مذہبی انتہاپسندی اوردہشت گردی بڑے مسائل ہیں ،فاروق ستار

مذہبی انتہاپسندی اوردہشت گردی بڑے مسائل ہیں ،فاروق ستار

لندن…متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے رکن ڈاکٹرفاروق ستارنے کہاہے کہ پاکستان کاسب سے بڑامسئلہ مذہبی انتہاپسندی اوردہشت گردی ہے ، پاکستان کے داخلی استحکام،معاشی ترقی اورقومی یکجہتی کیلئے ضروری ہے کہ ملک سے دہشت گردی کاخاتمہ کیاجائے اوربڑھتی ہوئی مذہبی انتہاپسندی پرقابوپانے کیلئے مستقل بنیادوںپر ٹھوس اورمؤثراقدامات کئے جائیں۔ انہوں نے یہ بات لندن میںیوکے زیراہتمام ہونے والی دعوت افطار سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ ڈاکٹرفاروق ستارنے اپنے خطاب میں کہاکہ الطاف حسین نے اپنی سیاسی بصیرت کے تحت کے کئی سال قبل ہی پاکستان کے ارباب اختیار، حکمرانوں، سیاستدانوں اوربڑی بڑی کرسیوں پر بیٹھے ہوئے لوگوں کومتنبہ کردیاتھاکہ طالبانائزیشن اورپاکستان ایک ساتھ نہیں چل سکتے، اگرملک میں طالبانائزیشن کونہیں روکاگیاتویہ ملک کے لئے انتہائی تباہ کن ہوگی ،الطاف حسین کی باتوں پر توجہ دینے کے بجائے ان کامذاق اڑایاگیااورملک میںبڑھتی ہوئی طالبانائزیشن سے انکارکیاگیاجس کانتیجہ یہ نکلاکہ طالبان قبائلی علاقوں سے نکل کرخیبرسے کراچی تک پھیل گئے اورانہوں نے پاکستان کوناقابل تلافی نقصان سے دوچارکیا۔ ڈاکٹرفاروق ستارنے کہاکہ اگرقائدتحریک کی باتوں پر توجہ دے کرطالبان دہشت گردوں کے خلاف پہلے کارروائی کی جاتی تو پاکستان کو اتنا نقصان نہ اٹھاناپڑتا،آج انٹرنیشنل میڈیابھی یہ کہہ رہاہے کہ پاکستان کوالطا ف حسین کی باتوںپرتوجہ دیناچاہیے،فاروق ستارنے کہاکہ پاکستان میں غریبوں کے انقلاب کانعرہ سب لگاتے ہیں لیکن انقلاب وہی لاسکتے ہیں جنہوں نے انقلاب کارول ماڈل پیش کیا ہواور الطاف حسین نے ملک میں پہلی بار غریب ومتوسط طبقہ کے پڑھے لکھے اورباصلاحیت افرادکوبلدیات اورقومی وصوبائی اسمبلیوں اورسینیٹ میں بھیج کر ملک میں انقلاب کی مثال قائم کی، ملک میں اگرکوئی جماعت واقعتاً حقیقی معنوں میں تبدیلی لاسکتی ہے تووہ ایم کیوایم ہے اورانشاء اللہ ایم کیوایم، الطاف حسین کی قیادت میں جدوجہدکرکے ایک دن ملک میں تبدیلی لاکررہے گی۔ ڈاکٹرفاروق ستارنے کارکنوں سے کہاکہ وہ ثابت قدمی اورمستقل مزاجی سے تحریک کے پیغام کوپھیلاتے رہیں اور الطاف حسین کی تعلیمات پر عمل کرتے رہیں، انشاء اللہ ایک دن کامیابی ہمارے قدم چومے گی۔ اس موقع پر یوکے کے جوائنٹ آرگنائزرسہیل خانزاد ہ اور سینٹرل آرگنائزنگ کمیٹی کے رکن شمائل نے بھی اظہار خیال کیا۔

http://urdu.geo.tv/UrduDetail.aspx?ID=154564
 
Top