پاکستانی
محفلین
لکھا تھا مرے بھاگ ميں يہ شخص نگوڑا
جس نے کہ عرق ميري جواني کا نچوڑا
مجھ سے تو يہ ہر روز ہي کرتا ہے لڑائي
مارے کبھي چانٹے تو کبھي ہاتھ مروڑا
ميرے لئے ناکارہ ہے ناکارہ رہے گا
دفتر ميں بھي بھاگ آتا ہے اکثر يہ بھگوڑا
اس شخص کے برتائو سے ميں آچکي ہوں تنگ
اس نےتو مجھے خواب ميں بھي آن جھنجھوڑا
جس نے کہ عرق ميري جواني کا نچوڑا
مجھ سے تو يہ ہر روز ہي کرتا ہے لڑائي
مارے کبھي چانٹے تو کبھي ہاتھ مروڑا
ميرے لئے ناکارہ ہے ناکارہ رہے گا
دفتر ميں بھي بھاگ آتا ہے اکثر يہ بھگوڑا
اس شخص کے برتائو سے ميں آچکي ہوں تنگ
اس نےتو مجھے خواب ميں بھي آن جھنجھوڑا