تیرہویں سالگرہ محفلین کے لیے تعریف کے مبالغہ آمیز پُل باندھے جائیں

محمد بلال اعظم

لائبریرین
دونوں بہن بھائی اکثر شام کی چائے کے ساتھ ارسطو کے بسکٹ اور سقراط کے کباب لیتے ہیں۔
آپ کو کہنا چاہیے کہ دونوں بہن بھائی اناکسا غورث کے مکتب میں ایمپیڈوکلیز کے کارخانے سے درآمد کردہ بان کی چارپائی پہ دیمو قراطیس کا گاؤتکیہ لگائے فیثا غورث کی مثلث کی مانند ٹانگ پر ٹانگ دھرے افلاطون کی چائے کے ساتھ ارسطو کے بسکٹ اور سقراط کے کباب لیتے ہیں، شعر کہتے ہیں، کباب لیتے ہیں، شعر کہتے ہیں، کباب لیتے ہیں، شعر کہتے ہیں، کباب لیتے ہیں۔۔۔ :D:p:LOL:
 

ہادیہ

محفلین
آپ کو کہنا چاہیے کہ دونوں بہن بھائی اناکسا غورث کے مکتب میں ایمپیڈوکلیز کے کارخانے سے درآمد کردہ بان کی چارپائی پہ دیمو قراطیس کا گاؤتکیہ لگائے فیثا غورث کی مثلث کی مانند ٹانگ پر ٹانگ دھرے افلاطون کی چائے کے ساتھ ارسطو کے بسکٹ اور سقراط کے کباب لیتے ہیں، شعر کہتے ہیں، کباب لیتے ہیں، شعر کہتے ہیں، کباب لیتے ہیں، شعر کہتے ہیں، کباب لیتے ہیں۔۔۔ :D:p:LOL:
:roll::hypnotized::ohgoon:
 

نایاب

لائبریرین
واہ میرے بھتیجے کیا خوب مبالغہ کیا ہے ۔ اب ذرا تفصیل سے ان اسمائے گرامی بارے معلومات دیتے ثابت کریں کہ پکے سچے بھتیجے ہیں ۔




شعر کہتے ہیں، کباب لیتے ہیں

یہ تو سچ ہے محترم بٹیا کباب بناتی ہے اور میں کھائے چلے جاتا ہوں محترم بٹیا کو شعر میں الجھائے ہوئے ۔ جب تک شعر پورا ہوتا پلیٹ خالی ہوتی ہے ۔ بٹیا رانی شعر ہی سناؤ گی یہ کچھ کھلاؤ گی بھی ۔۔۔۔۔
اللہ سوہنا بٹیا رانی کی سب راہوں کو آسان فرمائے آمین
یہ تو کبھی سمجھ ہی نہ آیا اسے مزید ذرا تفصیل سے سمجھائیں اور ڈھیر دعائیں پائیں ۔
بہت دعائیں
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
واہ میرے بھتیجے کیا خوب مبالغہ کیا ہے
شکر ہے۔ ورنہ میں تو ڈر رہا تھا کہ کہیں برا نہ لگ جائے۔ :)
اب ذرا تفصیل سے ان اسمائے گرامی بارے معلومات دیتے ثابت کریں کہ پکے سچے بھتیجے ہیں ۔
سعیِ ناتمام کرتے ہیں! :)
اناکسا غورث
اناکسا غورث، یونانی فلاسفرز میں سے ایک، سقراط سے قبل ظہور ہوا۔ کافی اہم نام ہے یونان کی سائنسی فلاسفی میں۔ نوس کا تصور دیا۔ نوس یعنی آفاقی ذہن، ایسا ذہن جو سچ اور جھوٹ میں صحیح صحیح تمیز کر سکے۔ اناکسا کا ماننا تھا کہ ایسا ذہن غیر مادی و غیر طبیعاتی ہے لیکن بعد کے کئی فلسفی اس سے متفق بھی رہے اور مخالف بھی۔ میں نے سنا ہے کہ یہ ان چند اولین فلاسفرز میں سے ایک تھے، جنہوں نے مذہب سے نجات کی راہ اپنائی (نجانے اس میں کتنی حقیقت کتنا افسانہ)۔ لیکن مجھے ان کے جس نظریے میں زیادہ دلچسپی رہی، وہ یہ تھا کہ کائنات اور کائنات کی ہر چیز پارٹیکلز سے مل کر بنی ہے، جب وہ مل جائیں تو چیز وجود میں آ جاتی ہے، الگ ہو جائیں تو فنا۔ حرکت کے متعلق بھی کہتے تھے کہ کوئی چیز ہے، جو چیزوں کو حرکت پہ مجبور کرتی ہے اور اب میں سوچتا ہوں کہ کیا آج کائناتی پھیلاؤ کا سائنسی جزو "ڈارک انرجی" کہیں اناکسا غورث کا وہی "نا معلوم عنصر" تو نہیں تھا!

ایمپیڈوکلیز
شاید ان کا دور سقراط سے پہلے کا ہے۔ میرے نزدیک یونانی فلسفے کو سائنسی بنیادوں پہ استوار کرنے والے چند بڑے ستونوں میں سے ایک ہیں یہ۔ عالمِ خاکی کو "آگ، ہوا، پانی اور مٹی" کے نظریے سے روشناس کروایا۔ زمین، سورج، چاند، سمندر وغیرہ کسے وجود میں آئے، ارتقاء کیا ہے، عملِ تنفس کیسے وقوع پذیر ہوتا ہے جیسے کئی سوالات کے جوابات دینے کی کوشش کی۔ میں سمجھتا ہوں کہ سائنس پہ ایک طویل عرصے تک یونان کے اس فلسفی کے کچھ نظریات کا غلبہ رہا۔

دیمو قراطیس
ان چند گنے چنے یونانی فلاسفرز میں سے ایک، جن کے تذکرے کے بغیر آج بھی سائنس کی درسی کتب نا مکمل ہیں۔ جدید سائنس کا باوا آدم تصور کیا جاتا ہے انہیں۔ انہی کا کہنا تھا کہ ہر چیز نظر نہ آنے والے ایٹموں سے مل کر بنی ہے، جنہیں مزید تقسیم نہیں کیا جا سکتا۔ کائنات میں لاتعداد اقسام کے ایٹمز ہیں۔ بلکہ یہ کہنا زیادہ درست ہے کہ صرف دو طرح کی چیزیں ہیں کائنات میں، ایٹم یا پھر "خالی" خلا۔ آئن اسٹائن کا عمومی نظریۂ اضافیت اور کوانٹم میکانیات خالی خلا پہ کافی تفصیل سے معلومات مہیا کرتی ہیں۔ ریاضی میں آئیں تو جیومیٹری میں بہت بنیادی نوعیت کا کام کیا انہوں نے، جو آج بھی مانا جاتا ہے۔

یہ تو سچ ہے محترم بٹیا کباب بناتی ہے اور میں کھائے چلے جاتا ہوں محترم بٹیا کو شعر میں الجھائے ہوئے ۔ جب تک شعر پورا ہوتا پلیٹ خالی ہوتی ہے ۔ بٹیا رانی شعر ہی سناؤ گی یہ کچھ کھلاؤ گی بھی ۔۔۔۔۔
واہ واہ واہ
نور سعدیہ شیخ آپی! مجھے بھی کباب کھانے ہیں :LOL::p بلکہ شعر سنانے ہیں :ROFLMAO:!

اللہ سوہنا بٹیا رانی کی سب راہوں کو آسان فرمائے آمین
آمین!
ثم آمین!

یہ تو کبھی سمجھ ہی نہ آیا اسے مزید ذرا تفصیل سے سمجھائیں اور ڈھیر دعائیں پائیں ۔
مسئلہ فیثا غورث کے لئے مشہور۔۔۔ قائمہ زاویہ مثلث یعنی جس میں وتر کا مربع قاعدے اور عمود کے مربع کے جمع کے برابر ہو گا۔ اس سے ایک نتیجہ یہ بھی اخذ کیا جا سکتا ہے کہ کسی مثلث کے اندرونی زاویوں کا حاصل جمع 180 ہو گا۔ اب اللہ بھلا کرے آئن اسٹائن کا اور فرائیڈ مین وغیرہ گا، جو کہہ گئے بلکہ ثابت بھی کر گئے کہ کسی مثلث کے اندورنی زاویے 180 بھی ہو سکتے ہیں، 180 سے کم بھی اور زیادہ بھی۔ :LOL::LOL::LOL: قدرے عجیب بات ہے لیکن ثابت شدہ ہے۔ اس پہ پھر کسی وقت سہی۔

:love::love::love:
 
Top