محمد بلال اعظم
لائبریرین
جب عکس عکس گنوا دیا
کبھی رُو بُرو تھی مرے لئے
جب نقش نقش بجھا دیا
کبھی چار سُو تھی مری لئے
جو حدِ ہَوا سے بھی دُور ہے
کبھی کُو بکُو تھی مری لئے
جو تَپش ہے مَوجِ سراب کی
کبھی آبجُو تھی مری لئے
جِسے "آپ" لکھتا ہُوں خط میں اَب
کبھی صرف "تُو" تھی مری لئے
(محسن نقوی)
(رختِ شب)
(رختِ شب)