محفل کے شاعروں کی اصلاح کریں۔۔۔ (گیارہویں سالگرہ)

اکمل زیدی

محفلین
حیرت ہے۔ ٹیگز میں تلاش کر لیتے، یوں:
http://www.urduweb.org/mehfil/tags/fatxh-aldn/
شکریہ . . . مگر . . . . ساری غزلیں پڑھنے کے بعد. . . دل میں ایک تازہ لہر اٹھی ہے ابھی ....کے انہیں کچھ نہ کہا جائے . :unsure:. . مقدس میری تو ہمت نہیں ہورہی آپ ہی کچھ کر گزریں . . . میں اپنے الفاظ واپس لیتا ہوں . . .:rolleyes:
 

فاتح

لائبریرین
شکریہ . . . مگر . . . . ساری غزلیں پڑھنے کے بعد. . . دل میں ایک تازہ لہر اٹھی ہے ابھی ....کے انہیں کچھ نہ کہا جائے . :unsure:. . مقدس میری تو ہمت نہیں ہورہی آپ ہی کچھ کر گزریں . . . میں اپنے الفاظ واپس لیتا ہوں . . .:rolleyes:
آپ کی محبتوں اور سرعتِ قرات کو سلام ۔
20 منٹوں میں ساری غزلیں پڑھ لیں۔ o_O
 

اکمل زیدی

محفلین
منٹوں میں ساری غزلیں پڑھ لیں۔
نہیں سچ میں دو چار نہیں پڑھیں تھیں باقی ساری نظر سے گزری ہوئی تھیں دل میں اتری ہوئی تھیں ....بلکے ہم نے تو ایک بار تازہ کلام کی فرمائش بھی کی تھی جس پر آپ نے کہاں تھا کے فارم میں نہیں ہیں اور اس پر میں نے جواب دیا تھا یعنی شاہد آفریدی والا معاملہ ہے :)
 

فاتح

لائبریرین
جھوٹ بول رہے ہیں۔ ان کی پھینٹی لگنی چاہیے! :ROFLMAO::ROFLMAO::ROFLMAO:
ہاہاہاہاہا پھینٹی سے گریز کی کچھ وجوہات ہیں:
1۔ یہ بے انتہا محبت کرنے والے احباب میں سے ہیں
2۔ اگر انہوں نے اپنی عمر درست لکھی ہوئی ہے تو یہ ہم سے عمر میں بڑے ہیں
3۔ انہوں نے اپنی تصویر نہیں لگائی لہٰذا ہم ان کے قد کاٹھ کا اندازہ لگانےسے بھی قاصر ہیں اور اس طرح اگر یہ ہم سے "ڈاڈھے" نکلے تو۔۔۔۔
4۔ ان کا تعلق "بھائی" کے شہر سے ہے اور بھائی کہیں بھی کسی کو بھی پار لگوا سکتے ہیں۔
 
ان میں شاعری کی اصلاح کے ایسے جراثیم چھپے ہوئے ہیں جن تک سیف گارڈ کی ابھی تک رسائی نہیں ہوئی۔:)
چچ چچ۔ آپ کو یہ دھاگا کھولنے سے پہلے ڈیٹول آزمانا چاہیے تھا۔ :shameonyou::shameonyou::shameonyou:
حالانکہ ہمارا بھی دل کرتا ہے کہ شاعرحضرات کے کلام کی اصلاح کرکے ادب کی خدمت میں اپنا حصہ ڈالیں۔:)
آپ ادب کی خدمت میں اپنا حصہ خود اپنی اصلاح کر کے بھی ڈال سکتے تھے۔ :rollingonthefloor::rollingonthefloor::rollingonthefloor:
ہم محفل کے شاعروں کو کھینچ کر اس دھاگے میں لائیں گے اور پھر جیسا دل کرے گا ان کی غزلوں پر من چاہی صلاح دیں گے۔:)
قربانی پہ بکروں کے ذبیحے کی تصویر آنکھوں میں پھر گئی! :mad3:
سب سے پہلے اس انجمن اصلاح کاراں کے صدر نشین کی حیثیت سے ہم ہی ایک شاعر کو یہاں پکڑ کر لاتے ہیں۔ وہ ہیں جناب راحیل فاروق صاحب۔
یہ کون صاحب ہیں؟ :yawn:
ہاں یہ ٹھیک ہے۔ سستے سے ازار جب بیچ بازار میں دھوکا دے جائیں تو بندے کو پہلا خیال یہی آتا ہے کہ سر پھوڑ کے مرجائیں۔۔۔ا ب سمجھ میں بھی آرہا ہے اور پہلے مصرعے کا دوسرے سے لنک بھی بن رہا ہے۔
جتنا لمبا ازار بند آپ نے لے کے دیا ہے ہمیں تو آخری مصرعے تک لٹکتا نظر آ رہا ہے۔ :thinking2::thinking2:
یہ کوئے ملامت کونسی جگہ ہے؟ اور یہ اہل پندار کا کیا مطلب ہوتا ہے؟ پہلے ان کی وضاحت کریں پھر ہم اس شعر پر اصلاح فرمائیں گے۔
کوئے ملامت ہر وہ جگہ ہے جہاں شاعر کے ساتھ کتے والی ہو جائے۔ اہلِ پندار غالباً ان گگڑوں کو کہتے ہیں جن کی اکڑفوں پھر بھی نہیں جاتی! :confused3:
فاتح بھائی بھی اتنی بڑی عمر میں ہماری شاگردی میں آئے تھے اب دیکھیں کیسے پٹر پٹر شعر کہتے پھرتے ہیں۔
آپ کا کمال نہیں۔ بڑی عمر میں تو اقبالؔ بھی پٹر پٹر شعر کہنے لگے تھے!:alien:
دوسرا مصرعہ کچھ گڑ بڑ کررہا ہے۔ یہ ایسے ظاہر کررہا ہے جیسے ہمارے لوگوں کو یہ بھی نہیں پتہ کہ ڈاکٹر مصروف ہو تو کہاں جایا جائے۔ حالانکہ سب کو پتہ ہے کہ پھر کمپاؤنڈر کے پاس جاتے ہیں۔ وہ مصروف ہو تو سیدھا میڈیکل اسٹور والے کو علامات بتا کر دوائی لے لی جاتی ہے۔
غلط۔ ڈاکٹر مصروف ہو تو نرسوں سے گپ شپ کی جاتی ہے۔ دوائی کی ضرورت ہی نہیں پڑتی! :redheart::redheart::redheart:
توبہ توبہ توبہ کتنا فحش شعر ہے۔ ننگی لاش وہ بھی رنگ کی اور سناٹے میں۔
واقعی، انتہا ہو گئی ہے بےغیرتی کی۔:chalo:
آپ کسی اندھے کو یہ بتا کر تو دیکھیں کہ بھائی باہر مت جانا اندھیرا ہے گر پڑو گے۔۔۔ پھر دیکھیں وہ کیسی آپ کی عزت افزائی کرتا ہے۔ ۔۔
ہم نے تو اکثر گونگوں سے بھی بڑی عزت افزائی کروائی ہے، اندھے تو ایک طرف رہے!:beating:
اب دیگر محفلین سےگزارش ہے کہ اپنی مرضی کے کسی بھی شاعر کی غزل اٹھا کر یہاں اس علاقہ غیر میں لے آئیں۔
ہو سکے تو شاعروں کو بھی اٹھا کے علاقہ غیر میں لے جائیں! :devil3:
 

رانا

محفلین
ہاہاہا:LOL:جواب نہیں آپ کے سطر بہ سطر تبصرے کا۔:p
چچ چچ۔ آپ کو یہ دھاگا کھولنے سے پہلے ڈیٹول آزمانا چاہیے تھا۔ :shameonyou::shameonyou::shameonyou:
یہ مشورہ دھاگا کھولنے کے بعد کے لئے مفید ہے۔ پہلے ڈیٹول آزما لیتے تو آپ کی اصلاح کون کرتا۔:)

آپ ادب کی خدمت میں اپنا حصہ خود اپنی اصلاح کر کے بھی ڈال سکتے تھے۔ :rollingonthefloor::rollingonthefloor::rollingonthefloor:
ہاہاہا :rollingonthefloor:۔ یہ بڑا اوکھا کام ہے۔:rollingonthefloor::rollingonthefloor:

جن کی اصلاح ہوگئی ہے زبردستی۔:ROFLMAO:

جتنا لمبا ازار بند آپ نے لے کے دیا ہے ہمیں تو آخری مصرعے تک لٹکتا نظر آ رہا ہے۔ :thinking2::thinking2:
:p:ROFLMAO: اسی لئے تو آخری مصرعے تک اصلاح گئی ہے۔:LOL:

کوئے ملامت ہر وہ جگہ ہے جہاں شاعر کے ساتھ کتے والی ہو جائے۔ اہلِ پندار غالباً ان گگڑوں کو کہتے ہیں جن کی اکڑفوں پھر بھی نہیں جاتی! :confused3:
ارے واہ۔۔۔۔ تو فاتح بھائی کبھی آپکا بھی کوئے ملامت کا چکر لگا ہوگا۔:ROFLMAO: بقول راحیل بھائی یہ سارے شاعروں کا مشترکہ دکھ ہے۔:p کوئے ملامت کی کاروائی گیارویں سالگرہ کی زینت بنائی جائے۔:rollingonthefloor::rollingonthefloor:

اہلِ پندار غالباً ان گگڑوں کو کہتے ہیں جن کی اکڑفوں پھر بھی نہیں جاتی! :confused3:
آپ کا اشارہ کہیں ایشل کی طرف تو نہیں۔:ROFLMAO:

غلط۔ ڈاکٹر مصروف ہو تو نرسوں سے گپ شپ کی جاتی ہے۔ دوائی کی ضرورت ہی نہیں پڑتی! :redheart::redheart::redheart:
ہاں میں تو بھول ہی گیا تھا کہ بات شاعروں کی ہورہی ہے اور شاعر کو ڈاکٹر کے جلاد چہرے سے کیا سروکار۔ وہ تو حُسن کا پرستار ہوتا ہے۔ ڈاکٹر البتہ نرس کو اندر جانے کا کہہ کر شاعر کو ’’کوئے ملامت‘‘ میں دھکیل دیتا ہوگا۔:rollingonthefloor:
 

نور وجدان

لائبریرین
اس وقت جس شاعر کی غزل سے ہاتھ صاف کرنے کا نایاب موقع مل رہا ہے ۔ان کو تاریخی مراسلے میں ''اللہ بچائے'' کا نام دیا جاچکا ہے ۔ اس لیے ہم نے شُروع کرنے سے پہلے ان کی غالبِ زمانہ ، نابغہ غزل کا انتخاب کیا ہے۔ حفظِ ماتقدم کے طور پر ہم ان سے معذرت کے خواستگار ہی
ہم سوچا کرتے تھے کہ شاعر مست ملنگ قلندر ہوتا ہے مگر اس پر ایسے شعر نے ہمارے نازک خیال کو ٹھیس پہنچائی ۔ ابرو اچکاتے پوچھنے لگے ۔ بتایے ! آپ کیا اصلاح کے چکر میں افطاری کرنے جاتے ہیں ! ان کی آنکھوں کی دائمی نمی چمک آئی ۔ دلِ نمیدہ نے ہماری اچکیدہ ابرہ کو دیکھتے شعر کہا ، جس پر ہم ان کو واپس گھر بھیجنے کی ٹھان رہے تھے ، فٹ سے پاس بٹھا لیا

عالم ہے ہُو کا قبرِ سکندر کے آس پاس

مجمع لگا ہوا ہے قلندر کے آس پاس


اس شعر پر سب حاضرین کے دلوں کو پھڑکانے والے کیا جانیں ! یہ شعر انہوں نے اپنی انا پر گہری چوٹ کے صدمے کے باعث کہا ہے ۔ انہیں کہاں گنوارا تھا کہ ان کی غزلوں کی مُرمت ہمارے مبارک ہاتھ نہ کریں ۔ اب جو ان کی معافی تلافی ، معذرت سُنی تو دل پر آہنی پتھر رکھتے ہوئے ، یعنی پتھر کی سِل رکھتے ان کی اصلاح کرنے کی ٹھانی ۔۔۔۔۔۔۔ اس پر انہوں نے محفل میں ہونے والا ایک وقوعہ سُنایا ، جس میں ہونے والی بدمزگی کی بدولت یہ غزل لکھنے پر مجبور ہوئے ، یاد رہے ! یہ رتبہ ہر استاد کو حاصل نہیں ہوتا ، اس کو شعر کے مفہوم سے آگاہ کیا جائے ، چونکہ ہمارا ، ان کا ساتھ کافی پُرانا ہے ۔اس لیے ہم ان کو اچھی طرح جانتے ، پہچانتے ہیں ، ان کی سکندر والی غزل میں ہونے والی تعریفوں کا سہرا ہمارے سِر جاتا ہے ۔ یہ اور بات ہے کہ شاعرانہ انا و وقار کی ٹھیس نہ پہنچے ، اس لیے یہ راز قدیم ہم کی دسویں سالگرہ کے موقع پر فاش کر رہے
 
آخری تدوین:

فاتح

لائبریرین
ایک نئی محفلین نئی نئی محفل میں وارد ہوئیں ۔ جس پر ان کی رگِ ظرافت پھڑکی ، انہوں 'جگر' کی زمین پر لکھی جانی والے غزل کو ''سر تا پا جگر'' قرار دیا ۔
صرف یہاں یہ واضح کر دوں کہ "سر تا پا جگر "نہیں لکھا تھا بلکہ "سر ۔۔۔ تا۔۔۔ جگر" لکھا تھا یعنی سر سے لے کر جگر تک، وہ اس لیے کہ ان حضرت نے "سر جگر کی زمین میں" کا عنوان دے رکھا تھا اپنی غزل کو۔ :)
 

نور وجدان

لائبریرین
صرف یہاں یہ واضح کر دوں کہ "سر تا پا جگر "نہیں لکھا تھا بلکہ "سر ۔۔۔ تا۔۔۔ جگر" لکھا تھا یعنی سر سے لے کر جگر تک، وہ اس لیے کہ ان حضرت نے "سر جگر کی زمین میں" کا عنوان دے رکھا تھا اپنی غزل کو۔ :)
جی درست فرمایا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اس بات کی وضاحت ہوگئی اسی بہانے
 

رانا

محفلین
اس وقت جس شاعر کی غزل سے ہاتھ صاف کرنے کا نایاب موقع مل رہا ہے ۔ان کو تاریخی مراسلے میں ''اللہ بچائے'' کا نام دیا جاچکا ہے ۔ اس لیے ہم نے شُروع کرنے سے پہلے ان کی غالبِ زمانہ ، نابغہ غزل کا انتخاب کیا ہے۔ حفظِ ماتقدم کے طور پر ہم ان سے معذرت کے خواستگار ہیں :معذرت تجھ سے بے انتہا معذرت

شاعر سے ہماری خفیہ مُلاقات ہوئی ۔ جس میں ہمارے پاس رمضان الُمبارک کے ماہ میں اپنی غزل کو درست کروانے آئے تھے ۔ہمارے پاس وقت کم تھا ۔ ہم نے ان سے معذرت چاہی مگر انہوں نے ہماری معذرت قُبول نہیں کی ۔ مجبورا ان کو افطاری تک روکنا پڑی ۔ اس عزت و اصرار پر انہوں نے بتایا کہ محترم کئی دنوں سے بھوکے پیاسے ہیں ، ان پر آمد ہوگئی ۔


ساعتِ وصل اور اتِّقا! معذرت
نعمتِ دید پر اکتفا، معذرت

ہم سوچا کرتے تھے کہ شاعر مست ملنگ قلندر ہوتا ہے مگر اس پر ایسے شعر نے ہمارے نازک خیال کو ٹھیس پہنچائی ۔ ابرو اچکاتے پوچھنے لگے ۔ بتایے ! آپ کیا اصلاح کے چکر میں افطاری کرنے جاتے ہیں ! ان کی آنکھوں کی دائمی نمی چمک آئی ۔ دلِ نمیدہ نے ہماری اچکیدہ ابرہ کو دیکھتے شعر کہا ، جس پر ہم ان کو واپس گھر بھیجنے کی ٹھان رہے تھے ، فٹ سے پاس بٹھا لیا

http://www.urduweb.org/mehfil/threads/مجمع-لگا-ہوا-ہے-قلندر-کے-آس-پاس-۔-فاتح-الدین-بشیر.66791/


اس شعر پر سب حاضرین کے دلوں کو پھڑکانے والے کیا جانیں ! یہ شعر انہوں نے اپنی انا پر گہری چوٹ کے صدمے کے باعث کہا ہے ۔ انہیں کہاں گنوارا تھا کہ ان کی غزلوں کی مُرمت ہمارے مبارک ہاتھ نہ کریں ۔ اب جو ان کی معافی تلافی ، معذرت سُنی تو دل پر آہنی پتھر رکھتے ہوئے ، یعنی پتھر کی سِل رکھتے ان کی اصلاح کرنے کی ٹھانی ۔۔۔۔۔۔۔ اس پر انہوں نے محفل میں ہونے والا ایک وقوعہ سُنایا ، جس میں ہونے والی بدمزگی کی بدولت یہ غزل لکھنے پر مجبور ہوئے ، یاد رہے ! یہ رتبہ ہر استاد کو حاصل نہیں ہوتا ، اس کو شعر کے مفہوم سے آگاہ کیا جائے ، چونکہ ہمارا ، ان کا ساتھ کافی پُرانا ہے ۔اس لیے ہم ان کو اچھی طرح جانتے ، پہچانتے ہیں ، ان کی سکندر والی غزل میں ہونے والی تعریفوں کا سہرا ہمارے سِر جاتا ہے ۔ یہ اور بات ہے کہ شاعرانہ انا و وقار کی ٹھیس نہ پہنچے ، اس لیے یہ راز قدیم ہم کی دسویں سالگرہ کے موقع پر فاش کر رہے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔


ایک نئی محفلین نئی نئی محفل میں وارد ہوئیں ۔ جس پر ان کی رگِ ظرافت پھڑکی ، انہوں 'جگر' کی زمین پر لکھی جانی والے غزل کو ''سر تا پا جگر'' قرار دیا ۔ اس پنگے کے باعث ان کو '' ٹھرکی '' کا لقب نوازا گیا ۔۔ غصے سے سُرخ چہرے پر ''آمد '' کے تاثرات واضح تھے ۔۔۔۔ یہ تاریخی شعر ۔۔۔۔۔۔۔

دونوں جہاں کی مالک و ملکہ! بس میں اتنا جانتا ہوں
تیرا خالی پن ہی بھرا ہے میری خالی جھولی میں


یہ شعر سنتے ہی انہوں نے پھر سے کہا : چل ، چل ٹھرکی ۔۔۔۔۔۔۔ اس پر مزید غصہ آیا ، انہوں نے ایک اور شعر جُڑ دیا ،
آ
گ اچانک بھڑک اٹھی تھی رات کی کالی جھولی میں
فاتحِ عالم! پڑی ہوئی تھی ہوس بھی سالی جھولی میں


اس شعر پر ہماری آنکھیں کیا ، کان بھی لال ہوگئے ۔ ہم ان کو لاکھ سمجھایا کہ اس کو مت پڑھنا مشاعرے میں ۔۔۔ کہنے لگے : میرے ہوتے ہوئے کسی کو جرات کہ کوئی کسی شعر پر ہاتھ مارے ۔۔۔۔۔۔دیکھنا سب اتنی تعریف کریں گے کہ آپ بھی جھوم اٹھیں گی ۔۔۔ اور ہمیں بیٹھ کے پوری غزل سنائی ۔ ہم حیران و پریشان کہ ہم نے اصلاح دی ۔ اگر کسی محفل کے استاد نے ان کو ایسے اشعار پڑھتے دیکھا تو وہ ابتدال کا فتوی داغ دیں ۔۔۔ وہ تو شکر ہے کسی کا دھیان اس طرف گیا ہی نہیں ۔۔۔۔ سب نے وہ تعریفیں کیں کہ ہمیں اپنا استاد یاد آگیا ہے ۔۔۔۔۔ہم اب جہاں بھی جائیں ہمیں فخر ہونے لگے کہ ہمیں ایسا ہونہار شاگرد ملا ہے
موت سے ڈرا مجھے، نیند سے جگا مجھے
فقر گو دلربا مجھے، خوابِ غنا دِکھا مجھے


ہم نے یہی سوچتے ان ک طرف نظر کی تو کیا دیکھتے ہیں کہ ان کی آنکھیں بند ہیں ، محو دراز ہیں اور یہ شعر ان کے کے لبوں سے وارد ہوا ہم سے کہا اس کی اصلاح کردیں ۔۔۔ ہم خوب سوچتے رہے کہ اس میں کیا اصلاح کریں ۔۔۔۔اچانک ہمارے ذہن میں نادر خیال آیا اور ہم نے پہلے مصرعے کا الٹ کرکے پیش کردیا ۔۔۔۔۔۔۔۔فاتح میاں تو چہک اٹھے ! کہنے لگے ایسے تو ہم آپ کے آگے پیچھے نہیں پھرتے ! بس اب یہ راز فاش نہ کر دیجئے گا ورنہ آنے والی نسلیں ہمیں اصل شاعر نہیں مانیں گی ۔۔

موت سے مت ڈرا مجھے، نیند سے مت جگا مجھے
فقر گو دلربا مجھے، خوابِ غنا دِکھا مجھے

یہ شعر محفل میں جس جس نے پڑھا ! کہنے لگے ! واہ واہ ! آپ کا کلام ہی استادانہ ! کیا لاجواب غزل ہے قبلہ ! جانے کیا کیا القابات ان کو نوازے گئے ۔۔۔۔ فاتح صاحب دل دل میں گویا ہوئے کہ اگر ان سب کو پتا چل جائے کہ میں نور سعدیہ سے اصلاح لیتا ہوں تو میرے لیے کتنی شرم کی بات ہے ۔۔۔!!! میں فصاحت و بلاغت کا امین ہوں ، میرا تو سارا بھانڈ پھوٹ جائے گا ۔۔۔۔۔۔

فاتح بھائی سے اللہ بچائے۔۔۔گوکہ ابھی بہت کچھ لکھنا تھا ۔۔۔۔۔۔۔۔مگر لکھتے وقت اٹھنا پڑا ۔۔۔۔۔سارے تخییل کا بیڑہ غرق ہوگیا
واہ واہ نور بہنا۔ لاجواب۔:p آپ تو استاد ہی بن بیٹھیں فاتح بھائی کی۔ اطلاعا عرض ہے کہ یہ گدی ہمارے پاس تھی کسی زمانے میں۔ اور ہمیں یاد نہیں پڑتا کہ ہم نے کبھی اس گدی سے کنارہ کرنے کا ارادہ بھی کیا ہو۔:LOL: گدی نشینی کی لڑائی ہوجائے گی۔:) بہتر ہے باہر ہی باہر مک مکا کرلیں۔ یہاں سب کے سامنے فاتح بھائی کی کیا عزت رہ جائے گی کہ لوگ کہیں گے فاتح بھائی کے دو استاد اور دونوں آپس میں لڑرہے ہیں۔:rollingonthefloor::rollingonthefloor::rollingonthefloor:
ویسے فاتح بھائی محفل کے وہ مظلوم شاعر ہیں کہ جن پر اس محفل میں سب سے زیادہ خاکے کہے گئے ہیں اور جن کے سب سے زیادہ خودساختہ استاد ہیں۔:rollingonthefloor::rollingonthefloor::rollingonthefloor:
فاتح بھائی کو بھی یاد نہیں ہوگا کہ محفل کے کن کن گوشوں میں ان کے خاکے بکھرے پڑے ہیں۔ ابھی ایک خاکہ مقدس بہنا کی طرف بھی سے آنے کی امید ہے۔ اور ایک کسی زمانے میں ناعمہ عزیز بہنا نے بھی وعدہ کیا تھا ابھی تک ایفا نہیں کیا۔:):) اور آئندہ جب تک محفل ہے اور جب تک فاتح بھائی یہاں ہیں تحریریں چھپتی رہیں گی۔:ROFLMAO:
 
واہ واہ نور بہنا۔ لاجواب۔:p آپ تو استاد ہی بن بیٹھیں فاتح بھائی کی۔ اطلاعا عرض ہے کہ یہ گدی ہمارے پاس تھی کسی زمانے میں۔ اور ہمیں یاد نہیں پڑتا کہ ہم نے کبھی اس گدی سے کنارہ کرنے کا ارادہ بھی کیا ہو۔:LOL: گدی نشینی کی لڑائی ہوجائے گی۔:) بہتر ہے باہر ہی باہر مک مکا کرلیں۔ یہاں سب کے سامنے فاتح بھائی کی کیا عزت رہ جائے گی کہ لوگ کہیں گے فاتح بھائی کے دو استاد اور دونوں آپس میں لڑرہے ہیں۔:rollingonthefloor::rollingonthefloor::rollingonthefloor:
ویسے فاتح بھائی محفل کے وہ مظلوم شاعر ہیں کہ جن پر اس محفل میں سب سے زیادہ خاکے کہے گئے ہیں اور جن کے سب سے زیادہ خودساختہ استاد ہیں۔:rollingonthefloor::rollingonthefloor::rollingonthefloor:
فاتح بھائی کو بھی یاد نہیں ہوگا کہ محفل کے کن کن گوشوں میں ان کے خاکے بکھرے پڑے ہیں۔ ابھی ایک خاکہ مقدس بہنا کی طرف بھی سے آنے کی امید ہے۔ اور ایک کسی زمانے میں ناعمہ عزیز بہنا نے بھی وعدہ کیا تھا ابھی تک ایفا نہیں کیا۔:):) اور آئندہ جب تک محفل ہے اور جب تک فاتح بھائی یہاں ہیں تحریریں چھپتی رہیں گی۔:ROFLMAO:
ویسے جتنا کچھ ابھی تک ان کی شان میں کہا گیا ہے اس کے بعد یہ فاتح رہتے نہيں۔۔۔ اب تو مفتوح ہو چکے ہیں۔۔۔
 

لاریب مرزا

محفلین
فاتح بھائی!! آپ کی جس شاعری پر بھی "اصلاح" کے لیے نظر ڈالی، وہ ثقیل الفاظ کے ساتھ ہمیں گھورتی ہوئی نظر آئی۔ :D ہم ڈرے تو بالکل نہیں۔ :p بس اس خوف کے تحت اصلاح نہیں کر رہے کہ کہیں آپ آٹوگراف کا تقاضا نہ کر دیں۔ :ROFLMAO:
 
Top