جون ایلیا مرمٹا ہوں خیال پر اپنے ( جون ایلیا )

ظفری

لائبریرین
مرمٹا ہوں خیال پر اپنے​
وجد آتا ہے حال پر اپنے​
ابھی مت دیجیو جواب کہ میں​
جھوم تو لوں سوال پر اپنے​
عمر بھر اپنی آرزو کی ہے​
مر نہ جاؤں وصال پر اپنے​
اک عطا ہے مری ہوس نگہی​
ناز کر خدو خال پر اپنے​
اپنا شوق ایک، حیلہ ساز آؤ​
شک ہے اس کو جمال پر اپنے​
جانے اس دم وہ کس کا ممکن ہو​
بحث مت کر محال پر اپنے​
تُو بھی آخر کمال کو پہنچا​
مست ہوں میں زوال پر اپنے​
کوئی حالت تو اعتبار میں ہے​
خوش ہوا ہوں ملال پر اپنے​
خود پہ نادم ہوں جون یعنی میں​
ان دنوں ہوں کمال پر اپنے​
 

محمد محبوب

محفلین
لاجواب کلام ہے۔
پر اس شعر کے مصرع ثانی میں " ماحول" ہم قافیہ نہیں ہے، کیوں؟؟؟
جانے اس دم وہ کس کا ممکن ہو
بحث مت کر ماحول پر اپنے
 

مغزل

محفلین
کیا کہنے ظفری بھائی واہ بہت خوب ۔۔۔
کئی ایک جگہ ٹائپو ہے شاید ۔۔

جانے اس دم وہ کس کا ممکن ہو
بحث مت کر ماحول پر اپنے

ماحول کی جگہ ’’ محال ‘“ ہوگا ۔۔

ایک عطا ہے میری ہوس نگاہی
ناز کر خدو خال پر اپنے

اک عطا ہے مری ہوس نگہی

اپنا شوق، ایک حیلہ ساز آؤ اب
شک ہے اس کو جمال پر اپنے

اپنا شوق ایک ، حیلہ ساز آؤ

مدون کر لیجے ۔۔ دعا گو:
 

مغزل

محفلین
جون یاد آگئے ۔۔ کبھی ہم ان کے ساتھ بیٹھنے کا شرف پاتے تھے ۔۔۔ اب وہ یہ شرف پاتے ہیں جب ہم ان کے مزار پہ جاتے ہیں۔۔:biggrin:
شعر سماعت کیجے گا۔

مسکرائے ہم ان سے ملتے وقت!
رو نہ پڑتے اگر خوشی ہوتی ؟؟؟
جون ایلیا
 

انتہا

محفلین
شاید مجھے کسی سے محبت نہیں ہوئی
لیکن یقیں سبھی کو دلاتا رہا ہوں میں
واہ جون کیا کہنے۔۔۔۔۔
 

یوسف-2

محفلین
خود پہ نادم ہوں جون یعنی میں​
ان دنوں ہوں کمال پر اپنے​
:great:

ایسا ہی خیال علامہ اقبال نے یوں پیش کیا تھا :

موتی سمجھ کے شان کریمی نے چن لئے​
قطرے جو تھے میرے عرق انفعال کے​
 
Top