نامہ بھی اچھا تھا۔ ویسے یہ شاکر القادری صاحب ہیں کون؟
شاکر القادری صاحب اردو محفل کے ممبر اور القلم اردو فورم کے منتظم اعلیٰ ہیں۔ اس کے علاوہ اردو کے بہت سے فانٹ بھی بنا چکے ہیں۔ اردو فونٹس کے لئے ان کی بہت زیادہ خدمات ہیں۔
 
بخدا بہت لطف آیا۔ ویسے کوئی انھیں بتائے کہ لکھنؤ کی اردو کے تو محض حوالے باقی رہ گئے ہیں۔ کوئی کبھی اس توقع میں لکھنؤ آئے کی گاڑھی اردو سننے کو ملے گی جس میں پانی ڈال کر پتلا کیئے بغیر ہضم کر پانا مشکل ہوگا تو اسے شدید مایوسی کا سامنا ہوگا۔ :)
ابن سعید بھیا اس بارے میں کیا کہہ سکتا ہوں کیونکہ ہمارے پڑوس میں جو لکھنوی آباد ہیں ان میں پروفیسر طہٰ خان صاحب ہیں اور ان کے بھائی مزمل خان صاحب ان کی تو اردو ویسے ہی ہے جیسے کہ کتابوں میں یا حوالوں میں مؤجود ہے۔
واضح ہو کہ یہ لکھنؤ سے 1957 میں ہجرت کرکے پشاور آتے تھے۔اور اب بھی لکھنو شہر کے ادباء اور شعراء کا اس گھرانے میں آنا جانا ہے میں نے اپنے بچپن میں خود جوش ملیح آبادی کو ان کے مہمان خانے میں دیکھا ہے۔
 
محترمہ پُر آشُوب کو آشوب پڑھ رہی تھیں۔ ویسے اگر قادری صاحب نے عمدہ لکھا لیکن دشوار ہرگز نہیں تھا خاص طور پر محفلین کے لیے۔
 
عابد بھیا ہم نے زبردست کا بٹن تو دبا دیا مگر خط اور تبصرہ سنے بغیر۔:) یقیناً بہت اچھا ہو گا۔
یوٹیوب!!!!

دنیا نیوز چینل پہ شاید دیکھنے کو ملے!
 

الف نظامی

لائبریرین
یہ لیجیے جناب خط اور تبصرہ آپ کے لیے ، اگرچہ اس میں وہ لطف نہیں ہوگا جو سن کر محسوس کیا جاسکتا ہے :)
پروگرام :​
حسبِ حال ، دنیا ٹی وی​
بتاریخ:​
25-03-2011​
آغاز 3:40
ناجیہ : اگلی ای میل ہمیں موصول ہوئی ہے اٹک شہر سے سید شاکر القادری لکھتے ہیں:-

محترم جنید سلیم ، میڈم ناجیہ اور عزیزِ من عزیزی
سلام مسنون!
ایک عرصے سے آپ کا پروگرام حسب حال دیکھ رہا ہوں۔ اس دورِ پرآشوب [اٹک اٹک کر پڑھتے ہوئے] میں آپ تینوں کا وجود غنیمت سے کم نہیں۔ آپ تینوں مل کر تھوڑی دیر کے لیے ہی سہی ، لیکن ہمارے چہروں پر شدتِ کرب سے پیدا شدہ تناو [اٹک اٹک کر پڑھتے ہوئے] کو ختم کر کے ---
عزیزی : ایک منٹ ایک منٹ سانس لے لو ، ذرا جبڑوں کو ریسٹ دے دو۔ اگر زیادہ وزنی تحریر آگئی ہے تو سانس بھی لیتے ہیں بیچ میں۔
تناو کے پرکشش آشوب چشم کے پیدا شدہ پیچ و تاب ، مکرمِ عالی کے عزیز من ، جنبش قلم کے ساتھ جو آپ نے سماعتی تاثرات کے ساتھ ہمیں جنونِ آفتاب کیا ہے۔
ناجیہ : آگے میل پڑھ لوں عزیزی صاحب؟
عزیزی : پڑھو جی پڑھو ، میں تو خود منتظر و متجسس ہوں
ناجیہ : اچھا جی ،لکھتے ہیں:
--- شدت کرب سےپیدا شدہ تناو کو ختم کر کے مسکراہٹوں کا سامان پیدا کر دیتے ہیں۔
عزیزی : اللہ رحمت کرے ، اللہ رحمت کرے
ناجیہ : عزیزی آپ کے بے ساختہ جملوں کی داد کیسے دوں۔ اس دور میں بھی بامقصد مزاح کو قائم رکھا ہے۔ اللہ آپ سب کو خوش رکھے۔

عزیزی : یہ کہاں سے آیا ہے جی خط؟
ناجیہ :یہ اٹک شہر سے جی
عزیزی : اچھا اسی لیے اٹک اٹک کر پڑھ رہی ہو ، میں نے تو اردو سنڑ (سن) کر سمجھا تھا کہ لکھنو سے آیا ہے ، کیا نام ہے حضور کا؟
ناجیہ : سید شاکر القادری
عزیزی : جناب سید شاکر القادری صاحب میں تہہ دل سے مشکور و ممنون و مفکور ہوں کہ آپنڑے (آپ نے) ہمیں داد سے نوازا ہے اور ہماری حوصلہ افزائی کے پیچ و تاب---
جنید سلیم : بس بس بس کرو او بس کرو یار رحم کرو اردو پہ
عزیزی : ٹکر پہ آنا ہو تا ہے یار --
جنید سلیم : تھوڑا سا رحم کرو اردو پہ
عزیزی : یرا (یار) اگلا بندہ یہ ہی نہ سمجھے کہ نلیق (نالائق) بیٹھے ہوئے ہیں۔

اختتام 5:40
 

الف نظامی

لائبریرین
ہم تو ان کے ڈرامے سٹیج ان کے عزیزی بننے سے سالوں پہلے سے دیکھ رہے ہیں بہت اچھا ایکٹر اور انسان ہے سٹیج پر فحاشی رکوانے میں سب سے آگے تھا اور ہے
تھیٹر میں سب سے پڑھا لکھا شخص سہیل احمد ہی ہے۔ ورنہ تھیٹر کے زیادہ تر ادکار پنجویں فیل یا رعائتی پاس ہیں۔
 

ساجد

محفلین
Top