جیا راؤ
محفلین
میرے خیال میں محسن صاحب جیا کی غزل میں اشعار کی تعداد ابھی بھی جفت ہی رہے گی۔۔۔۔
;-);-);-)
میرے خیال میں محسن صاحب جیا کی غزل میں اشعار کی تعداد ابھی بھی جفت ہی رہے گی۔۔۔۔
غزل میں اشعار کی تعداد طاق کے بجائے جفت ہے، یہ ادراک ہمیں غزل "لکھوانے" کے ایک سال بعد ہوا۔
مگر آپ نے تو ہماری غزل کا ردیف ہی آدھا کر دیا۔
چاکلیٹ نہیں چھوڑتے؟ چھوڑتے کیا ہیں؟
اجی کچھ بھی نہیں چھوڑتے۔۔۔
یہ دوسرے شعر کو ذرا ٹھہر ٹھہر کے، تھم تھم کے، اٹک اٹک کے اہل لاہور کی طرح پڑھیے ردیف پورا ہو جائے گا۔
تو اب ہمارے ساتھ با آواز بلند دہرائیے۔۔۔
کیا شے وقار۔۔۔۔ و توقیر۔۔۔ اجی تنویر نہیں وتوقیر!
جی دوبارہ۔۔۔
کیا شے وقار۔۔۔۔ و توقیر۔۔۔۔ و تفاخر۔۔۔۔
اور کیا۔۔۔۔ ہے ۔۔۔۔ یہ پرچم!
اب پورا ہوا ردیف کہ نہیں؟
اصل میں لتا جی کا وہ گیت سن رہے ہیں جس میں انہوں نے فرمایا ہے کہ کبھی خوشی کبھی غم نہ جدا ہوں گے ہم۔ ہم کو ایسی عظیم ہستی سے اس صریح جھوٹ کی توقع نہ تھی کہ ہم کبھی لتا جی سے ملے ہی نہیں تو ایں جدائی چہ معنی دارد؟
فرما تو وہ اور بھی بہت کچھ رہی ہیں کہ ہم ان کی سانسوں میں اور جیون سایہ اور پوجا جانے کیا کچھ لیکن ہم جلدی کسی پر اعتبار تھوڑا ہی کر لیتے ہیں
بس اس واسطے تان کے زیر اثر شعر کا ردیف بھی کچھ زیادہ کھینچ دیا ہو تو معذرت خواہ ہیں
شمشاد بھائی جس وقت لتا جی نغمہ سرا ہوئيں اس وقت کمرے میں ہمارے سوا کوئی نہ تھا اس سے ہم نے قیاس کیا کہ لتا جی ہم کو۔۔۔۔ سمجھے آپ؟ لیکن ہم بھی آپ کو پتہ ہے کہ بال کی کھال اتارتے ہیں
اب دیکھئے اقبال بانو نغمہ سرا ہیں کہ داغ دل ہم کو یاد آنے لگے۔۔۔۔ تاہم اس وقت دیگر افراد بھی موجود ہیں جس سے ثابت ہوتا ہے کہ اقبال بانو ویسے عمومی طور پر اظہار خیال فرما رہی ہیں
ویسے۔۔۔۔ لوگ اپنے دیئے جلانے لگے۔۔۔ اقبال بانو کو کس نے بتایا کہ آج کل چھے چھے گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ چل رہی ہے؟
سروں پہ سایہ فگن کرم کی عجب ردا ہے یہ سبز پرچم
خدایا اس کو بلند رکھنا مری حیا ہے یہ سبز پرچم
بلک رہے تھے اسی کی خاطر، جو یہ ملا تو سکوں ملا ہے
مرے ہی لوگوں کے دل سے نکلی ہوئی صدا ہے یہ سبز پرچم
یہ دل جو مانگے میں جان بھی دوں، وفا جو مانگے تو پیار بھی دوں
دیارِ وحشی میں جانتی ہوں، مری بقا ہے یہ سبز پرچم
سکون و عزت، وفا و الفت، سبھی دیا تھا ہمیں تو اس نے
گنوا کے اب ہم یہ پوچھتے ہیں کہ کیوں خفا ہے یہ سبز پرچم
جو جینا ہے تو اسی کے دم سے، جو جان دیں تو اسی کی خاطر
مری دعا ہے، مری بقا ہے، مری وفا ہے یہ سبز پرچم
ہمارے جرموں کو ڈھکتے ڈھکتے بہت سے داغوں سے اٹ گیا ہے
ہمارے جرموں کی پردہ پوشی فقط جیا، ہے یہ سبز پرچم
دفتری اوقات میں موسیقی سے لطف اندوز ہونا آپ کا ہی خاصہ ہے۔
جیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ خوش کردیا ۔۔ جیا راؤ نے۔
ماشا اللہ ۔۔چشمِ بد دور ۔۔
بہت خوب ۔۔ بہت اعلی اور بہت ہی مرصع کلام ہے ۔
سبحان اللہ۔۔ سلامت رہیں ۔۔ شاد و کامران رہیں۔
اللہ کرے زورِ قلم مشقِ سخن تیز۔
بہت بہت شکریہ جیا۔
والسلام
آپ کے اس قدر گہرے طنز سے لطف اندوز ہونا بھی ہمارا ہی خاصہ ہے۔!