مخمور دہلوی : محبت میں شب تاریک ہجراں کون دیکھے گا ؟

باباجی

محفلین
یہی ایک رات ہے بس کائناتِ زندگی اپنی
سحر ہوتی ہوئی اے شامِ ہجراں کون دیکھے گا
حقیقت کا تقاضا بھی یہی ہے پردہ داری کا
رہو تم آنکھ میں کہ پردوں میں پنہاں، کون دیکھے گا

یہی اب بھی صدائیں آتی ہیں وادئ ایمن سے
کہاں ہیں طالبِ دیدارِ جاناں ، کون دیکھے گا
چلو "مخمور" تنہائی میں شغلِ مے کشی ہوگا
چُھپا کر لے چلو پینے کا ساماں، کون دیکھے گا
کیا بات ہے
ایک سے بڑھ کے ایک شعر
بہت شکریہ بلال :)
 

عاطف بٹ

محفلین
واہ شاہ جی، اچھا انتخاب ہے۔
حقیقت کا تقاضا بھی یہی ہے پردہ داری کا
رہو تم آنکھ میں کہ پردوں میں پنہاں، کون دیکھے گا
باقی اشعار پر تو مہدی نقوی حجاز بہت خوب رائے دے چکے ہیں۔ درج بالا شعر شاید یوں ہوگا:
حقیقت کا تقاضا بھی، یہی ہے پردہ داری کا
رہو تم آنکھ کے پردوں میں پنہاں، کون دیکھے گا
 

باباجی

محفلین
واہ شاہ جی، اچھا انتخاب ہے۔
حقیقت کا تقاضا بھی یہی ہے پردہ داری کا
رہو تم آنکھ میں کہ پردوں میں پنہاں، کون دیکھے گا
باقی اشعار پر تو مہدی نقوی حجاز بہت خوب رائے دے چکے ہیں۔ درج بالا شعر شاید یوں ہوگا:
حقیقت کا تقاضا بھی، یہی ہے پردہ داری کا
رہو تم آنکھ کے پردوں میں پنہاں، کون دیکھے گا
بہت شکریہ بٹ جی پسند کرنے کا :)
 

سید زبیر

محفلین
جیتے رہیں بہت عمدہ کلام شئیر کیا ہے
یہی ایک رات ہے بس کائناتِ زندگی اپنی
سحر ہوتی ہوئی اے شامِ ہجراں کون دیکھے گا
 
Top