مذہبی مقامات اور ناموں کے حوالے سے وزیر اعظم نے اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات منظور کر لیں

مذہبی مقامات اور ناموں کے حوالے سے وزیر اعظم نے اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات منظور کر لیں
اسلام آباد ( مانیٹرنگ ڈیسک ) وزیر اعظم میاں نواز شریف نے مذہبی اور مقدس ناموں کے حوالے سے اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات کی توثیق کر دی ہے ۔

تفصیلات کے مطابق اسلامی نظریاتی کونسل کی جانب سے وزیر اعظم پاکستان کو سفارش کی گئی تھی کہ مذہبی مقدس ناموں اور مقامات کے انگریزی ترجمے کی بجائے انہیں عربی میں ہی لکھا اور پڑھا جائے ۔ اسلامی نظریاتی کونسل کی جانب سے کہا گیا تھا کہ مذہبی ناموں اور مقامات جیسے اللہ ، رسول ، مسجد اور صلوة کا انگریزی ترجمہ کیے بغیر انہیں عربی میں ہی استعمال کیا جائے ۔ ان سفارشات کے حوالے سے وزیر اعظم میاں نواز شریف نے اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات کی توثیق کر دی ہے اور حکومت کے اس اقدام کو مذہبی حلقوں میں بھی خوش آئند قرار دیا گیا ہے ۔ چیئرمین رویت ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمان کا کہنا تھا کہ حکومت نے رمضان المبارک میں اسلام کے حوالے سے اہم اور بڑا کام کیا ہے جبکہ دیگر علمائے کرام نے بھی اس فیصلے پر مسرت کا اظہار کیا ہے ۔
 

سعادت

تکنیکی معاون
اسلامی نظریاتی کونسل کی جانب سے کہا گیا تھا کہ مذہبی ناموں اور مقامات جیسے اللہ ، رسول ، مسجد اور صلوة کا انگریزی ترجمہ کیے بغیر انہیں عربی میں ہی استعمال کیا جائے ۔
میں سمجھا نہیں۔ ’رسول‘ اور ’مسجد‘ کو انگریزی میں بالترتیب ’messenger‘ اور ’mosque‘ کہنے میں حرج کیا ہے؟
 

ظفری

لائبریرین
آج جنگ پر یہ خبر ایسے ہے۔
76203_detail.gif
 
میں نےاپنا تبصرہ، دراصل آپ کے درج ذیل تبصرے کے اقتباس کو مدنظر رکھ کر کیا تھا ۔
میرے لئے اس حکومتی اقدام کو سراہنے کے لئے یہ کافی ہے وجہ ہے کہ مفتی اعظم پاکستان مفتی منیب الرحمن نے اس قدم کو سراہا ہے :)
اگر اس سفارش کی تفصیل مل جائے تو یہ سمجھنا بہت آسان ہوجائے گا کہ علماء کو یہ سفارش کرنے کی ضرورت کیوں پیش آئی :)
 

ظفری

لائبریرین
میرے لئے اس حکومتی اقدام کو سراہنے کے لئے یہ کافی ہے وجہ ہے کہ مفتی اعظم پاکستان مفتی منیب الرحمن نے اس قدم کو سراہا ہے :)
اگر اس سفارش کی تفصیل مل جائے تو یہ سمجھنا بہت آسان ہوجائے گا کہ علماء کو یہ سفارش کرنے کی ضرورت کیوں پیش آئی :)

آپ نے اپنے کسی پچھلے مراسلے میں پاکستانی معاشرے کو ایک شخصیت پرست معاشرہ قرار دیا ہے ۔ اور فوراً ہی آپ نے اس کا ثبوت بھی پیش کردیا ۔ مبارک ہو ۔
 
آپ نے اپنے کسی پچھلے مراسلے میں پاکستانی معاشرے کو ایک شخصیت پرست معاشرہ قرار دیا ہے ۔ اور فوراً ہی آپ نے اس کا ثبوت بھی پیش کردیا ۔ مبارک ہو ۔
یہ شخصیت پرستی نہیں بلکہ مجاز اتھارٹی ، کی اتھارٹی کو تسلیم کرنا ہے جیسے آپ جج کی اتھارٹی کو تسلیم کرتے ہیں۔
آپ کے خیال میں مجھے مفتی کو شریعت جو قانونی مقام دیتی ہے اس تسلیم نہیں کرنا چاہئے؟
 

ظفری

لائبریرین
ان مفتی کے بارے میں میرے پاس بہت کچھ کہنے کو ہے ۔ مگر جانے دیجئے ۔ بات نکلے گی تو پھر میری سحری نکل جائے گی ۔ ;)
ان "مفتی اعظم"کے فتوے آپ کو مبارک ۔:notworthy:
 

عثمان

محفلین
اوہ یعنی "تلفظ" بھی عربی رکھنا قانوناً لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔۔۔ گویا اب رمضان کو رمادھان نہ کہنے والے غیر قانونی حرکت کے مرتکب ہو رہے ہوں گے ؟
اور آئیندہ سے رمضان مبارک کو رمادھان الکریم اور عید مبارک کو عید سعید کہا جائے۔ :)
میرے نام کا صحیح عربی تلفظ کیا ہے؟ :)
 
میں سمجھا نہیں۔ ’رسول‘ اور ’مسجد‘ کو انگریزی میں بالترتیب ’messenger‘ اور ’mosque‘ کہنے میں حرج کیا ہے؟
میسنجر کا لفظ کم از کم لفظ رسول کی صحیح ترجمانی نہیں کرتا۔۔ کیونکہ پیغام رسانی صرف رسالت کا ایک جزو ہے۔۔
 

سعادت

تکنیکی معاون
میسنجر کا لفظ کم از کم لفظ رسول کی صحیح ترجمانی نہیں کرتا۔۔ کیونکہ پیغام رسانی صرف رسالت کا ایک جزو ہے۔۔

رسول یا پیغمبر کے لئے prophet زیادہ موزوں ہے

میں نے اکثر ’رسول‘ کے لیے ’messenger‘، اور ’نبی‘ کے لیے ’prophet‘ کے الفاظ استعمال ہوتے دیکھے ہیں۔

لیکن چلیے، messenger نہ سہی، prophet ہی سہی۔ میرا سوال تو یہ تھا کہ انگریزی متن یا عبارت میں انگریزی الفاظ ہی کے استعمال میں قباحت کیا ہے؟ کیا ’mosque‘ کا لفظ بھی ’مسجد‘ کی صحیح ترجمانی نہیں کرتا؟
 
Top