جاسم محمد
محفلین
مذہب کی جبراً تبدیلی اسلام، قرآن اور سنت کیخلاف ہے، وزیراعظم عمران خان
نئے پاکستان سے متعلق میرا ایک وژن ہے: وزیراعظم عمران خان۔ فوٹو: فائل
اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ مذہب کی جبراً تبدیلی اسلام، قرآن اور سنت کے خلاف ہے۔
وزیراعظم عمران خان کا ایوان صدر اسلام آباد میں اقلیتوں کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب میں کہنا تھا کہ مسلمانوں کے لیے ایک ہی ماڈل ریاست ہے اور وہ ہے مدینہ کی ریاست، مدینہ کی ریاست پر پی ایچ ڈی ہونا چاہیے کہ ہمارے نبی ﷺ نے کس طرح مدینہ کی ریاست کو ایک ماڈل ریاست بنایا۔
انہوں نے کہا کہ آج کی جدید ریاستوں کو دیکھیں تو ان میں بہت سی چیزیں مدینہ کی ریاست سے لی گئی ہیں، نئے پاکستان سے متعلق میرا ایک وژن ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میں نے مدینہ کی ریاست کی بات انتخابات کے بعد کی تھی، سب جانتے ہیں کہ پاکستان میں اسلام کے نام پر کن لوگوں نے اپنی سیاسی دکانیں کھولی ہوئی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ زبردستی لوگوں کو مسلمان کرتے ہیں نا وہ اسلام جانتے ہیں اور نا ہی اسلام کی تاریخ جانتے ہیں، اسلام میں کوئی جبر نہیں ہے، ہم کیسے لوگوں کو زبردستی مسلمان کرنے کا معاملہ اپنے ہاتھ میں لے لیتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ لوگوں کو زبردستی اسلام میں داخل کرنا اسلام، قرآن اور سنت کے خلاف ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اسلام میں قانون سے بالاتر کوئی نہیں ہے، جب قانون کی بالادستی نہیں ہوتی تو کمزور کے لیے ایک قانون اور طاقتور کے لیے دوسرا قانون ہوتا ہے۔
اپوزیشن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان میں قانون کی بالادستی نہیں ہے جس کی وجہ سے صدر اور وزیراعظم رہنے والے خود کو عدالت میں بے قصور ثابت نہیں کرتے۔
— فوٹو: پی آئی ڈی
ان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں قانون کی بالادستی ہی مسائل کا حل ہے اور ہماری جنگ قانون کی بالادستی کی جنگ ہے۔
عمران خان نے کہا کہ پارٹی سربراہ جواب دہ تھا اسی لیے عدالت میں 60 دستاویزات جمع کرائیں، لیکن 10 سال اقتدار میں رہنے والوں نے تماشا لگایا ہوا ہے، ملک کو 24 ہزار ارب روپے کا مقروض کرنے والے عدالت میں جواب دینے کے لیے تیار نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان لوگوں کو جیل میں بھی اے سی اور ٹی وی ملے ہوئے ہیں، جو جتنا بڑا مجرم اس کی اتنی ہی مراعات ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے ملک میں رہنے والی تمام اقلیتوں کو بھرپور تحفظ اور سہولیات فراہم کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ ہم اس حوالے سے اپنی قوم کے ذہنوں کو بھی تبدیل کریں گے۔
انہوں نے اس موقع پر یہ اعلان بھی کیا کہ سکھوں کے روحانی پیشوا بابا گرونانک کے 550 ویں جنم دن کے موقع پر مکمل سہولیات فراہم کریں گے۔
نئے پاکستان سے متعلق میرا ایک وژن ہے: وزیراعظم عمران خان۔ فوٹو: فائل
اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ مذہب کی جبراً تبدیلی اسلام، قرآن اور سنت کے خلاف ہے۔
وزیراعظم عمران خان کا ایوان صدر اسلام آباد میں اقلیتوں کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب میں کہنا تھا کہ مسلمانوں کے لیے ایک ہی ماڈل ریاست ہے اور وہ ہے مدینہ کی ریاست، مدینہ کی ریاست پر پی ایچ ڈی ہونا چاہیے کہ ہمارے نبی ﷺ نے کس طرح مدینہ کی ریاست کو ایک ماڈل ریاست بنایا۔
انہوں نے کہا کہ آج کی جدید ریاستوں کو دیکھیں تو ان میں بہت سی چیزیں مدینہ کی ریاست سے لی گئی ہیں، نئے پاکستان سے متعلق میرا ایک وژن ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میں نے مدینہ کی ریاست کی بات انتخابات کے بعد کی تھی، سب جانتے ہیں کہ پاکستان میں اسلام کے نام پر کن لوگوں نے اپنی سیاسی دکانیں کھولی ہوئی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ زبردستی لوگوں کو مسلمان کرتے ہیں نا وہ اسلام جانتے ہیں اور نا ہی اسلام کی تاریخ جانتے ہیں، اسلام میں کوئی جبر نہیں ہے، ہم کیسے لوگوں کو زبردستی مسلمان کرنے کا معاملہ اپنے ہاتھ میں لے لیتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ لوگوں کو زبردستی اسلام میں داخل کرنا اسلام، قرآن اور سنت کے خلاف ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اسلام میں قانون سے بالاتر کوئی نہیں ہے، جب قانون کی بالادستی نہیں ہوتی تو کمزور کے لیے ایک قانون اور طاقتور کے لیے دوسرا قانون ہوتا ہے۔
اپوزیشن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان میں قانون کی بالادستی نہیں ہے جس کی وجہ سے صدر اور وزیراعظم رہنے والے خود کو عدالت میں بے قصور ثابت نہیں کرتے۔
— فوٹو: پی آئی ڈی
ان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں قانون کی بالادستی ہی مسائل کا حل ہے اور ہماری جنگ قانون کی بالادستی کی جنگ ہے۔
عمران خان نے کہا کہ پارٹی سربراہ جواب دہ تھا اسی لیے عدالت میں 60 دستاویزات جمع کرائیں، لیکن 10 سال اقتدار میں رہنے والوں نے تماشا لگایا ہوا ہے، ملک کو 24 ہزار ارب روپے کا مقروض کرنے والے عدالت میں جواب دینے کے لیے تیار نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان لوگوں کو جیل میں بھی اے سی اور ٹی وی ملے ہوئے ہیں، جو جتنا بڑا مجرم اس کی اتنی ہی مراعات ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے ملک میں رہنے والی تمام اقلیتوں کو بھرپور تحفظ اور سہولیات فراہم کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ ہم اس حوالے سے اپنی قوم کے ذہنوں کو بھی تبدیل کریں گے۔
انہوں نے اس موقع پر یہ اعلان بھی کیا کہ سکھوں کے روحانی پیشوا بابا گرونانک کے 550 ویں جنم دن کے موقع پر مکمل سہولیات فراہم کریں گے۔