ان کہی
محفلین
کیا کہنے بہت ہی خوب.............!!جہاں نیک نامی کی حد ہو گئیمشمولہ: زار
سمجھ، تشنہ کامی کی حد ہو گئی
روا نا روا میں پھنسے رہ گئے
غلامو! غلامی کی حد ہو گئی
اُدھر ذرہ ذرہ ہوا آفتاب
اِدھر نا تمامی کی حد ہو گئی
وہی ایک خامی جنوں کی رہی
اور اس ایک خامی کی حد ہو گئی
خفا کس سے راحیلؔ صاحب نہیں؟
مزاجِ گرامی کی حد ہو گئی
فغاں قریہ قریہ، غزل شہر شہر
پریشاں کلامی کی حد ہو گئی
صبا ہو گئی قاصدوں میں شمار
شگفتہ پیامی کی حد ہو گئی
بہت راہ دیکھا کیے منتظر
تری خوش خرامی کی حد ہو گئی
راحیلؔ فاروق