مزاحیہ اشعار

شمشاد

لائبریرین
سجنوں تے مترو

کچھ ایسے اشعار جو پڑھنے والے کو مسکرانے پر مجبور کر دیں
وزن سے بے شک گرے ہوے ہوں لیکن تہذیب سے گرے ہوے نہیں ہونے چاہییں۔ تو عرض کیا ہے :

کھڑک سنگھ کے کھڑکنے سے کھڑکتی ہیں کھڑکیاں
کھڑکیوں کے کھڑکنے سے کھڑکتا ہے کھڑک سنگھ
 
انکل جیدی کا فرمان ہے


رنگ خوشبو گلاب دے مجھ کو
اس “دعا“ میں عجب “اثر“ آیا
میں نے پھولوں کی آرزو کی تھی
آنکھ میں موتیا اتر آیا
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین

نظر کی عیب جوئی دل کی ویرانی نہیں جاتی
یہ دو صدیوں کی عادت ہے بہ آسانی نہیں جاتی

یہ اچھی فقرواستغنا کی صورت ہے معاذاللہ
کہ پوری قوم کی صورت ہی پہچانی نہیں جاتی

جہاں تک کثرت اولاد نے پہنچا دیا اس کو
وہاں تک بندہ پرور نسل انسانی نہیں جاتی​


شاعر: ضمیر جعفری
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
سمن برائے نیم حکیم فیصل عظیم

آپ کے مطب سے دوا یافتہ کچھ مریض نیم جاں کنی کے عالم میں رپورٹ ہوئے ہیں آپ نے انھیں خمیرہ عربی گاؤ زبان بروز ہفتہ بطور تازہ خوراک دینے کا وعدہ کیا تھا لیکن اپنا نیم حکیمی مطب بڑھا کر کوچہ شاعراں میں بھٹکے پھر رہے ہیں اتوار ختم ہونے کو آیا ۔ ۔ ۔ آپ فورا عربی کلینک میں رپورٹ کریں !
 

اظہرالحق

محفلین
کون کہتا ہے میرا محبوب گنجا ہے
چاند کے چہرے پہ بھی کبھی بال ہوا کرتے ہیں


----------------------------------------

تم آ گئے ہو نور آ گیا ہے
چلو تینوں فلم دیکھنے چلیں
 

شمشاد

لائبریرین
پھول لیکر پھول آیا پھول کر میں نے کہا
پھول کیوں لاتے ہو صاحب تم تو خود اک پھول ہو
 

شمشاد

لائبریرین
ہمدم کے لیئے ہم دم سے گئے، ہمدم کی قسم ہمدم نہ ملا
مرہم کے لیئے مر ہم بھی گئے، مرہم کی قسم مرہم نہ ملا
 
داغ دنیا نے دیئے، زخم زمانے سے ملے
یہ تحفے ہم کو تمہیں دوست بنانے سے ملے
ہم ترستے ہی، ترستے ہی، ترستے ہی رہے
وہ فلانے سے، فلانے سے، فلانے سے ملے
 

شمشاد

لائبریرین
تم سے ملا میں کل تو میرے دل میں ہوا اک sound
لیکن آج تم ملی تو کہتی ہو your file not found

ایسا بھی نہیں ہے کہ I don't like your face
پر دل کے کمپیوٹر میں نہیں ہے enough disk space

گھر سے نکلتی ہو تم جب پہن کے evening gown
Too many requests سے ہو جاتا ہے server down

تمہارے لیئے پیار کی Application create میں کروں گا
تم اسے debug کرنا انتظار میں کروں گا

تمہارا انتظار کرتے کرتے میں سو گیا
یہ دیکھو میرا کنکشن ٹائم آوٹ ہو گیا
 
Top