مزاحیہ اشعار

شمشاد

لائبریرین
کاش اس مرمریں ہوٹل کے بڑے مطبخ میں
تُو نے پکتے ہوئے کھانوں کو تو دیکھا ہوتا

وہ جو مردار کے قیمے سے بھرے جاتے ہیں
کاش ان روغنی نانوں کو تو دیکھا ہوتا
 

اظہرالحق

محفلین
ایک صاحب کو میری طرح اصلاح کرنے کا بڑا شوق تھا ، ہمارے ایک دوست انکے پاس گئے اور شعروں کی اصلاح لی ۔ ۔ جو درج ذیل ہے

مدعی لاکھ برا چاہے کیا ہوتا ہے
وہی ہوتا ہے جو منظور خدا ہوتا ہے

اصلاح شدہ شعر

مدعی عرب برا چاہے تو کیا ہو گا
وہ تو عربی جانتا ہے تیرا کیا ہو گا؟
-------------------------------------
ہزاروں سال نرگس اپنی بے نوری پہ روتی ہے
بڑی مشکل سے ہوتا ہے چمن میں دیدہ ور پیدا

اصلاح شدہ شعر

ہزاروں سال بارش سے نرگس کپڑے دھوتی ہے
صابن پتہ نہیں‌کیسا ہے نہیں ہوتا ہے جھاگ پیدا

------------------------------------

دنیا میں اہل ایماں مثل خورشید جیتے ہیں
ادھر ڈوبے ادھر نکلے ادھر ڈھوب ادھر نکلے

اصلا ح شدہ شعر

چوروں کی طرح پولیس چھپتا پھرا ہوں میں
ابھی پکڑے ابھی چھوٹے ، ابھی چھوٹے ابھی پکڑے
 

شمشاد

لائبریرین
بہت خوب

دو چار نمونے کی اصلاح شدہ نظمیں - غزلیں لکھ دیں، یقین کریں شاگردوں کی لائن لگ جائے گی۔
 

شمشاد

لائبریرین
اظہر صاحب اشعار لکھتے اور ان کی اصلاح کرتے وقت بس ذرا سیدہ شگفتہ کا خیال رکھیے گا کہیں آ کے ڈانٹ نہ دیں۔
 

فریب

محفلین
میں نے تو فریب دیا ہے اور خود آپ چکر پر چکر دے رہی تھیں بیچارے دماغ کو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

شمشاد

لائبریرین
فریب نے کہا:
میں نے تو فریب دیا ہے اور خود آپ چکر پر چکر دے رہی تھیں بیچارے دماغ کو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

دیکھو بھئی فریب بھائی آپ میری بہنا کو الزام نہ دیں، اس کے پاس تو -------- ہے ہی نہیں پھر وہ کیسے چکر دے سکتی ہے اس کو۔ sorry بولیں اس سے۔
 

شمشاد

لائبریرین
ماوراء نے کہا:
شمشاد نے کہا:
لیکن ماورا نے تو لکھا ہے :
(- - - جب یہ چھپی رستم سامنے آ گئی نہ - - - -)

تو معلوم ہوا کہ ایک خاتون رستم بھی تھی یا ہے۔

یااللہ ، یہ میں کن لوگوں میں آ گئی ہوں۔۔ :shock: میرا دماغ چکرا گیا ہے۔ :bore:

شکر کرو اچھے لوگوں میں آ گئی ہو۔ کچھ نہ کچھ سیکھ ہی لو گی۔
 

ماوراء

محفلین
شمشاد نے کہا:
ماوراء نے کہا:
شمشاد نے کہا:
لیکن ماورا نے تو لکھا ہے :
(- - - جب یہ چھپی رستم سامنے آ گئی نہ - - - -)

تو معلوم ہوا کہ ایک خاتون رستم بھی تھی یا ہے۔

یااللہ ، یہ میں کن لوگوں میں آ گئی ہوں۔۔ :shock: میرا دماغ چکرا گیا ہے۔ :bore:

شکر کرو اچھے لوگوں میں آ گئی ہو۔ کچھ نہ کچھ سیکھ ہی لو گی۔
ہاں نہ۔سچی سے میں تو بہت شکر ادا کرتی ہوں۔کہ میں اتنی اچھی دنیا میں آ گئی ہوں۔ کچھ کیا بہت کچھ سیکھ جاؤں گی۔انشاءاللہ۔ :)
 
ٹاؤن ہال گجرات اور کھانڈ۔

از: استاد امام دین گجراتی

خوب بکتی ہے ٹاؤن ہال میں کھانڈ
کسی کے منہ پر مکہ پڑتا تھا اور کسی کو چانڈ
بعض چھتریاں تانے آتے تھے بوجہ بارش
اور بعض سرپر لاتے تھے بڑے بڑے برانڈ

اچھا خاصہ غل غپاڑہ تھا اور کہ شورو شر
دیکھنے سے یہی معلوم ہوتا تھا کہ تماشہ ہے بھانڈ‌
 

اظہرالحق

محفلین
گرد اڑتی رہی ، صحرائے دل میں
ظالم نے طوفاں ہی بپا ایسا کیا
پوچھا تو بل دے کہ ڈوپٹے کو بولیں
ایسا کیا ویسا کیا جیسا کیا تیسا کیا

آنکھوں کی گلابی ڈوروں سے
دل کی اپنے پتنگ بندھ گئی
لوٹنا جو چاہا ایک “گڈی“ کو
پلستر سے اپنی ٹنگ بندھ گئی

------------------------------------

شگفتہ جی ۔۔ کا پتہ اتی تو شگفتہ مزاج ہونگی :lol:
 

فریب

محفلین
شمشاد نے کہا:
فریب نے کہا:
میں نے تو فریب دیا ہے اور خود آپ چکر پر چکر دے رہی تھیں بیچارے دماغ کو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

دیکھو بھئی فریب بھائی آپ میری بہنا کو الزام نہ دیں، اس کے پاس تو -------- ہے ہی نہیں پھر وہ کیسے چکر دے سکتی ہے اس کو۔ sorry بولیں اس سے۔
sorry ماوراء sis ۔۔۔۔۔۔اب تو شمشاد بھائی سے بھی تصدیق ہو گئی ہے کہ نہیں‌ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

ماوراء

محفلین
فریب نے کہا:
شمشاد نے کہا:
فریب نے کہا:
میں نے تو فریب دیا ہے اور خود آپ چکر پر چکر دے رہی تھیں بیچارے دماغ کو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

دیکھو بھئی فریب بھائی آپ میری بہنا کو الزام نہ دیں، اس کے پاس تو -------- ہے ہی نہیں پھر وہ کیسے چکر دے سکتی ہے اس کو۔ sorry بولیں اس سے۔
sorry ماوراء sis ۔۔۔۔۔۔اب تو شمشاد بھائی سے بھی تصدیق ہو گئی ہے کہ نہیں‌ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔

فریب۔۔مجھے امید نہیں تھی کہ آپ بھی مجھے فریب دو گے۔ :? :shock: کیا فائدہ ہوا۔اتنا پیار جتانے کا۔۔آخر مجھے ہی منہ کی کھانی پڑی۔
میں نے آپ کا سوری قبول نہیں کیا۔ :cry: :wink:
 

فریب

محفلین
اس میں میرا کیا قصور یہ تو شمشاد بھائی نے کہا ہے اور sorry کرنے کو بھی انہوں نے ہی کہا تھا۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

فریب

محفلین
صحافی دوست سے پوچھا کہاں رہتے ہو یارمن
بتایا حال ہی میں ہوئی چوبرجی سے مزنگ آمد
کہا میں نے نوائے وقت ہی میں کام کرتے ہو
جواب آیا نہیں آخر میں تنگ آمد بجنگ آمد
 

شمشاد

لائبریرین
نمکین غزل

میں شکار ہوں کسی اور کا، مجھے مارتا کوئی اور ہے
مجھے جس نے بکری بنا دیا وہ تو بھڑیا کوئی اور ہے

کئی سردیاں بھی گزر گئیں، میں تو اس کے کام نہ آ سکا
میں لحاف ہوں کسی اور کا، مجھے اوڑھتا کوئی اور ہے

مجھے چکروں میں پھنسا دیا، مجھے عشق نے تو رلا دیا
میں تو مانگ تھی کسی اور کی، مجھے مانگتا کوئی اور ہے

میں ٹنگا رہا تھا منڈیر پر کہ کبھی تو آئے گی صحن میں
میں تھا منتظر کسی اور کا، مجھے گھورتا کوئی اور ہے

سرِ بزم مجھ کو اُٹھا دیا، مجھے مار مار لٹا دیا
مجھے مارتا کوئی اور ہے، ولے ہانپتا کوئی اور ہے

مجھ اپنی بیوی پہ فخر ہے، مجھے اپنے سالے پر ناز ہے
نہیں دوش دونوں کا اسمیں کچھ، مجھے ڈانٹتا کوئی اور ہے

میں تو پھینٹ پھینٹ کے پھٹ گیا، میں پھٹا ہوا وہی تاش ہوں
مجھے کھیلتا کوئی اور ہے، مجھے پھینٹتا کوئی اور ہے

میرے رعب میں تو وہ آ گیا، میرے سامنے تو وہ جھک گیا
مجھے لات کھا کے ہوئی خبر، مجھے پیٹتا کوئی اور ہے

ہے عجب نظام زکٰوۃ کا، میرے ملک میں، میرے دیس میں
اسے کاٹتا کوئی اور ہے، اسے بانٹتا کوئی اور ہے

جو گرجتے ہوں وہ برستے ہوں، کبھی ایسا ہم نے سنا نہیں
یہاں بھونکتا کوئی اور ہے، یہاں کاٹتا کوئی اور ہے

عجب آدمی ہے یہ قاسمی، اسے بے قصور ہی جانیئے
یہ تو ڈاکیا ہے جنابِ من، اسے بھیجتا کوئی اور ہے

(ضیاء الحق قاسمی)
 
Top