کاشفی
محفلین
مدحتِ فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا
کیا تجلی ہے کہ خورشید فلک چکر میں ہے
نور ہے مرکز پہ لیکن روشنی منظر میں ہے
(شمیم امروہوی)
زہرا سلام اللہ علیہا ہیں یوں خیال سخنور کے آس پاس
خوشبوئے پاک جیسے گل تر کے آس پاس
(نوشہ امروہوی)
نہیں وہ بے وفا ہو ہی نہیں سکتا زمانے میں
ترے غازی کا جو پرچم اٹھائے فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا
(ساحل امروہوی)
مل گئی ہے مجھکو جراءت ہو گیا بیباک بھی
مدحت زہرا سلام اللہ علیہا نے بخشی قوت ادراک بھی
(حاجی عابد امروہوی)