"بلال سمپل"؟
سمپل کہ سیمپل۔۔۔ ۔
یا اللہ خیر!بلال کی شاعری احمد فراز کی زمین میں۔۔۔
ان بارشوں سے دوستی اچھی نہیں بلال
پختہ تیرا مکان ہے کچھ نہ خیال کر۔۔۔ ۔۔
تم تکلف کو بھی اخلاص سمجھتے ہو بلال
دوست ہوتا نہیں کراس لگانے والا۔۔۔ ۔۔۔
بہت خوشی ہوئی کہ آپ اس دھاگے میں تشریف لائے۔محمد بلال اعظم ۔ اچھا خاصا پیارا سا نام ہے۔
ہم اُن پر چھوڑتے ہیں کہ وہ شعروں میں اپنا نام یا تخلص لاتے ہیں یا نہیں لاتے۔ وہ بلال لکھیں، اعظم لکھیں یا محمد بلال اعظم لکھیں، جہاں جیسے وہ چاہیں اور سہولت محسوس کریں۔
بہت سے شعراء تخلص کی پروا ہی نہیں کرتے، علامہ محمد اقبال اشعار میں اپنا اقبال لائے ہیں۔
لہٰذا اب تو تخلص کی پروا ہی نہیں کرتا بلکہ گزشتہ کچھ عرصے میں جو دو تین غزلیں لکھیں، وہ تخلص کے بغیر ہی ہیں۔
وہ یہاں نہیں چلتیتو میٹرو بس سے آنا تھا
یا اللہ خیر!
کیوں کیا آپ کا تعلق ایم کیو ایم اور پی پی پی کے علاقے سے ہےوہ یہاں نہیں چلتی
ہاہاہافراز، بلال، انیس ۔۔۔ سارے ایک ہی وزن پر ہیں۔
انہوں نے فراز کی جگہ بلال فٹ کیا ہے، آپ وہاں انیس فٹ کر دیں۔ مسئلہ حل!
میرا تعلق قبضہ گروپ سے ہےکیوں کیا آپ کا تعلق ایم کیو ایم اور پی پی پی کے علاقے سے ہے
ہونا تو کراس گروپ سے چاہیے تھا ویسےمیرا تعلق قبضہ گروپ سے ہے
استغفراللہمیرے خیال میں تو بلال بھائی کو تخلص سے زیادہ خطاب کی ضرورت ہیں لہذا یہلے یہ مرحلہ طے کر لیں
اور کوئی اچھا سا خطاب تجویز کریں
مثلا
احسن الشعرأ ، حاکم الشعرأ، ابوالاشعار ۔۔۔ ۔ وغیرہ
بلال تخلص بہت خوبصورت ہے۔بہت خوشی ہوئی کہ آپ اس دھاگے میں تشریف لائے۔
یہ تخلص والا معاملہ اس وقت پیش آیا تھا جب میں نے اپنی زندگی کی تیسری غزل لکھی تھی۔ اس کے بعد کئی غزلوں میں بلال بھی استعمال کیا اور ایک غزل میں اعظم بھی لیکن بلال مجھے ذاتی طور پہ پسند آیا۔
لہٰذا اب تو تخلص کی پروا ہی نہیں کرتا بلکہ گزشتہ کچھ عرصے میں جو دو تین غزلیں لکھیں، وہ تخلص کے بغیر ہی ہیں۔
بلال تخلص بہت خوبصورت ہے۔
مزاح کے لئے ببلو آزما کر دیکھیں
محترم، علامہ اقبال نے تخلص اقبال گنتی کے چند بار ہی فرمایا ہے کہ تخلص کے زمرہ میں نہیں آتا۔محمد بلال اعظم ۔ اچھا خاصا پیارا سا نام ہے۔
ہم اُن پر چھوڑتے ہیں کہ وہ شعروں میں اپنا نام یا تخلص لاتے ہیں یا نہیں لاتے۔ وہ بلال لکھیں، اعظم لکھیں یا محمد بلال اعظم لکھیں، جہاں جیسے وہ چاہیں اور سہولت محسوس کریں۔
بہت سے شعراء تخلص کی پروا ہی نہیں کرتے، علامہ محمد اقبال اشعار میں اپنا اقبال لائے ہیں۔
محترم، علامہ اقبال نے تخلص اقبال گنتی کے چند بار ہی فرمایا ہے کہ تخلص کے زمرہ میں نہیں آتا۔
1931 میں اقبال جب مولانا شوکت علی کے ہمراہ گول میز کانفرنس کے لئیے تشریف لے گئے تو United Press of London نے اقبال کا تعرف ان لفظوں میں کیا
"Sir Muhammad Iqbal, the world's greatest Urdu and Persian poet"
امید ہے کہ اب تک بھائی بلال اعظم بلال نے کچھ نہ کچھ تخلص کر ہی لیا ہو گا۔
واہ، کیا پتے کی بات کی آپنے، سولہ آنے کھریتخلص بھی تو ایک رشتہ ہی ہوتا ہے نا! قاری اور شاعر کے بیچ!