Saadullah Husami
محفلین
نعتِ محمدی علیہ السلام
از سعداللہ سعدی
محمد مصطفی کا میرے لب پر جب بھی نام آیا
ملائک کے زبان پر بھی درود و صد سلام آیا
مبارک قول باری ہے ، اِسی کا قول ِساری ہے
پڑھا اللہ نے واں تو ، یہاں بھی لب پہ نام آیا
محمد مصطفی کا میرے لب پر جب بھی نام آیا
سر و قامت بھی خم اور دل سے از حد سلام آیا
محمد کو کہا رب نے کہ ہیں وہ رحمتِ عالم
اُسی رحمت کو لے آدم ،اِرم سے بالمرام آیا
رسولوں میں تو ہیں سب سے محمد آخری لیکن
ہُوا جب نورِ رب پیدا ، تو پہلے اُن کا نام آیا
پئیے جا جا جام ُحبّ ِ او ، لکھے جا نعت پر نعتیں
طہارت جس سے ہو تیری ،اُسی خاطر کلام آیا
نبی کا سا نہیں کوئ ، نبی کا جب نہیں سایہ
سروں پر جب بھی سایہ ہو ، نبی کا اسمِ تام آیا
سراپہ نورِ جسمی تھے کہ جسمیں تھا نہیں سایہ
بھلا روحِ مجسم پر کبھی سایہ کا نام آیا ؟
یہی ہے حکمِ احمد اور یہی ہے حکم ِیزدانی
دمِ آخر جو آئے وہ ،محمد ہی کا نام آیا
سلامی ہو سلامی ہو ، بہ درگاہ ِ نبی والا
تیرے شفعت کی کاپی میں میرا بھی اسمْ کام آیا
نبی کے نام کے معنی بتائے تجھ کو رب سعدی
یہی ہے اِلتجا رب سے ،اُسی کا التزام آیا