قمراحمد
محفلین
محمد یوسف ،یونس خان پر تاحیات اور شعیب ملک اوررانانویدالحسن پرایک سال کی پابندی
روزنامہ جنگلاہور…پاکستان کرکٹ بورڈ نے تحقیقاتی کمیٹی کی سفارشات منظورکرتے ہوئے محمدیوسف، یونس خان پرکرکٹ کے دروازے ہمیشہ کے لیے بند کردیے گئے ہیں،جبکہ شعیب ملک اوررانانویدالحسن پرایک ایک سال کی پابندی لگادی ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے مطابق تحقیقاتی کمیٹی کی تمام سفارشات کو منظور کرلیاگیاہے۔محمدیوسف اوریونس خان کے آپس کے جھگڑوں کی وجہ سے ٹیم کی کارکردگی متاثرہوئی جس کی وجہ سے ان دونوں کھلاڑیوں پرتاحیات پابندی لگادی گئی ہے۔دورہ آسٹریلیا میں ڈسپلن کی خلاف ورزي پررانانویدالحسن اورشعیب ملک پرایک ایک سال کی پابندی لگائی گئی ہے۔شاہدآفریدی نے بال ٹمپرنگ کرکے ملک کانام بدنام کیااس لیے ان پر تیس لاکھ روپے جرمانہ لگایاگیاہے جبکہ وکٹ کیپربیٹسمین کامران اکمل پرتیس لاکھ اورعمراکمل پربیس لاکھ روپے جرمانہ لگایا گیاہے جبکہ ان کی کارکردگی 6ماہ تک مانیٹر کی جائیگی۔
بی بی سی اُردو
پاکستان کرکٹ بورڈ نے دورۂ آسٹریلیا کے دوران نظم و ضبط کی خلاف ورزی پر محمد یوسف اور یونس خان پر تاحیات جبکہ شعیب ملک اور رانا نوید پر ایک سال کی پابندی لگا دی ہے۔کرکٹ بورڈ نے بال ٹیمپرنگ اور سنٹرل کانٹریکٹ کی خلاف ورزی کی بنیاد پر شاہد آفریدی اور اکمل برادران پر بھاری جرمانے بھی عائد کیے ہیں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کی طرف سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق یہ فیصلہ دورۂ آسٹریلیا میں قومی کرکٹ ٹیم کی خراب کارکردگی کی تحقیقات کرنے والی کمیٹی کی سفارشات پر کیا گیا ہے۔ بیان کے مطابق کرکٹ بورڈ نے وسیم باری کی سربراہی میں بنائی جانے والی اس تحقیقاتی کمیٹی کی سفارشات کو من وعن تسلیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ان سفارشات کے مطابق محمد یوسف اور یونس خان کی باہمی چپقلش کی وجہ سے ٹیم پر برا اثر پڑا اس لیے ان دونوں کو قومی ٹیم میں کسی بھی قسم کی کرکٹ کے لیے شامل نہیں کرنا چاہیے۔رانا نوید الحسن اور سابق کپتان شعیب ملک پر ایک سال تک کسی بھی قسم کی بین الاقوامی کرکٹ کھیلنے کی پابندی کے علاوہ بیس بیس لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے تاہم تحقیقاتی رپورٹ میں یہ ذکر نہیں کیا گیا کہ انہیں نظم و ضبط کی کس خلاف ورزی پر سزا سنائی گئی ہے تاہم اخبارات میں کئی روز سے یہ شائع ہو رہا ہے کہ ان دونوں نے ٹیم میں انتشار پھیلانے کی کوشش کی۔