اسد
محفلین
مجھے اس تصویر میں لکھی ہوئی عبارت پڑھنے میں مدد کی ضرورت ہے۔ یہ ایران میں کسی تاریخی مقام (غالباً پرسیپولس یا تخت جمشید) پر پتھر میں کندہ عبارت ہے جسے کسی یوروپین نے سترھویں صدی میں اپنے ہاتھ سے نقل کیا تھا۔ اسے عربی رسم الخط سے واقفیت نہیں تھی اس لیے شاید اس نے حروف کے جوڑ درست طور پر نہیں لکھے۔ میرے خیال میں پہلی سطر میں اصل عبارت ہے،دوسری [اور شاید تیسری] میں الفاظ میں تاریخ لکھی ہے۔ پہلی سطر کا آخری لفظ قہّار پڑھا جاتا ہے۔
آخری تدوین: