اعجاز صاحب،
معذرت کہ میری غلطی کی وجہ سے پرانا ورژن ارسال ہو گیا۔
اصل میں فونٹ میکنگ ایک بہت بڑا گورکھ دھندا ہے، اور انسان کئی موقعوں پر کافی کنفیوز ہو جاتا ہے۔
لیکن مجھے خوشی ہے کہ فائنلی اعجاز صاحب اپنی کاوشوں میں کامیاب ہو گئے۔ یہ فونٹ اردو دنیا میں میں بہت اچھے فوائد لے کر حاضر ہو گا۔ انشاء اللہ۔
اعجاز صاحب، آپکی یہ کاوش بہت زبردست ہے کہ آپ نے انگلش کا بھی ایسا فونٹ ڈھونڈ لیا جس کے نارمل، بولڈ اور اٹالک ورژنز ہیں۔ اسکے بعد "محفل نسخ" 80 فیصد مکمل ہے۔
بقیہ 20 فیصد لیکن ابھی مکمل کرنا ہے۔ اور وہ کام ہے اس میں ہنٹنگ ڈالنے کا۔
لیکن ہنٹنگ بہت ہی مشکل کام ہے۔ اسکا ایک متبادل ہے Bitmap Embedding جو کہ عربی کے ایک فونٹ میں موجود ہے۔ یہ چیز ہنٹنگ کی نسبت آسان ہے۔ میں کوشش میں ہوں کہ یہ کام سیکھ سکوں۔ اسکے رزلٹ بہت اچھے ہیں۔ آپ لوگ دعا کریں کہ میری آنکھیں بس میرا ساتھ دیتی رہیں۔۔۔۔
اور شاکر بھائی، آپ نے تحریر فرمایا ہے:
دوست نے کہا:
ترچھا جس طرف بھی ہو ٹھیک لگے گا۔
اعجاز صاحب اگر پاک نستعلیق کو بطور سانچہ استعمال کرکے اس میں نفیس نستعلیق کے ترسیمے فٹ کردئیے جائیں تو کیسا رہے گا؟؟؟
لیکن نستعلیق کی اشکال کا شاید مسئلہ رہے کیونکہ اس میں اشکال کے قوانین کافی سخت ہیں۔ نفیس نستعلیق میں ترسیمے یقینًا زیادہ ہونگے اور پاک نستعلیق میں تو صرف 198 ہیں۔
بھائی جی،
یہ بات عام نسخ فونٹ اور اُنکے وولٹ ورک کے لیے ممکن ہے، مگر افسوس کہ نستعلیق میں ممکن نہیں۔ اسکی وجہ یہ ہے کہ نستعلیق میں حروف مختلف اونچائیوں پر شروع ہوتے ہیں۔
نستعلیق میں اگر یہ کام ہو سکتا ہے تو صرف اُس وقت جب محسن حجازی صاحب پاک نستعلیق کا تمام تر وولٹ ورک اور ٹیبلز بھی شائع کر دیں۔ صرف اسی کے بعد کسی قسم کی تبدیلی کے متعلق سوچا جا سکتا ہے۔