مختصر نظم: خواب

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
صاحب! ہم بھی ان روابط سے ڈاؤن لوڈ کر کے پچھتا چکے! آپ بھی کر گزریے۔ :) دراصل، لفظوں کے مابین اسپیس اس قدر زیادہ ہو جاتی ہے کہ کوفت ہونے لگ جاتی ہے۔ ہمارا مشورہ یہی رہے گا کہ 'نلخیوں' کو ہی گوارا کر لیجیے۔ :)

بہت بہت شکریہ فرقان بھائی ۔ اچھا ہوا آپ نے بتادیا ۔

آپ کون سا براؤزر استعمال کر رہے ہیں.
اور کم سپیس والا فونٹ انسٹال کر لیں. مختلف سپیس والے میسر ہیں

مجھے آپ کے تکنیکی مشورے کا انتظار رہے گا ۔ تابش بھائی ، میرے دفتر کے کمپیوٹر پر تو انٹرنیٹ ایکسپلورر ۱۱ ہے لیکن گھر کے کمپیوٹر پر بچوں نے گوگل کروم ڈالا ہوا ہے ۔ آپ مشورہ دیجئے کہ کون سا فونٹ ڈاؤنلوڈ کرنا چاہئے ۔ مجھے آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ کو بتا کر دفتر کے کمپیوٹر پر انسٹال کروانا ہوگا ۔ دفتر میں میرے پاس انسٹال کرنے اور حذف کرنے کے اختیارات نہیں ہیں ۔
 

فرقان احمد

محفلین
بہت بہت شکریہ فرقان بھائی ۔ اچھا ہوا آپ نے بتادیا ۔



مجھے آپ کے تکنیکی مشورے کا انتظار رہے گا ۔ تابش بھائی ، میرے دفتر کے کمپیوٹر پر تو انٹرنیٹ ایکسپلورر ۱۱ ہے لیکن گھر کے کمپیوٹر پر بچوں نے گوگل کروم ڈالا ہوا ہے ۔ آپ مشورہ دیجئے کہ کون سا فونٹ ڈاؤنلوڈ کرنا چاہئے ۔ مجھے آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ کو بتا کر دفتر کے کمپیوٹر پر انسٹال کروانا ہوگا ۔ دفتر میں میرے پاس انسٹال کرنے اور حذف کرنے کے اختیارات نہیں ہیں ۔
تابش بھائی کے کہنے پر فائر فاکس میں چلا کر دیکھا تو لطف آ گیا۔ اب تو ہم بھی آپ کو یہی مشورہ دیں گے کہ گوگل کروم سے جلد از جلد جان چھڑوا لیجیے۔ :)
 
ذرا مختلف تجربہ کی خاطر ایک مختصر نظم احباب کے ذوق کی نذر:
خواب
٭
زندگی کے کینوس پر
خواہشوں کے رنگوں سے
خواب کچھ بکھیرے تھے
وقت کے اریزر نے
تلخیوں کی پت جھڑ میں
سب کو ہی مٹا ڈالا

٭٭٭
محمد تابش صدیقی
خوبصورت ، خوب صورت
 
Top