محشر کی اس گھڑی میں ہمارا کوئی تو ہو

ہادیہ

محفلین

کاشفی

محفلین
محشر کی اس گھڑی میں ہمارا کوئی تو ہو
اے رات، اے فراق، خدارا! کوئی تو ہو

یہ بددعا نہیں مگر اس دل کا ہم نوا
کوئی تو ہو نصیب کا مارا، کوئی تو ہو!

تنکا ہے آشیانے کی کیا خوب یادگار
اچھا ہے، ڈوبتے کو سہارا کوئی تو ہو

سرکار، ہاتھ پاؤں تو سب دے گئے جواب
اس نامراد دل کا بھی چارا کوئی تو ہو

کیا ہجر کیا وصال، وہی عاشقوں کا حال
آخر قرار میں بھی بچارا کوئی تو ہو

راحیلؔ غم کے بعد خوشی بھی ملے مگر
اس بحرِ بے کراں کا کنارا کوئی تو ہو

راحیلؔ فاروق
۳۰ دسمبر، ؁۲۰۱۶ء
واہ جناب! بہت خوب۔۔
 
میں نے زیادہ غور کیے بغیر ہی پسندیدہ کا بٹن دبا دیا تھا۔ غور کرنے پر معلوم ہوا کہ ایسی اچھی غزل بہت عرصے بعد نطر سے گزری ہے۔
مطلع بہت پسند آیا۔ محشر، گھڑی ، رات ، فراق ، خدا کیا کہنے۔
مبارکباد قبول کیجیے۔
 
محشر کی اس گھڑی میں ہمارا کوئی تو ہو
اے رات، اے فراق، خدارا! کوئی تو ہو

یہ بددعا نہیں مگر اس دل کا ہم نوا
کوئی تو ہو نصیب کا مارا، کوئی تو ہو!

تنکا ہے آشیانے کی کیا خوب یادگار
اچھا ہے، ڈوبتے کو سہارا کوئی تو ہو

سرکار، ہاتھ پاؤں تو سب دے گئے جواب
اس نامراد دل کا بھی چارا کوئی تو ہو

کیا ہجر کیا وصال، وہی عاشقوں کا حال
آخر قرار میں بھی بچارا کوئی تو ہو

راحیلؔ غم کے بعد خوشی بھی ملے مگر
اس بحرِ بے کراں کا کنارا کوئی تو ہو

راحیلؔ فاروق
۳۰ دسمبر، ؁۲۰۱۶ء
بہت خوب
 
یہ بددعا نہیں مگر اس دل کا ہم نوا
کوئی تو ہو نصیب کا مارا، کوئی تو ہو!
واہ۔
دعا ہے کہ اللہ آپ کے دکھی دل کی پکار سن لے !!
تنکا ہے آشیانے کی کیا خوب یادگار
اچھا ہے، ڈوبتے کو سہارا کوئی تو ہو
واہ۔ خوب تعلق نکالا ہے۔ لطف آ گیا !
 
Top