محفل پر مواد کی ملکیت

تفسیر

محفلین
زکریا نے کہا:
تفسیر: آپ نے شاید اعجاز صاحب کی پوسٹ ہی میں لکھ دیا ہے۔ اسے پلیز ٹھیک کر دیں۔


زکریہ ، نبیل اور آصف صاحب اگر یہ بات صحیح کہ ہر ناول ، افسانہ اور سبق میں لکھوں گا وہ اردو محفل کی ملکیت بن جائےگا اور میرا اس پر کوئی اختیار نہیں ہوگا۔ اور اگر اردو محفل کو وہ پسندآئےیا اردو محفل کی مرضی ہو تو میری اجازت کے بغیر میری تخلیق کو اپنی کتابوں میں شائع کرلیں گے۔
مجھ یاد نہیں کے میں نے ایسے contract پر دستخط کئے ہوں۔کی ایسا صحیح ہےکے وہ آپ کی ملکیت ہیں اور میں اپنے rights کھو چکا ہوں ۔ کیا اردو محفل کو یہ حق by default ہے ؟
کیا اعجاز صاحب اس اردومحفل کے spokeperson ہیں ؟ ۔اور جو statement وہ دیتے ہیں وہ اردو محفل کی پالیسی کا اظہار ہے۔؟
میرا ارداہ ان کو اردو محفل کے ذریعہ چھاپ نے کا نہیں ہے۔ میں انہیں ucla کے اردو ڈیپارٹمنٹ کے لئے لکھ رہا ہوں - اردو محفل میں ان کو share کرتا ہوں
ان سوالوں کا جواب ملنے تک میں اردو محفل سے رابتہ ختم کررہا ہوں۔

شکریہ

syed_ahmad8@hotmail.com
 

قیصرانی

لائبریرین
دیکھیں‌ جہاں‌تک مجھے علم ہے کہ ہم یہاں جو ڈیٹا لکھتے ہیں، وہ سب کی ملکیت ہوتا ہے۔ لیکن اسے اردوویب کو تبدیل کرنے کا حق نہیں رکھتی۔ صرف استعمال کا حق ہوتا ہے۔
باقی تو دیگر صاحبان ہی کچھ بتا سکتے ہیں۔
بےبی ہاتھی
 

الف عین

لائبریرین
ظاہر ہے کہ اگر میں کسی تخلیق کو اپنے جریدے یا کسی اور کمپائلیشن کے لئے لینا چاہوں گا تو پہلے اطلاع دوں گا، اگر مصنف کی اجازت نہیں ہوگی تو ظاہر ہے اس کو قبول نہیں کیا جائے گا جریدے کے لئے۔
میرے خیال میں اردو ویب کا ہر رکن اس کا نما4نفہ کہا جا سکتا ہے، بشمول تفسیر کے۔
 

قیصرانی

لائبریرین
جی میرا بھی یہی خیال ہے۔ کہ جملہ حقوق بحقٍ مصنف محفوظ ہوتے ہیں۔ لیکن ان کی صرف ای پبلشنگ یعنی انٹرنیٹ پر یا سی ڈی وغیرہ کی شکل میں چھاپنے (کاغذ سے یا روائیتی پرنٹنگ سے ہٹ کر) کا حق اردو محفل کو مل جاتا ہے۔ اگر مزید بھی کوئی سوال ہوں تو تفسیر بھائی شئیر کریں۔ ہم کوشش کریں گے کہ آپ کی تسلی ہو سکے۔ آپ کا تمام مواد آپ کا اپنا ہے۔ ایک بار پھر سے کہوں گا کہ اردو محفل اس کو انٹرنیٹ پر یا کسی بھی دوسری برقی شکل میں‌ آپ کے حوالے سے چھاپنے کی اجازت رکھتی ہے۔ مزید کچھ نہیں‌کر سکتی۔ اور یہ محفل آپ کی اپنی ہے۔ یہ بات میں‌ نے محفل کے حوالے سے کہی ہے۔ ہم سب یہاں‌اس محفل کے نمائندے ہیں۔ لیکن اگر کسی کی معلومات مکمل نا ہوں تو دوسرے دوست اسے مکمل کر سکتے ہیں۔
بےبی ہاتھی
 

زیک

مسافر
تفسیر: اردوویب پر ڈیجٹل لائبریری والے مواد کے علاوہ تمام مواد اس کے لکھنے والے کی ملکیت ہے۔ نہ اردوویب اس لکھائی کا مالک ہے نہ ذمہ‌دار۔ اب لکھنے والے کی مرضی ہے کہ اپنی تصنیف یا پوسٹ وغیرہ کے کیا حقوق رکھے۔ ڈیفالٹ تو ایسی صورت میں یہ ہے کہ اس کا کاپی‌رائٹ مصنف کے پاس ہوتا ہے مگر مصنف اگر چاہے تو Creative Commons یا GPL وغیرہ کے تحت اپنی تخلیق شائع کر سکتا ہے (مگر یہ specify کرنا پڑے گا)۔ خیال رہے کہ کاپی‌رائٹ کے ساتھ fair use کی اجازت رہتی ہے۔

اردوویب یا اردو محفل کے پاس کوئی اختیار نہیں ہے کہ آپ کا مواد آپ کی اجازت کے بغیر کہیں اور (اردوویب کے علاوہ) چھاپے۔ مگر یہ انٹرنیٹ ہے۔ اگر کوئی آپ کو مضمون کاپی پیسٹ کر کے کہیں چھاپ دیتا ہے تو وہ غلط ہے۔
 

زیک

مسافر
تفسیر نے کہا:
کیا اعجاز صاحب اس اردومحفل کے spokeperson ہیں ؟ ۔اور جو statement وہ دیتے ہیں وہ اردو محفل کی پالیسی کا اظہار ہے۔؟

اعجاز صاحب محفل کے اتنے ہی نمائندہ ہیں جتنے آپ یا قیصرانی یا شمیل۔
 
مجھے اس سے کوئی سروکار نہیں‌ کہ کیا کس کی ملکیت ہے۔ میں اگر کوئی ڈیٹا اس محفل میں شامل کررہا ہوں تو اس کا مقصدصرف یہ ہے کہ یونی کوڈ اردو میں مواد کی فراہمی ممکن ہوسکے۔ کیونکہ اردو کی تصویری سائیٹس کا مجھے کوئی فائدہ نظر نہیں آتا۔ جہاں تک کاپی رائیٹ کا تعلق ہے تو میرا پتہ درج ہے اگر کسی نے مقدمہ کرنا ہے تو میں حاضر ہوں۔ ویسے بھی کرنے کو کوئی کام نہیں تو مقدمے لڑ کر ہی ذرا جی کو بہلا لیں گے۔

وہاب اعجاز خان سورنگی اڈہ ممش خیل ضلع بنوں
 

نبیل

تکنیکی معاون
وہاب، یار یہ اپنی جگہ تیلے شاہ کا پتا دے دیا ہے، بڑی شے ہو۔ :twisted:
 

جیسبادی

محفلین
اگرچہ زکریا کی بات اصولی طور پر درست ہے، مگر مصنف کو خیال رہنا چاہیے کہ phpbb جیسے فورم گپ شپ اور تبادلہ خیال کے لیے ہوتے ہیں، جیسا کہ "یوزنیٹ" ہے۔ اس پر مواد عام طور پر پبلک ڈومین ہی سمجھا جائے گا۔ اگر آپ اپنی "کاپی رائٹ" محفوظ رکھنا چاہتے ہو، تو اپنے دستخطوں میں "کاپی رائٹ نوٹس C in circle " شامل کر دو۔

بعض لوگوں کا خیال ہے کہ GPL فونٹ استعمال کرنے سے مواد بھی GPL ہو جاتا ہے۔ اس لیے بعض GPL فونٹ معیاری لاسنس میں ترمیم کر کے ایک شق ڈالتے ہیں کہ مواد GPL نہیں ہو گا۔ اب دلچسپ بات یہ ہے کہ phpBB بھی GPL ہے، ................

ایک اور دلچسپ بات کہ دنیا کی ایک بہت بڑی کمپنی اپنے ڈاکومنٹس میں اپنے فونٹ استعمال کرتی ہے، م‌س کے بھی نہیں۔


Copyright (c) 2006 UrduText
All Rights Reserved
This material is protected under DRM.
Penalty for Misuse: Fine or imprisonment




.
 

جیسبادی

محفلین
اعجاز اختر نے کہا:
ظاہر ہے کہ اگر میں کسی تخلیق کو اپنے جریدے یا کسی اور کمپائلیشن کے لئے لینا چاہوں گا تو پہلے اطلاع دوں گا، اگر مصنف کی اجازت نہیں ہوگی تو ظاہر ہے اس کو قبول نہیں کیا جائے گا جریدے کے لئے۔
۔

ہر جریدے کی یہ پالیسی نہیں ہوتی۔ بعض میں کاپی رائٹ مصنف کے پاس ہی رہتی ہے۔ کئی میں مصنف اور جریدے دونوں کے پاس ہو جاتی ہے۔ آن لائن جریدے تو کچھ نہیں بیچتے، یہاں تو کاپی رائٹ مصنف کے پاس ہی رہنی چاہیے۔
 

قیصرانی

لائبریرین
جیسبادی بھائی، اس پر اگر ایک تفصیلی مضمون لکھ دیں تو کافی بہتر ہوگا۔
بےبی ہاتھی
 

دوست

محفلین
میرے خیال میں اب تفسیر صاحب مطمئن ہونگے۔ اردو ویب پر تمام مواد مصنفین کی ملکیت ہے۔
 

قیصرانی

لائبریرین
جی میرا بھی یہی خیال ہے۔ اسی طرح‌ان کا رابطہ بحال ہو گیا ہے اس محفل سے۔ میں‌نے انہیں کل بھی محفل پر لاگ اٍن دیکھا ہے۔
بےبی ہاتھی
 

الف عین

لائبریرین
یہاں در اصل دو سوالات ہیں۔ ملکیت کی بات ہو تو یوں کہنا چاہئے کہ اگر میری تحریر کوئی اور اپنے نام سے دے دے۔ تو یہ اگر کاپی رائٹ نہ بھی ہو تو بھی اخلاقی جرم ہے اور ہم سب اس کی مذمّت کریں گے۔ اور دوسرا یہ امکان کہ مصنف کے ہی نام سے کسی اور جگہ پبلش کی جائے۔ تدوین کے ساتھ یا بلاتدوین۔ اس کے لئے بہتر ہو کہ مصنف سے اجازت لی جائے۔ لیکن اگر مصنف نے اپنے حقوق کی وضاحت کر دی ہے تو اس پر عمل کیا جانا چاہئے۔ یعنی اگر جی پی ایل یا فری ڈاکیومینٹ لائسینس ہے تو اجازت کی بھی ضرورت نہیں۔ جب تک کہ تخلیق پر جملہ حقوق محفوظ کا ٹھپّہ نہیں لگاتا مصنف، وہ کوئ قانونی قدم اٹھانے کا مجاز تو نہیں۔
 

زیک

مسافر
اعجاز اختر نے کہا:
جب تک کہ تخلیق پر جملہ حقوق محفوظ کا ٹھپّہ نہیں لگاتا مصنف، وہ کوئ قانونی قدم اٹھانے کا مجاز تو نہیں۔

میری معلومات کے مطابق یہ صحیح نہیں۔ امریکہ اور یورپ میں تو یقیناً اگر حقوق کے بارے میں کچھ نہ لکھا ہو تو جملہ حقوق محفوظ ہی سمجھے جائیں گے۔ یعنی ڈیفالٹ یہ ہے کہ کاپی‌رائٹ مصنف کا ہے۔

برن کنوینشن
 

الف عین

لائبریرین
یہاں ہندوستان میں تو اردو کی کتابوں پر کاپی رائٹ کا ذکر ہی نہیں ہوتا۔ کسی کسی کتاب میں لکھ دیتے ہیں جملہ حقوق محفقظ۔ مگر کس کے نام۔۔ مصنف یا ناشر، یہ کچھ صاف نہیں ہوتا۔
 

زیک

مسافر
انڈیا اور پاکستان بھی برن کنوینشن سائن کر چکے ہیں اس لئے ان پر بھی یہی قانون لاگو ہوتا ہے۔ لہذا اگر اردو کی کسی کتاب پر کاپی‌رائٹ کا نوٹس نہ بھی ہو تو بھی وہ کاپی‌رائٹ ہی سمجھی جائے گی۔
 
Top