جاسم محمد
محفلین
مریم نواز ، کیپٹن (ر) صفدر کیخلاف مزار قائد بے حرمتی مقدمہ خارج
ناصر بٹ بدھ 18 نومبر 2020
عدالت نے مقدمہ جھوٹا ہونے سے متعلق پولیس کی بی کلاس کی رپورٹ مسترد کردی
کراچی: مقامی عدالت نے مزار قائد میں نعرے بازی اور بے حرمتی سے متعلق تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے کیپٹن ر صفدر اور مریم نواز کیخلاف مقدمہ خارج کردیا۔
کراچی سٹی کورٹ میں جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی وزیر حسین میمن نے کیپٹن ر صفدر اور مریم نواز کیخلاف مزار قائد پر نعرے بازی اور بے حرمتی کے مقدمے کا فیصلہ سنادیا۔ عدالت نے مقدمہ جھوٹا ہونے سے متعلق پولیس کی بی کلاس کی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے مقدمے کو خارج کرنے اور سی کلاس کرنے کا حکم دیا۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ مدعی مقدمہ کے مطابق تفتیشی افسر حقائق کو سامنے لانے میں ناکام رہا جبکہ تفتیشی افسر کے مطابق مدعی مقدمہ کو بیان کے لئے 3 بار نوٹس جاری کئے لیکن مدعی بیان کے لئے پیش نہیں ہوئے۔
مزار قائد سیکیورٹی ہیڈ، قاری صاحب اور گواہان نے بھی کہا کہ انہوں نے مدعی مقدمہ کو مزار پر نہیں دیکھا اور مدعی کے گواہان بھی واقعے کے وقت مزار قائد پر موجود نہیں تھے، مزار کو پہنچنے والے نقصان سے متعلق کوئی معلومات ریکارڈ پر نہیں ہے، تاہم پولیس کی جانب سے مقدمے کو جھوٹا قرار دینا نامناسب ہے۔
تحریک انصاف کے کارکن وقاص احمد خان نے مزار قائد کی بے حرمتی اور دھمکیاں دینے کا مقدمہ درج کروایا تھا۔ کیپٹن ر صفدر کو 19 اکتوبر کو علی الصبح ہوٹل سے گرفتار کیا گیا تھا۔ انہوں نے مقدمے میں مقامی عدالت سے ضمانت حاصل کررکھی تھی۔اس سے پہلے مزار قائد کی بے حرمتی کے مقدمے میں وفاقی حکومت نے کیپٹن ر صفدر و دیگر کیخلاف مقدمے میں پولیس چالان پر تحفظات کا اظہار کیا تھا اور پولیس چالان کیخلاف عدالت میں درخواست دائر کی گئی تھی جس میں موقف اپنایا گیا تھا کہ کال ڈیٹا ریکارڈ کی بنیاد پر مدعی کی مزار قائد میں موجودگی سے انکار مناسب نہیں۔ عدالت تفتیشی افسر کو میڈیا اور سوشل میڈیا سے شواہد جمع کرنے کا حکم جاری کرے۔
ناصر بٹ بدھ 18 نومبر 2020
عدالت نے مقدمہ جھوٹا ہونے سے متعلق پولیس کی بی کلاس کی رپورٹ مسترد کردی
کراچی: مقامی عدالت نے مزار قائد میں نعرے بازی اور بے حرمتی سے متعلق تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے کیپٹن ر صفدر اور مریم نواز کیخلاف مقدمہ خارج کردیا۔
کراچی سٹی کورٹ میں جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی وزیر حسین میمن نے کیپٹن ر صفدر اور مریم نواز کیخلاف مزار قائد پر نعرے بازی اور بے حرمتی کے مقدمے کا فیصلہ سنادیا۔ عدالت نے مقدمہ جھوٹا ہونے سے متعلق پولیس کی بی کلاس کی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے مقدمے کو خارج کرنے اور سی کلاس کرنے کا حکم دیا۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ مدعی مقدمہ کے مطابق تفتیشی افسر حقائق کو سامنے لانے میں ناکام رہا جبکہ تفتیشی افسر کے مطابق مدعی مقدمہ کو بیان کے لئے 3 بار نوٹس جاری کئے لیکن مدعی بیان کے لئے پیش نہیں ہوئے۔
مزار قائد سیکیورٹی ہیڈ، قاری صاحب اور گواہان نے بھی کہا کہ انہوں نے مدعی مقدمہ کو مزار پر نہیں دیکھا اور مدعی کے گواہان بھی واقعے کے وقت مزار قائد پر موجود نہیں تھے، مزار کو پہنچنے والے نقصان سے متعلق کوئی معلومات ریکارڈ پر نہیں ہے، تاہم پولیس کی جانب سے مقدمے کو جھوٹا قرار دینا نامناسب ہے۔
تحریک انصاف کے کارکن وقاص احمد خان نے مزار قائد کی بے حرمتی اور دھمکیاں دینے کا مقدمہ درج کروایا تھا۔ کیپٹن ر صفدر کو 19 اکتوبر کو علی الصبح ہوٹل سے گرفتار کیا گیا تھا۔ انہوں نے مقدمے میں مقامی عدالت سے ضمانت حاصل کررکھی تھی۔اس سے پہلے مزار قائد کی بے حرمتی کے مقدمے میں وفاقی حکومت نے کیپٹن ر صفدر و دیگر کیخلاف مقدمے میں پولیس چالان پر تحفظات کا اظہار کیا تھا اور پولیس چالان کیخلاف عدالت میں درخواست دائر کی گئی تھی جس میں موقف اپنایا گیا تھا کہ کال ڈیٹا ریکارڈ کی بنیاد پر مدعی کی مزار قائد میں موجودگی سے انکار مناسب نہیں۔ عدالت تفتیشی افسر کو میڈیا اور سوشل میڈیا سے شواہد جمع کرنے کا حکم جاری کرے۔