مری حیا ہے یہ سبز پرچم !

جیا راؤ

محفلین
سروں پہ سایہ فگن کرم کی عجب ردا ہے یہ سبز پرچم
خدایا اس کو بلند رکھنا مری حیا ہے یہ سبز پرچم

بلک رہے تھے اسی کی خاطر، جو یہ ملا تو سکوں ملا ہے
مرے ہی لوگوں کے دل سے نکلی ہوئی صدا ہے یہ سبز پرچم

یہ دل جو مانگے میں جان بھی دوں، وفا جو مانگے تو پیار بھی دوں
دیارِ وحشی میں جانتی ہوں، مری بقا ہے یہ سبز پرچم

سکون و عزت، وفا و الفت، سبھی دیا تھا ہمیں تو اس نے
گنوا کے اب ہم یہ پوچھتے ہیں کہ کیوں خفا ہے یہ سبز پرچم

جو جینا ہے تو اسی کے دم سے، جو جان دیں تو اسی کی خاطر
مری دعا ہے، مری بقا ہے، مری وفا ہے یہ سبز پرچم

ہمارے جرموں کو ڈھکتے ڈھکتے بہت سے داغوں سے اٹ گیا ہے
ہمارے جرموں کی پردہ پوشی فقط جیا، ہے یہ سبز پرچم
 

محسن حجازی

محفلین
نابلد باب حرمت سے یہ حواریان ہوس و زر کیا جانیں
کیا شے وقار و توقیر و تفاخر اور کیا ہے یہ پرچم

خاتون نظم میں اشعار کی تعداد جفت ہے سو ہم نے طاق کر دی کہ فقط اسی کام میں ہم طاق ہیں باقی سارے کام بالائے طاق رکھتے ہیں جو بچ رہیں ان کے واسطے طاق نسیاں رکھ چھوڑا ہے۔ :grin:
لیجئے چاکلیٹ کی آئس کریم آ گئی اب ہم اس سے دل بہلاتے ہیں۔
صلائے عام ہے یاران نکتہ دان کے لیے۔
نہیں آئس کریم نہیں نظم کی بات کر رہے ہیں :grin: :grin:
کہ چاکلیٹ ہم چھوڑتے نہیں۔۔۔
 

ابوشامل

محفلین
جیا ہمیشہ کی طرح آپ کی ایک اور بہت کی حسین اور دل کو چھو لینے والی تخلیق ہے۔ اللہ آپ کی صلاحیتوں کو مزید نکھارے۔ آمین
 

زھرا علوی

محفلین
نابلد باب حرمت سے یہ حواریان ہوس و زر کیا جانیں
کیا شے وقار و توقیر و تفاخر اور کیا ہے یہ پرچم

خاتون نظم میں اشعار کی تعداد جفت ہے سو ہم نے طاق کر دی کہ فقط اسی کام میں ہم طاق ہیں باقی سارے کام بالائے طاق رکھتے ہیں جو بچ رہیں ان کے واسطے طاق نسیاں رکھ چھوڑا ہے۔ :grin:
لیجئے چاکلیٹ کی آئس کریم آ گئی اب ہم اس سے دل بہلاتے ہیں۔
صلائے عام ہے یاران نکتہ دان کے لیے۔
نہیں آئس کریم نہیں نظم کی بات کر رہے ہیں :grin: :grin:
کہ چاکلیٹ ہم چھوڑتے نہیں۔۔۔


میرے خیال میں محسن صاحب جیا کی غزل میں اشعار کی تعداد ابھی بھی جفت ہی رہے گی۔۔۔۔:grin:
 

جیا راؤ

محفلین
نابلد باب حرمت سے یہ حواریان ہوس و زر کیا جانیں
کیا شے وقار و توقیر و تفاخر اور کیا ہے یہ پرچم

خاتون نظم میں اشعار کی تعداد جفت ہے سو ہم نے طاق کر دی کہ فقط اسی کام میں ہم طاق ہیں باقی سارے کام بالائے طاق رکھتے ہیں جو بچ رہیں ان کے واسطے طاق نسیاں رکھ چھوڑا ہے۔ :grin:
لیجئے چاکلیٹ کی آئس کریم آ گئی اب ہم اس سے دل بہلاتے ہیں۔
صلائے عام ہے یاران نکتہ دان کے لیے۔
نہیں آئس کریم نہیں نظم کی بات کر رہے ہیں :grin: :grin:
کہ چاکلیٹ ہم چھوڑتے نہیں۔۔۔


غزل میں اشعار کی تعداد طاق کے بجائے جفت ہے، یہ ادراک ہمیں غزل "لکھوانے" کے ایک سال بعد ہوا۔:(
مگر آپ نے تو ہماری غزل کا ردیف ہی آدھا کر دیا۔:eek:

چاکلیٹ نہیں چھوڑتے؟ چھوڑتے کیا ہیں؟ :)
 
Top