حسان خان
لائبریرین
مشہور بھارتی اداکار امیتابھ بچن کے والد ہری ونش رائے بچن (۱۹۰۷-۲۰۰۳) کو ہندی زبان کا بہت بڑا شاعر مانا جاتا ہے۔ خاص طور پر ان کی کتاب مدھوشالہ ہندی شاعری کی سب سے زیادہ پڑھے جانی والی کتاب مانی جاتی ہے۔ ہری ونش رائے کا تعلق کایستھ ذات سے تھا، اور کایستھ ہندوؤں میں پچھلی صدی کے ابتدائی دور تک بچوں کو اردو اور فارسی سکھانے کی روایت رہی ہے۔ لہذا ہری ونش صاحب نے بھی اپنے بچپن میں اردو اور فارسی کی تعلیم حاصل کی تھی۔ اور دیگر لوگوں کی طرح انہیں بھی عمر خیام کی رباعیات نے بہت متاثر کیا تھا۔ چنانچہ انہوں نے اس کی رباعیات کا ہندی میں ترجمہ بھی کیا، لیکن اس ترجمے کو زیادہ پذیرائی نہیں ملی۔ کچھ ہی عرصے بعد انہوں نے رباعیات کے ہی رنگ میں مدھوشالہ لکھی، جسے خواص و عوام نے خوب پسند کیا۔
ان کی تخلیق مدھوشالہ (۱۹۳۵) چار چار مصرعوں کے ۱۳۴ بندوں پر مشتمل ایک طویل نظم ہے جس میں انہوں نے عمر خیام کا اتباع کرتے ہوئے رندانہ زبان میں زندگی کے حقائق اور اپنا فلسفہ بیان کرنے کی کوشش کی ہے۔ یہ عرض کرتا چلوں کہ چونکہ میں فارسی زبان و ادب اور عجمیت کا ڈسا ہوا ہوں، اس لیے میں اسے وہ ادبی درجہ تو نہیں دیتا جس سے یہ بھارت میں متصف ہے۔ لیکن اس کے باوجود یہ تخلیق ہندی زبان کی ایک نمائندہ تخلیق ہے جس کا مطالعہ جدید ہندی میں دلچسپی رکھنے والے ہر شخص کے لیے اہم ہے۔
میں اس دھاگے میں نظم کے ہر بند کا نستعلیق میں متن مع ہندی الفاظ کی فرہنگ کے ساتھ ٹائپ کرتا جاؤں گا۔ امید ہے کہ ہندی زبان و ادب میں دلچسپی رکھنے والے حضرات اس سے لطف اندوز ہوں گے اور انہیں میری یہ کاوش پسند آئے گی۔
ان کی تخلیق مدھوشالہ (۱۹۳۵) چار چار مصرعوں کے ۱۳۴ بندوں پر مشتمل ایک طویل نظم ہے جس میں انہوں نے عمر خیام کا اتباع کرتے ہوئے رندانہ زبان میں زندگی کے حقائق اور اپنا فلسفہ بیان کرنے کی کوشش کی ہے۔ یہ عرض کرتا چلوں کہ چونکہ میں فارسی زبان و ادب اور عجمیت کا ڈسا ہوا ہوں، اس لیے میں اسے وہ ادبی درجہ تو نہیں دیتا جس سے یہ بھارت میں متصف ہے۔ لیکن اس کے باوجود یہ تخلیق ہندی زبان کی ایک نمائندہ تخلیق ہے جس کا مطالعہ جدید ہندی میں دلچسپی رکھنے والے ہر شخص کے لیے اہم ہے۔
میں اس دھاگے میں نظم کے ہر بند کا نستعلیق میں متن مع ہندی الفاظ کی فرہنگ کے ساتھ ٹائپ کرتا جاؤں گا۔ امید ہے کہ ہندی زبان و ادب میں دلچسپی رکھنے والے حضرات اس سے لطف اندوز ہوں گے اور انہیں میری یہ کاوش پسند آئے گی۔