یہاں مقدس کا پیش کردہ یہ شعر اب سمجھ میں آیا: ترسیں گے پھر یہ لوگ میرے شور کو قمر۔۔۔ ۔۔۔ ۔ چڑیوں کی طرح میں بھی شجر چھوڑ جاؤں گی