محمود احمد غزنوی
محفلین
مرشدِ کامل
آنکھ عین الیقیں، دل ہے عرشِ بریں، پیرِ کامل مجھے پیشوا مل گئے
وہ جمیل و حسیں، ہر ادا دلنشیں، نازنیں مہ جبیں رہنما مل گئے
کہہ دیا پیر ِ رومی نے یوں برملا، اولیاء اللہ ہوتے ہیں ظلِ الہ
عقل والوں نے دیکھا بشر کہہ دیا، عشق والوں کو نورِ خدا مل گئے
راہِ الفت میں ناز و ادا کی قسم، منزلوں کی قسم نقشِ پا کی قسم
پیرِ کامل ملا وہ خدا کی قسم، بس خدا مل گیا مصطفے مل گئے
رحمتوں کی گھٹا ہے سہانا سماں، آج ہیں پیرومرشد بڑے مہرباں
وجد میں ہے زمیں، رقص میں آسماں، مجھ کو محبوب وہ دلربا مل گئے
آج تشریف فرما ہیں مولا علی، اور موجود ہیں آقا غوثِ جلی
دیکھو وہ آگئے خواجہ ہند الولی، سب گلے سے گلے اولیاء مل گئے
عارفِ حق نما محرمِ راز ہے، میرا ہادی طریقت کا شہباز ہے
مجھ کو نسبت پہ اپنی بڑا ناز ہے، مرشدِ سلسلہِ چشتیہ مل گئے
یا الہی سلامت رہے آستاں، میرا کعبہءدل ہے یہ بیت الاماں
میں ہوں دیوانہ سجدے کروں گا یہاں، مجھ کو محبوب کے نقشِ پا مل گئے
وہ جمیل و حسیں، ہر ادا دلنشیں، نازنیں مہ جبیں رہنما مل گئے
کہہ دیا پیر ِ رومی نے یوں برملا، اولیاء اللہ ہوتے ہیں ظلِ الہ
عقل والوں نے دیکھا بشر کہہ دیا، عشق والوں کو نورِ خدا مل گئے
راہِ الفت میں ناز و ادا کی قسم، منزلوں کی قسم نقشِ پا کی قسم
پیرِ کامل ملا وہ خدا کی قسم، بس خدا مل گیا مصطفے مل گئے
رحمتوں کی گھٹا ہے سہانا سماں، آج ہیں پیرومرشد بڑے مہرباں
وجد میں ہے زمیں، رقص میں آسماں، مجھ کو محبوب وہ دلربا مل گئے
آج تشریف فرما ہیں مولا علی، اور موجود ہیں آقا غوثِ جلی
دیکھو وہ آگئے خواجہ ہند الولی، سب گلے سے گلے اولیاء مل گئے
عارفِ حق نما محرمِ راز ہے، میرا ہادی طریقت کا شہباز ہے
مجھ کو نسبت پہ اپنی بڑا ناز ہے، مرشدِ سلسلہِ چشتیہ مل گئے
یا الہی سلامت رہے آستاں، میرا کعبہءدل ہے یہ بیت الاماں
میں ہوں دیوانہ سجدے کروں گا یہاں، مجھ کو محبوب کے نقشِ پا مل گئے