محمد خرم یاسین
محفلین
وااہ
واہ کمال ہے۔ آپ سے ایسے حقیقت پسندانہ جواب کی ہی توقع تھی۔ سدا سلامت رہیے۔ویسے ہمیں پختہ یقین تھا کہ آپ اس اچار میں تڑکا ضرور لگائیں گے۔ہاہا!
خرم بھائی آپ نے تو محاورے کا اچار بناڈالا۔
کمال ہے، یعنی کہ برس ہا برس اس محاورے میں رہ کر دکھ سہیں اور انڈے سیویں بی فاختہ اور آج آپ کے محاورے میں آکر طوطے میاں اپنے منہ میاں مٹھو بننے چلے ہیں۔
یہ سخن گسترانہ بات تو آپ کے استعمال شدہ محاورے میں آن پڑی تھی ورنہ حقیقت یہی ہے کہ وہ دن گئے جب خلیل خاں فاختہ اڑایا کرتے تھے یعنی راوی چین ہی چین لکھتا تھا۔ اب تو اس نے قسمت میں ایسے بکھیڑے لکھ دیئے ہیں کہ ہم اس سے استدعا کرتے نہیں تھکتے کہ
قسمت میں مری چین سے جینا لکھ دے