مختصر الفاظ میں بات کہنے کا کھیل

ماہی احمد

لائبریرین
اگلی بات:
واہ بھئی کیا کہا ماہی نے کہ میں باتوں کی جلیبیاں ڈالتا ہوں۔ حالانکہ پچھلے جنم میں جب خاکسار فرعون کا مشیر خاص تھا تو برائے نام ہی الفاظ کا استعمال کرتا تھا اور اکثر صرف اشاروں سے ہی کام نکال لیتا تھا۔ فرعون نے پوچھا ملکہ عالیہ کہاں ہیں، خاکسار نے جنبش ابرو سے کچن کی طرف اشارہ کردیا۔ منہ سے ایک لفظ نہیں کہا۔ کبھی فرعون کا غیظ و غضب عروج پر ہوا تو دور سے ہی ہامان کو سر کے قریب انگلی کو گھما کے بتا دیا کہ آج میٹر گھوما ہوا ہے ذرا بچ کے رہنا۔ حالانکہ دوسرے یہی بات بتانے میں کئی الفاظ خرچ کر ڈالتے۔ یہاں تو ویسے بھی الفاظ میں یہ بات کہنا خطرے سے خالی نہ ہوتا کہ فرعون سن لیتا تو خاکسار کو اگلے جنم کے لئے رخت سفر باندھنا پڑتا۔
ادب دوست
چلیں آپ پتھر نہ ماریں بس بات مختصر کر کے دکھاا دیں۔
میں یہ سب ایک جملے میں کہہ سکتی تھی لیکن پھر مجھے مورد الزام ٹھرایا جاتا:cautious: کہ ماہی پتھر مارتیہے۔
 

رانا

محفلین
ادب دوست
چلیں آپ پتھر نہ ماریں بس بات مختصر کر کے دکھاا دیں۔
میں یہ سب ایک جملے میں کہہ سکتی تھی لیکن پھر مجھے مورد الزام ٹھرایا جاتا:cautious: کہ ماہی پتھر مارتیہے۔
یعنی اب آپ دوسروں کو شہہ دے رہی ہیں کہ وہ مجھے پتھر ماریں۔:ROFLMAO:
اس سے بہتر ہے کہ میں خود ہی اسے مختصر کرکے اپنے آپ کو ایک ہلکا سا پتھر مار لوں۔:)
یعنی کہ "خاکسار پچھلے جنم میں اشاروں میں باتیں کرتا تھا۔" (وجہ نامعلوم):rollingonthefloor:
 

ماہی احمد

لائبریرین
یعنی اب آپ دوسروں کو شہہ دے رہی ہیں کہ وہ مجھے پتھر ماریں۔:ROFLMAO:
اس سے بہتر ہے کہ میں خود ہی اسے مختصر کرکے اپنے آپ کو ایک ہلکا سا پتھر مار لوں۔:)
یعنی کہ "خاکسار پچھلے جنم میں اشاروں میں باتیں کرتا تھا۔" (وجہ نامعلوم):rollingonthefloor:
میں نے اسے کچھ یوں سوچا تھا
کہ
آپ پچھلے جنم سے ہی انتہائی سست ہیں :rollingonthefloor:
 

رانا

محفلین
میں نے اسے کچھ یوں سوچا تھا
کہ
آپ پچھلے جنم سے ہی انتہائی سست ہیں :rollingonthefloor:
یہ "سے ہی" سے کیا مراد ہے کہ میں اس جنم میں بھی سست ہوں۔:)
خاکسار پچھلے جنم میں اشاروں میں باتیں کرتا تھا ۔ اس لئے انتہائی سست ٹھہرا۔
خاکسار اس جنم میں اتنے الفاظ استعمال کرتا ہے کہ گویا باتوں کی جلیبیاں ڈالتا ہے۔ پھر بھی سست ٹھہرا۔
کیا یہ کھلا تضاد نہیں۔:p
 

موجو

لائبریرین
بہت خوب اچھا دھاگہ کھولا ہے۔
رانا بھائی آپ نے اپنی تحریر خود ہی مختصر کردی ہے آگے؟
 

ماہی احمد

لائبریرین
یہ "سے ہی" سے کیا مراد ہے کہ میں اس جنم میں بھی سست ہوں۔:)
خاکسار پچھلے جنم میں اشاروں میں باتیں کرتا تھا ۔ اس لئے انتہائی سست ٹھہرا۔
خاکسار اس جنم میں اتنے الفاظ استعمال کرتا ہے کہ گویا باتوں کی جلیبیاں ڈالتا ہے۔ پھر بھی سست ٹھہرا۔
کیا یہ کھلا تضاد نہیں۔:p
نہیں۔:p
اگر یہ والا خاکسار سست نہیں چست ہوتا تو چست اور دو چار درست جملوں میں بات مکمل ہو جایا کرتی۔
تب آپ الفاظ کے معاملے میں سست تھے اب سوچنے کے معاملے میں (مطلب جو جو لفظ آتا گیا ذہن میں لکھتے گئے، کون فلٹر کرے بیٹھ کر):rollingonthefloor:
 

رانا

محفلین
رانا بھائی آپ نے اپنی تحریر خود ہی مختصر کردی ہے آگے؟
بہرحال اب اگلی بات ہو جائے؟ :)
اگلی بات:
ایک روز فیض صاحب نے صبح صبح مجھے آن پکڑا اور کہا: " ایک کام سے آیا ہوں۔ ایک تو یہ جاننا چاہتا ہوں کہ یورپ میں آج کل آرٹ کے کیا رجحانات ہیں اور آرٹ پیپر کیا چیز ہوتی ہے؟ دوسرے میں واٹر کلر اور آئل پینٹنگ کا فرق معلوم کرنا چاہتا ہوں۔ ٹھمری اور دادرا کا فرق بھی چند لفظوں میں بیان کر دیں تو اچھا ہے۔" میں نے چائے پیتے پیتے سب کچھ عرض کر دیا۔ اٹھتے اٹھتے پوچھنے لگے۔ "ایک اور سوال ہے۔۔۔ غالب کس زمانے کا شاعر تھا اور کس زبان میں لکھتا تھا؟" وہ بھی میں نے بتایا۔ اس کے کئی ماہ بعد تک ملاقات نہ ہوئی۔ ہاں اخبار میں پڑھا کہ لاہور میں آرٹ کونسل کے ڈائریکٹر ہو گئے ہیں۔ غالباً اس نوکری کے انٹرویو میں اس قسم کے سوال پوچھے جاتے ہوں گے۔
(ابن انشاء)
 
آخری تدوین:
ادب دوست
چلیں آپ پتھر نہ ماریں بس بات مختصر کر کے دکھاا دیں۔
میں یہ سب ایک جملے میں کہہ سکتی تھی لیکن پھر مجھے مورد الزام ٹھرایا جاتا:cautious: کہ ماہی پتھر مارتیہے۔

ارے نہیں نہیں آپ غلط سمجھیں
میں نے تو رانا بھائی کی بات کو مختصر کرنے کی کوشش کی تھی۔ یہ دیکھیں

یہ آپ نے بات کو مختصر کیا ہے یا پتھر کھینچ کر مارا ہے۔:p
ویسے بہت عمدہ۔

بات مختصر کی یا پتھر کھینچ مارا؟
ویسے عمدہ
 

ابن رضا

لائبریرین
سطور کو مختصر کرنا تھا۔ پیراگراف کا عنوان نہیں بتانا تھا
محبت کے نقصانات کی جتنی مرضی جلیباں بنا لیں مختصر جواب یہی آئے گا۔ اور اگر عنوان ہی ساری بات کہہ دے تو پھر باتوں کی جلیبیاں کھانے کی ضرورت بھی کیا ہے:)
 

ماہی احمد

لائبریرین
پانچ لفظوں کی کہانی زیادہ دلچسپ کھیل ہے
شمشاد بھائی کے ساتھ بڑا مزہ آیا تھا اس لڑی میں۔ سوچا تھا ایک دن کہ اسے اوپر لے آوں لیکن پھر سوچا کہیں دوبارہ الزام نہ لگ جائے، گنہگار نہ ٹہرائی جاوں تو انتظار کر لوں:cautious:
 

موجو

لائبریرین
ایک روز فیض صاحب نے صبح صبح مجھے آن پکڑا اور کہا: " ایک کام سے آیا ہوں۔ ایک تو یہ جاننا چاہتا ہوں کہ یورپ میں آج کل آرٹ کے کیا رجحانات ہیں اور آرٹ پیپر کیا چیز ہوتی ہے؟ دوسرے میں واٹر کلر اور آئل پینٹنگ کا فرق معلوم کرنا چاہتا ہوں۔ ٹھمری اور دادرا کا فرق بھی چند لفظوں میں بیان کر دیں تو اچھا ہے۔" میں نے چائے پیتے پیتے سب کچھ عرض کر دیا۔ اٹھتے اٹھتے پوچھنے لگے۔ "ایک اور سوال ہے۔۔۔ غالب کس زمانے کا شاعر تھا اور کس زبان میں لکھتا تھا؟" وہ بھی میں نے بتایا۔ اس کے کئی ماہ بعد تک ملاقات نہ ہوئی۔ ہاں اخبار میں پڑھا کہ لاہور میں آرٹ کونسل کے ڈائریکٹر ہو گئے ہیں۔ غالباً اس نوکری کے انٹرویو میں اس قسم کے سوال پوچھے جاتے ہوں گے۔

ایک صبح فیض صاحب میرے پاس آئے وہ یورپ میں آرٹ کے موجودہ رجحانات جاننا چاہتے تھے پوچھنے لگے کہ آرٹ پیپر کیا ہے؟ واٹرکلر اور آئل پینٹنگ میں فرق، ٹھمری اور دادراکا میں فرق کے بارے بھی پوچھا۔ میں نے چائے پیتے پیتے بتا دیا پھر ایک اور سوال کردیا غالب کس زبان اور زمانے کا شاعر ہے؟ میں نے وہ بھی بتا دیا۔ اس کے بعد کئی ماہ تک ہماری ملاقات نہ ہوئی ایک دن اخبار میں پڑھا کہ لاہور میں آرٹ کونسل کے ڈائریکٹر ہوگئے ہیں شائد اس نوکری کے انٹرویو کی تیاری کررہے تھے۔
 

موجو

لائبریرین
اس براعظم میں عالمگیری مسجد کے میناروں کے بعد جو پہلا اہم مینار مکمل ہوا، وہ مینار پاکستان ہے۔ یوں تو مسجد اور مینار آمنے سامنے ہیں لیکن انکے درمیان یہ ذرا سی مسافت تین صدیوں پر محیط ہے، جس میں سکھوں کا گردوارہ، ہندوؤں کا مندر اور فرنگیوں کا پڑاؤ شامل ہیں۔ میں مسجد کی سیڑھیوں پر بیٹھا ان گمشدہ صدیوں کا ماتم کر رہا تھا کہ مسجد کے مینار نے جھک کر میرے کان میں راز کی ایک بات کہہ دی “جب مسجدیں بے رونق اور مدرسے بے چراغ ہو جائیں۔ جب حق کی جگہ حکایت اور جہاد کی جگہ جمود لے لے۔ جب ملک کی بجائے مفاد اور ملت کی بجائے مصلحت عزیز ہو اور جب مسلمانوں کو موت سے خوف آئے اور زندگی سے محبت ہوجائے، تو صدیاں یونہی گم ہو جایا کرتی ہیں۔
 
Top