مریم افتخار
محفلین
یہ بھی ان کی خوبی ہے کہ ہم کہیں نا کہیں فرق ڈھونڈتے تو ہیں! توقعات پر پورا نہ اترنا اس وقت ہوگا جب ہمیں جہاں سے سو دفع مار پڑ چکی وہاں سے ایک سو ایکویں دفع کھانے نہ جائیں (مومن ایک سوراخ سے دوبار نہیں ڈسا جاتا) اور انہیں ایک بار اختیار اور اقتدار دلائیں پھر اگر سارے فرق جو ہم سب لاشعوری طور پر ڈھونڈتے ہیں اگر ختم ہوجائیں تو غلام تو ہم ہیں نہیں ان کے!ہاں یاد آیا! کچھ غمناک حیرت ہوئی لیکن پھر سوچا کہ ہر کسی کی اپنی سوچ ہوتی ہے.
ویسے مجھے عمران خان اس وجہ سے نہیں پسند کہ وہ جو بولتے ہیں کرتے نہیں. اکثر سیاستدان ایسے ہوتے ہیں لیکن پھر عمران خان اور ان میں فرق کیا ؟