محمد یٰسین رضا : یہ معتبر سی ہستیاں جو اربوں کھربوں کھا گئیں

سید زبیر

محفلین
یہ معتبر سی ہستیاں جو اربوں کھربوں کھا گئیں​
کشید کرلیا گیا وطن کا خوں نچوڑ کر​
یہ گل کھلائے جا رہے تھے سب ادارے توڑ کر​
یہ پی گئے سمجھ کے ماں کا دودھ قومی مال کو​
گواہ کر رہا ہے'ان کا ماضی 'ان کے حال کو​
الاٹ کر لیے گئے پلاٹ چھانٹ چھانٹ کر​
سرے میں محل لے لیا وطن کو لوٹ لاٹ کر​
یہ معتبر سی ہستیاں جو اربوں کھربوں کھا گئیں​
سمندری بلائیں تھیں جو خشکیوں پہ آگئیں​
وطن کو اس مقام پر یہ بے ضمیر دھر گئے​
کہ سود کی ادائیگی پہ قرض لینے پڑ گئے​
یہ وقت ہے لٹیرے ڈاکوؤں کا احتساب ہو​
نصاب کے تحت یہاں شفاف انتخاب ہو​
وطن کا مال لوٹ کر جو لے گئے وہ لا سکیں​
یہ اس سے پہلے اس وطن سے بھاگ کر نہ جا سکیں​
جو دیکھ پائے راہزنوں کو دور اور قریب سے​
امید ہے اتار لوگے ' قوم کو صلیب سے​
لگا دو ٹکٹکی انہیں 'کہو کہ جیل میں سڑو​
نکالنا ہے گھی اگر تو ٹیڑھی انگلیاں کرو​
اگل دیں خود ہی دو لتیں یا آپ دیں اکھاڑ کر​
نکال لے قوم ورنہ پیٹ ان کے پھاڑ کر​
محمد یٰسین رضا​
 
خدا نے آج تک اس قوم کی حالت نہیں بدلی
نہ ہو جس کو خیال آپ اپنی حالت کے بدلنے کا
۔۔۔۔
یہ خیال اور اس کی ترسیل و تشہیر یقیناً امید افزا بات ہے، اہلِ قلم پہلے بھی کسی نہ کسی طور بات کرتے رہے ہیں۔
 

مہ جبین

محفلین
یہ معتبر سی ہستیاں جو اربوں کھربوں کھا گئیں
سمندری بلائیں تھیں جو خشکیوں پہ آگئیں
وطن کو اس مقام پر یہ بے ضمیر دھر گئے
کہ سود کی ادائیگی پہ قرض لینے پڑ گئے
یہ وقت ہے لٹیرے ڈاکوؤں کا احتساب ہو
نصاب کے تحت یہاں شفاف انتخاب ہو
وطن کا مال لوٹ کر جو لے گئے وہ لا سکیں
یہ اس سے پہلے اس وطن سے بھاگ کر نہ جا سکیں
بہت ہی اعلیٰ پیرائے میں ان لٹیروں کے کارنامے بیان کئے ہیں
بہت خوب سید زبیر بھائی
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
بہت عمدہ۔۔۔ ساحر جیسے بھی جنتا جنتا کا رونا روتے روتے مر گئے۔۔۔ چلو کوئی تو آیا ان کی کمی پوری کرنے کو۔۔۔ :)
 
یہ معتبر سی ہستیاں جو اربوں کھربوں کھا گئیں​
سمندری بلائیں تھیں جو خشکیوں پہ آگئیں​
واہ جناب، بہت عمدہ انتخاب، شئیر کرنے کا بہت شکریہ۔​
 

نایاب

لائبریرین
یہ " معتبر " سی ہستیاں " ہم ہی میں سے ہیں ۔ بڑی امید و چاہت سے ان کو " اقتدار " میں لاتے ہیں ۔
اب تو وقت گزر چکا " لٹیروں " کے احتساب کا ۔۔۔۔ اک نئے جھنڈے کے تحت " اربوں کھربوں "کھانے کے لیئے منتخب ہوچکے ۔۔۔۔۔۔۔
 
Top