رانا
محفلین
محفل ماشاء اللہ سے اپنی درجنویں سالگرہ منارہی ہے تو اس موقعے پر نئے آنے والوں کے لئے ایک راہنما تحریر پیش خدمت ہے۔ کیونکہ بعض نئے آنے والوں کو سمجھ نہیں آتی کہ کیسے اپنا آپ منوایا جائے۔ اس لئے اس سالگرہ پر ہم انہیں ایسے رازوں سے آگاہ کرنے لگے ہیں جن کی بدولت وہ بھی جلد جلد یہاں مشہور ہوسکتے ہیں۔
یہ کوئی اتنا مشکل کام بھی نہیں جتنا نئے آنے والے سمجھتے ہیں۔ لیکن بے چاروں کو تجربہ نہیں ہوتا نا۔ تو جناب ان کے لئے یہاں اپنے تجربات اور دوسروں کے کرتوت شئیر کرنے لگے ہیں۔جی ہاں تجربات ہمیشہ اپنے ہی ہوتے ہیں، دوسروں کے تجربات تجربات نہیں کرتوت ہوتے ہیں۔یہ پہلا اصول ہے جسے آپ نے مضبوطی سے تھامے رکھنا ہے۔ جسے ان اصولوں پر عمل کرنے سے مقبولیت حاصل ہو تو بس ہمارے مراسلے کو زبردست کی ریٹنگ تھما دے اور ہر دوسرے تیسرے دھاگے میں کسی بھی بہانے سے ہمارا ذکر خیر کردیا کرے۔ ذکر کرنے کے بہانے تو امید ہے عقید ت مند ڈھونڈ ہی لیں گے مثال کے طور اگر کچن کارنر میں مٹن کڑاہی کی تراکیب زیربحث ہوں تو وہاں فرمادیں کہ واہ کیا مزے کی ترکیب ہے کبھی رانا بھائی سے ملاقات ہو ئی تو انہیں پکا کر کھلاؤں گا۔ یا کسی تاریخی دھاگے میں بابر و جہانگیر زیربحث ہوں تو ایک مراسلہ کردیں کہ بابر اپنی جگہ لیکن جہانگیر کی کیا بات ہے ویسے رانا بھائی (یہاں ہمیں ٹیگ کرنا ہے) آپ کی کیا رائے ہے اس بارے میں۔ یہ صرف ایک دو مثالیں دیں ہیں ورنہ ۔۔۔ آگے آپ خود سمجھدار ہیں۔ ویسے تو ہم پہلےہی خاصے مقبول ہیں لیکن کیا برا ہے اگر کسی عقیدت مند کی وجہ سے کچھ اور مشہور ہوجائیں۔
تو جناب سب سے پہلے تو آکر اچھے بچوں کی طرح تعارف کے کونے میں اپنا تعارف کرائیں۔ لیکن یاد رکھیں اگر تو سادہ سا روایتی تعارف کرایا تو پھر چند مراسلے خوش آمدید کے دیکھنے کو ملیں گے اس کے بعد تو کون میں کون۔ بس یہ سادہ سی بات ذہن میں رکھیں کہ اپنا کچا چٹھا کھولناہے۔ جتنا زیادہ کھولیں گے اتنا ہی آپ کے تعارفی دھاگے کو زندگی ملے گی۔ تعارف میں کوئی شرلی چھوڑنا نہ بھولیں جسے محفلین بھولنا بھی چاہیں تو نہ بھول سکیں۔ اگر تعارف میں بھول جائیں تو اگلے کسی مراسلے میں کسر نکال لیں۔ بطور مثال بلکہ مثال کہاں کی بطور تبرک ایشل خانم ایشل کے متبرک مراسلات سے رجوع فرمایا جاسکتا ہے۔
تعارف کا فرض ادا کرنے کے بعد سب سے پہلے گوشہ سیاست اور گوشہ مذہب میں بیک وقت حاضری دیں ۔ یہاں جن دھاگوں میں دھماچوکڑی مچانے کے لئے آپ کا دل مچلے گا ان میں سے زیادہ تر آپ کو مقفل ملیں گے۔ ان پر زور آزمائی کرنے کی ضرورت نہیں کہ ڈیجیٹل لاک ہوتا ہے آپ سے نہیں کھلے گا۔ لیکن تلاش جاری رکھیں کوئی نہ کوئی دھاگہ ضرور ایسا مل جائے گا جو منتظمین کی نظروں سے بچ گیا ہو۔ یاد رکھیں یہ وہ گوشے ہیں جن میں سے نئے محفلین یا کندن بن کر نکلتے ہیں یا جل بھن کر۔ دوسری صورت کافی تکلیف دہ ہے کہ جلنے کی سرانڈ ، پھر آپ کسی بھی دھاگے میں چلے جائیں پیچھا نہیں چھوڑتی ۔ ایسی صورت میں آپ نے منتظمین کے سامنے آنے سے حتی الامکان بچنا ہے ورنہ ان کی ناک تک آپ کی سرانڈ پہنچ گئی تو اگلے ہی لمحے آپ وہاں پہنچ جائیں گے جہاں سے آئے تھے۔
اس کے بعد یہ پتہ لگائیں کہ محفل کے مظلوم ترین محفلین کون ہیں۔ اور ان کے حق میں آواز بلند کریں۔ اس چکر میں پڑنے کی ضرورت نہیں کہ ان کی مظلومیت کی وجوہات کیا ہیں۔ ایسے محفلین کی خاص نشانی یہ ہے کہ ہر دوسرے مراسلے میں محفل سے شاکی نظر آئیں گے اور محفل کی بہتری کے لئے شکوہ نما تنقید کرتے نظر آئیں گے۔ ایسے محفلین کے دلوں میں محفل کی بہتری کا بڑا درد اٹھتا ہے اور بعض اوقات اتنی شدت سے اٹھتا ہے کہ اپنے ہمجولیوں کو بھی لپیٹ میں لے لیتا ہے۔ یہ واقعی دل سے محفل کا بھلا چاہتے ہیں۔ انہوں نے گھاٹ گھاٹ کا پانی پیا ہوا ہوتا ہے اور دنیا کے نمایاں ترین فورمز کی انتظامیہ میں شامل رہے ہوتے ہیں ورنہ کم از کم مقبول ترین ممبرز ہوتے ہیں اس لئے اپنے تجربات سے محفل کو مستفید کرنا ضروری خیال کرتے ہیں۔ لیکن انتظامیہ کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی۔ آپ نے ایسے محفلین کا آسرا بننا ہے۔ پھر دیکھیں آپ کیسے راتوں رات مشہور ہوتے ہیں۔
ایک اور کام جو آپ نے کرنا ہے وہ ہے اپنے کیفیت نامے کا بھرپور استعمال۔ اردو محفل کی اتنظامیہ نے جس مقصد کے لئے یہ کیفیت نامہ دیا ہے وہ ظاہر ان کی دماغی اختراع ہے۔ آپ کے لئے ضروری تھوڑا ہی ہے کہ ان کے بچھائی ہوئی پٹڑی پر چلیں۔ اگر چلیں گے تو مشہور کیسے ہوں گے؟ تو جناب آپ نے اپنے کیفیت ناموں سے محفل میں ہلچل مچادینی ہے۔ آپ کو پتہ ہونا چاہئے کہ محفلین کو جمود پسند نہیں ہے۔ لیکن جمود توڑنے کے لئے اتنی محنت کرکے دھاگے کھولنے کی کیا ضرورت ہے جب کہ جمود ایک سطر کے کیفیت نامے سے بھی ایسا ٹوٹتا ہے کہ بعض محنت سے بنائے گئے دھاگے بھی شرما جائیں۔ دوسرے لفظوں میں جہاں سنگریزے سے کام نکلتا ہو تو کیا ضرورت ہے کہ اینٹ استعمال کرکے کسی کا سر پھوڑا جائے۔ بس آپ کا کیفیت نامہ آپکی ایسی کیفیات کا عکاس ہونا چاہئے کہ منتظمین کی راتوں کی نیندیں حرام ہوجائیں۔ اپنی کیفیت سے سب کو بے چین رکھیں اور بدلے میں ملنے والی مشہور ی سے اپنے دل کا چین پائیں۔
ایک اور خاص کام کہ کسی بھی ایک زمرے میں داخل ہوجائیں اور آنکھیں بند کرکے ایک ایک لڑی لڑی کو کھولتے جائیں اور ایک لفظی یا زیادہ سے زیادہ دو لفظی کمنٹس پاس کرتے جائیں مثلا ’’واہ‘‘ یا ’’کیا بات ہے‘‘۔ یہ سلسلہ اس وقت تک جاری رکھنا ہے جب تک کہ تازہ ترین پر کلک کرنے والے کو تین چار صفحات تک آپ کا نام ہی نظر آتا رہے اور بے چارہ تنگ آکر آپ کی آئی ڈی پر ایسے زور سے کلک کرے کہ اگر آئی ڈی کا کنکشن آپ کے نروس سسٹم سے ملا ہوا ہو تو آپ کی چیخیں نکل جائیں۔ پھر کیا ہوگا وہ آپ کے تعارف تک جائے گا اور آپ سے متعارف ہوجائے گا۔ مشہوری اور کس کو کہتے ہیں۔
ارے ہاں! سب سے اہم بات تو بھول ہی گئی تھی۔ کہ شروع شروع میں آپ کو ریٹنگ بھی تو چاہئے ہوگی۔ انجانے محفلین کو ظاہر ہے یہ تمغے معمول سے کچھ زیادہ تعداد میں درکار ہوتے ہیں تاکہ مقبول محفلین کی صف میں شمار ہوسکیں۔ تو اس کے لئے جتنے براؤزرز مارکیٹ میں مہیا ہیں سب کے سب اتار لیں۔ اور ان براوزرز کی تعداد سے دگنی تعداد میں محفل پر آئی ڈیز بنائیں۔ اپنی اصلی والی آئی ڈی سے مراسلہ لکھیں اور دیگر براؤزرز میں کھلی ہوئی آئی ڈیز سے اس پرزبردست اور متفق کی ریٹنگز اور ساتھ میں دھانسو قسم کے کمنٹس بھی دیں۔ جن سے لگے کہ محفل اب تک ایک عظیم دانشور سے محروم تھی اور اب یہ خلا پورا ہوا ہے۔یہ آئی ڈیز آپ کے خلاف ہونے والے ممکنہ پراپیگنڈا کی مہم میں آپ کے دست و بازو بنیں گی اور آپ کی مجروح ہوئی ساکھ کو بحال کرنے کی سعی کرتی رہیں گی۔
طریقے تو اور بھی بہت ہیں لیکن ابھی پنجاب سے آئے مہمانوں کو ساتھ لے کر کر پکنک پر جانا ہے اس لئے انہی پر اکتفا کریں ۔ لیکن صرف ان پر بھی اگر آپ نے خلوص نیت سے عمل کرلیا تو شہرت کی بلندیوں پر جا پہنچیں گے گارنٹی ہے۔ البتہ یہ بتائے دیتے ہیں کہ ہمارے مشورے کوئی عام مشورے نہیں ہیں۔ ان پر عمل کرنے سےکوئی عام شہرت نہیں ملتی۔ بلکہ بہت خاص شہرت ملتی ہے جو نارمل قسم کی شہرت سے ذرا زیادہ بلندی پر پائی جاتی ہے۔ اس بلندی پر پھسلن بہت ہے اور پاؤں جما کر رکھنا پڑتا ہے کیوں کہ دوسری طرف ایک گہری کھائی ہے ’’دارالمعطلین‘‘ کے نام سے۔ کئی بے چارے توازن برقرار نہ رکھ پانے کی وجہ سے اس کی ابدی گہرائیوں میں جاپہنچے ہیں۔
یہ کوئی اتنا مشکل کام بھی نہیں جتنا نئے آنے والے سمجھتے ہیں۔ لیکن بے چاروں کو تجربہ نہیں ہوتا نا۔ تو جناب ان کے لئے یہاں اپنے تجربات اور دوسروں کے کرتوت شئیر کرنے لگے ہیں۔جی ہاں تجربات ہمیشہ اپنے ہی ہوتے ہیں، دوسروں کے تجربات تجربات نہیں کرتوت ہوتے ہیں۔یہ پہلا اصول ہے جسے آپ نے مضبوطی سے تھامے رکھنا ہے۔ جسے ان اصولوں پر عمل کرنے سے مقبولیت حاصل ہو تو بس ہمارے مراسلے کو زبردست کی ریٹنگ تھما دے اور ہر دوسرے تیسرے دھاگے میں کسی بھی بہانے سے ہمارا ذکر خیر کردیا کرے۔ ذکر کرنے کے بہانے تو امید ہے عقید ت مند ڈھونڈ ہی لیں گے مثال کے طور اگر کچن کارنر میں مٹن کڑاہی کی تراکیب زیربحث ہوں تو وہاں فرمادیں کہ واہ کیا مزے کی ترکیب ہے کبھی رانا بھائی سے ملاقات ہو ئی تو انہیں پکا کر کھلاؤں گا۔ یا کسی تاریخی دھاگے میں بابر و جہانگیر زیربحث ہوں تو ایک مراسلہ کردیں کہ بابر اپنی جگہ لیکن جہانگیر کی کیا بات ہے ویسے رانا بھائی (یہاں ہمیں ٹیگ کرنا ہے) آپ کی کیا رائے ہے اس بارے میں۔ یہ صرف ایک دو مثالیں دیں ہیں ورنہ ۔۔۔ آگے آپ خود سمجھدار ہیں۔ ویسے تو ہم پہلےہی خاصے مقبول ہیں لیکن کیا برا ہے اگر کسی عقیدت مند کی وجہ سے کچھ اور مشہور ہوجائیں۔
تو جناب سب سے پہلے تو آکر اچھے بچوں کی طرح تعارف کے کونے میں اپنا تعارف کرائیں۔ لیکن یاد رکھیں اگر تو سادہ سا روایتی تعارف کرایا تو پھر چند مراسلے خوش آمدید کے دیکھنے کو ملیں گے اس کے بعد تو کون میں کون۔ بس یہ سادہ سی بات ذہن میں رکھیں کہ اپنا کچا چٹھا کھولناہے۔ جتنا زیادہ کھولیں گے اتنا ہی آپ کے تعارفی دھاگے کو زندگی ملے گی۔ تعارف میں کوئی شرلی چھوڑنا نہ بھولیں جسے محفلین بھولنا بھی چاہیں تو نہ بھول سکیں۔ اگر تعارف میں بھول جائیں تو اگلے کسی مراسلے میں کسر نکال لیں۔ بطور مثال بلکہ مثال کہاں کی بطور تبرک ایشل خانم ایشل کے متبرک مراسلات سے رجوع فرمایا جاسکتا ہے۔
تعارف کا فرض ادا کرنے کے بعد سب سے پہلے گوشہ سیاست اور گوشہ مذہب میں بیک وقت حاضری دیں ۔ یہاں جن دھاگوں میں دھماچوکڑی مچانے کے لئے آپ کا دل مچلے گا ان میں سے زیادہ تر آپ کو مقفل ملیں گے۔ ان پر زور آزمائی کرنے کی ضرورت نہیں کہ ڈیجیٹل لاک ہوتا ہے آپ سے نہیں کھلے گا۔ لیکن تلاش جاری رکھیں کوئی نہ کوئی دھاگہ ضرور ایسا مل جائے گا جو منتظمین کی نظروں سے بچ گیا ہو۔ یاد رکھیں یہ وہ گوشے ہیں جن میں سے نئے محفلین یا کندن بن کر نکلتے ہیں یا جل بھن کر۔ دوسری صورت کافی تکلیف دہ ہے کہ جلنے کی سرانڈ ، پھر آپ کسی بھی دھاگے میں چلے جائیں پیچھا نہیں چھوڑتی ۔ ایسی صورت میں آپ نے منتظمین کے سامنے آنے سے حتی الامکان بچنا ہے ورنہ ان کی ناک تک آپ کی سرانڈ پہنچ گئی تو اگلے ہی لمحے آپ وہاں پہنچ جائیں گے جہاں سے آئے تھے۔
اس کے بعد یہ پتہ لگائیں کہ محفل کے مظلوم ترین محفلین کون ہیں۔ اور ان کے حق میں آواز بلند کریں۔ اس چکر میں پڑنے کی ضرورت نہیں کہ ان کی مظلومیت کی وجوہات کیا ہیں۔ ایسے محفلین کی خاص نشانی یہ ہے کہ ہر دوسرے مراسلے میں محفل سے شاکی نظر آئیں گے اور محفل کی بہتری کے لئے شکوہ نما تنقید کرتے نظر آئیں گے۔ ایسے محفلین کے دلوں میں محفل کی بہتری کا بڑا درد اٹھتا ہے اور بعض اوقات اتنی شدت سے اٹھتا ہے کہ اپنے ہمجولیوں کو بھی لپیٹ میں لے لیتا ہے۔ یہ واقعی دل سے محفل کا بھلا چاہتے ہیں۔ انہوں نے گھاٹ گھاٹ کا پانی پیا ہوا ہوتا ہے اور دنیا کے نمایاں ترین فورمز کی انتظامیہ میں شامل رہے ہوتے ہیں ورنہ کم از کم مقبول ترین ممبرز ہوتے ہیں اس لئے اپنے تجربات سے محفل کو مستفید کرنا ضروری خیال کرتے ہیں۔ لیکن انتظامیہ کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی۔ آپ نے ایسے محفلین کا آسرا بننا ہے۔ پھر دیکھیں آپ کیسے راتوں رات مشہور ہوتے ہیں۔
ایک اور کام جو آپ نے کرنا ہے وہ ہے اپنے کیفیت نامے کا بھرپور استعمال۔ اردو محفل کی اتنظامیہ نے جس مقصد کے لئے یہ کیفیت نامہ دیا ہے وہ ظاہر ان کی دماغی اختراع ہے۔ آپ کے لئے ضروری تھوڑا ہی ہے کہ ان کے بچھائی ہوئی پٹڑی پر چلیں۔ اگر چلیں گے تو مشہور کیسے ہوں گے؟ تو جناب آپ نے اپنے کیفیت ناموں سے محفل میں ہلچل مچادینی ہے۔ آپ کو پتہ ہونا چاہئے کہ محفلین کو جمود پسند نہیں ہے۔ لیکن جمود توڑنے کے لئے اتنی محنت کرکے دھاگے کھولنے کی کیا ضرورت ہے جب کہ جمود ایک سطر کے کیفیت نامے سے بھی ایسا ٹوٹتا ہے کہ بعض محنت سے بنائے گئے دھاگے بھی شرما جائیں۔ دوسرے لفظوں میں جہاں سنگریزے سے کام نکلتا ہو تو کیا ضرورت ہے کہ اینٹ استعمال کرکے کسی کا سر پھوڑا جائے۔ بس آپ کا کیفیت نامہ آپکی ایسی کیفیات کا عکاس ہونا چاہئے کہ منتظمین کی راتوں کی نیندیں حرام ہوجائیں۔ اپنی کیفیت سے سب کو بے چین رکھیں اور بدلے میں ملنے والی مشہور ی سے اپنے دل کا چین پائیں۔
ایک اور خاص کام کہ کسی بھی ایک زمرے میں داخل ہوجائیں اور آنکھیں بند کرکے ایک ایک لڑی لڑی کو کھولتے جائیں اور ایک لفظی یا زیادہ سے زیادہ دو لفظی کمنٹس پاس کرتے جائیں مثلا ’’واہ‘‘ یا ’’کیا بات ہے‘‘۔ یہ سلسلہ اس وقت تک جاری رکھنا ہے جب تک کہ تازہ ترین پر کلک کرنے والے کو تین چار صفحات تک آپ کا نام ہی نظر آتا رہے اور بے چارہ تنگ آکر آپ کی آئی ڈی پر ایسے زور سے کلک کرے کہ اگر آئی ڈی کا کنکشن آپ کے نروس سسٹم سے ملا ہوا ہو تو آپ کی چیخیں نکل جائیں۔ پھر کیا ہوگا وہ آپ کے تعارف تک جائے گا اور آپ سے متعارف ہوجائے گا۔ مشہوری اور کس کو کہتے ہیں۔
ارے ہاں! سب سے اہم بات تو بھول ہی گئی تھی۔ کہ شروع شروع میں آپ کو ریٹنگ بھی تو چاہئے ہوگی۔ انجانے محفلین کو ظاہر ہے یہ تمغے معمول سے کچھ زیادہ تعداد میں درکار ہوتے ہیں تاکہ مقبول محفلین کی صف میں شمار ہوسکیں۔ تو اس کے لئے جتنے براؤزرز مارکیٹ میں مہیا ہیں سب کے سب اتار لیں۔ اور ان براوزرز کی تعداد سے دگنی تعداد میں محفل پر آئی ڈیز بنائیں۔ اپنی اصلی والی آئی ڈی سے مراسلہ لکھیں اور دیگر براؤزرز میں کھلی ہوئی آئی ڈیز سے اس پرزبردست اور متفق کی ریٹنگز اور ساتھ میں دھانسو قسم کے کمنٹس بھی دیں۔ جن سے لگے کہ محفل اب تک ایک عظیم دانشور سے محروم تھی اور اب یہ خلا پورا ہوا ہے۔یہ آئی ڈیز آپ کے خلاف ہونے والے ممکنہ پراپیگنڈا کی مہم میں آپ کے دست و بازو بنیں گی اور آپ کی مجروح ہوئی ساکھ کو بحال کرنے کی سعی کرتی رہیں گی۔
طریقے تو اور بھی بہت ہیں لیکن ابھی پنجاب سے آئے مہمانوں کو ساتھ لے کر کر پکنک پر جانا ہے اس لئے انہی پر اکتفا کریں ۔ لیکن صرف ان پر بھی اگر آپ نے خلوص نیت سے عمل کرلیا تو شہرت کی بلندیوں پر جا پہنچیں گے گارنٹی ہے۔ البتہ یہ بتائے دیتے ہیں کہ ہمارے مشورے کوئی عام مشورے نہیں ہیں۔ ان پر عمل کرنے سےکوئی عام شہرت نہیں ملتی۔ بلکہ بہت خاص شہرت ملتی ہے جو نارمل قسم کی شہرت سے ذرا زیادہ بلندی پر پائی جاتی ہے۔ اس بلندی پر پھسلن بہت ہے اور پاؤں جما کر رکھنا پڑتا ہے کیوں کہ دوسری طرف ایک گہری کھائی ہے ’’دارالمعطلین‘‘ کے نام سے۔ کئی بے چارے توازن برقرار نہ رکھ پانے کی وجہ سے اس کی ابدی گہرائیوں میں جاپہنچے ہیں۔
آخری تدوین: