جو حکم استاذ گرامی ۔۔۔ ۔! آپ غالبا مذہب و سیاست کی ابحاث سے احتراز کرتے ہیں ۔۔ مجھے علم نہ تھا۔۔۔ آئندہ لغزش نہ ہوگی۔۔۔ !
بالکل درست فرمایا استاذِ گرامی ! میں آپ سے سو فیصد متفق ہوں۔۔۔!بہت شکریہ عزیزم۔ آپ کا ممنون رہوں گا۔
بات در اصل یہ ہے کہ ہماری مروجہ سیاست ہماری ہے ہی نہیں۔ سو، پرائی اور مانگے تانگے کی چیزوں پر بحث کیا کرنا۔
رہی بات مذہب کی! میں نے بہت بار دیکھا کہ ایسے نام نہاد دانشور جن کو قرآن شریف تک سے کبھی واسطہ نہیں رہا، اور نہ ان کو دین کے معانی کا ادراک ہے فتوے جاری کیا کرتے ہیں اور بات دین کی ہو تو اکثر لوگ زبان ایسی استعمال کرتے ہیں کہ کچھ نہ پوچھئے۔ میرے جیسا بندہ سوچتا رہ جاتا ہے کہ یہ ہو کیا رہا ہے؟