جب ریاست کو مذہب سے کوئی سروکار نہیں تو اسلامی کیسے ہو گی؟
اتنا سروکار تو ہے کہ ایک اصول کی بنیاد پہ پوری ریاست اسلامی فلاحی ریاست بننے جا رہی ہے
اسلامی فلاحی ریاست میں لفظ ’’اسلامی‘‘ ان اصولوں کی وجہ سےہے جو فلاحی ریاست کی بنیاد ہیں۔ یہ سیدھا اسلامی اقدار سے لئے گئے ہیں۔ جیسے عدل اورمساوات۔
جہاں تک مجھے یہ بات سمجھ آئی ہے وہ یہ ہے کہ،
پاکستان تحریک انصاف کی اسلامی فلاحی ریاست صرف ایک اصول پہ قائم ہو گی جو کہ عدل اور مساوات ہے ۔ باقی تمام اقدار اور اصولوں سے اس ریاست کا کوئی واسطہ نہیں ہو گا ۔ اور اس سے زیادہ مزے کی بات یہ ہے کہ یہ اصول اپنی پارٹی پہ لاگو نہیں کیاجائے گا ۔
مثال کے طور پہ انصافی وزرا کو مکمل استثنیٰ حاصل ہو گا کہ ماضی میں کیے گئے تمام غیر قانونی کام اور جرائم پہ ان کی پکڑ نہیں ہو گی بلکہ وہ نئی ریاست میں کوئی جرم کریں گے تو ضرور جواب دہ ہوں گے ۔
کیونکہ احتساب کے ہزار وعدوں اور دعووں میں اپنے کسی ایک بھی وزیر یا مشیر کا نام نہیں لیا گیا کہ اس بندے سے احتساب کا عمل شروع کیا جائے گا ۔