اشتیاق علی
لائبریرین
گل دان
ایک خاتون ایک دکان میں داخل ہوئیں اور کھڑکی کے قریب شوکیس میں رکھے ہوئے ایک گل دان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بولیں:”کیا آپ اس گل دان کو باہر نکالیں گے؟“ سیلز مین نے جواب دیا:”مجھے بڑی مسرت ہو گی۔“ خاتون نے کہا:” مجھے بھی مسرت ہو گی، مجھے یہ گل دان ایک آنکھ نہیں بھاتا۔
محنت ضائع
باپ نے بیٹے سے کہا:”بیٹا ! غم نہ کرو، یہ تو تقدیر کی بات ہے، تمہاری تقدیر میں فیل ہونا ہی لکھا تھا۔“ بیٹا خوش ہو کر بولا:”یہ بہت ہی اچھا ہوا ڈیڈی ! میں نے پڑھا ہی نہیں، ورنہ ساری محنت ضائع ہو جاتی ۔“
سوپ میں مکھی
ایک سردار کا ایک ریسٹورنٹ تھا۔ ایک آدمی اس کے پاس آیا اور کہا ”سردار جی! سوپ میں مکھی ہے“۔ سردار نے جواب دیا”دل بڑا کرو یار، اس نے کس قدر پی لینا ہے“۔
عزیز کی عیادت
ایک صاحب اپنے کسی عزیز کی عیادت کرنے اس کے گھر گئے۔ جب کافی دیر تک وہاں سے اٹھنے کانام نہ لیا تو مریض نے تنگ آ کر کہا:”مجھے آنے جانے والوں سے کچھ الجھن سی ہو رہی ہے۔“ یہ صاحب پھر بھی مریض کا مطلب نہ سمجھے اور بولے:”اگر آپ کہیں تو میں یہ د روازہ بند کر دوں؟“
خچر کی قبر پر کتبہ
فرانس میں ایک خچر کی قبر پر کتبہ لگا ہوا تھا:”میگی کی یاد میں، جس نے اپنی زندگی میں دو کرنلوں، چار میجروں، دس کپتانوں، بیالیس سارجنٹوں اور چار سو انتالیس دیگر فوجیوں کو دولتیا جمائیں اور جب آخر میں اس نے ایک بم کو دولتی جھاڑی تو اس کی موت واقع ہو گئی۔“
دماغ غیر حاضر
”کیا واقعی تمہارے پروفیسر کا دماغ ہر وقت غیر حاضر رہتاہے؟“ ”ہر وقت تو نہیں، البتہ صبح وہ اخبار پڑھ رہے تھے تو ان کی نظر اس غلط خبر پر پڑی، جس میں ان کی بے وقت موت کا ذکر تھا۔ انہوں نے فوراً کلاس کی چھٹی کر دی اور نوٹس بورڈ پر یہ پرچا لگوا دیا کہ سارے طلبہ ایصال ثواب کے لئے مسجد میں اکھٹے ہو جائیں۔“
ایک خاتون ایک دکان میں داخل ہوئیں اور کھڑکی کے قریب شوکیس میں رکھے ہوئے ایک گل دان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بولیں:”کیا آپ اس گل دان کو باہر نکالیں گے؟“ سیلز مین نے جواب دیا:”مجھے بڑی مسرت ہو گی۔“ خاتون نے کہا:” مجھے بھی مسرت ہو گی، مجھے یہ گل دان ایک آنکھ نہیں بھاتا۔
محنت ضائع
باپ نے بیٹے سے کہا:”بیٹا ! غم نہ کرو، یہ تو تقدیر کی بات ہے، تمہاری تقدیر میں فیل ہونا ہی لکھا تھا۔“ بیٹا خوش ہو کر بولا:”یہ بہت ہی اچھا ہوا ڈیڈی ! میں نے پڑھا ہی نہیں، ورنہ ساری محنت ضائع ہو جاتی ۔“
سوپ میں مکھی
ایک سردار کا ایک ریسٹورنٹ تھا۔ ایک آدمی اس کے پاس آیا اور کہا ”سردار جی! سوپ میں مکھی ہے“۔ سردار نے جواب دیا”دل بڑا کرو یار، اس نے کس قدر پی لینا ہے“۔
عزیز کی عیادت
ایک صاحب اپنے کسی عزیز کی عیادت کرنے اس کے گھر گئے۔ جب کافی دیر تک وہاں سے اٹھنے کانام نہ لیا تو مریض نے تنگ آ کر کہا:”مجھے آنے جانے والوں سے کچھ الجھن سی ہو رہی ہے۔“ یہ صاحب پھر بھی مریض کا مطلب نہ سمجھے اور بولے:”اگر آپ کہیں تو میں یہ د روازہ بند کر دوں؟“
خچر کی قبر پر کتبہ
فرانس میں ایک خچر کی قبر پر کتبہ لگا ہوا تھا:”میگی کی یاد میں، جس نے اپنی زندگی میں دو کرنلوں، چار میجروں، دس کپتانوں، بیالیس سارجنٹوں اور چار سو انتالیس دیگر فوجیوں کو دولتیا جمائیں اور جب آخر میں اس نے ایک بم کو دولتی جھاڑی تو اس کی موت واقع ہو گئی۔“
دماغ غیر حاضر
”کیا واقعی تمہارے پروفیسر کا دماغ ہر وقت غیر حاضر رہتاہے؟“ ”ہر وقت تو نہیں، البتہ صبح وہ اخبار پڑھ رہے تھے تو ان کی نظر اس غلط خبر پر پڑی، جس میں ان کی بے وقت موت کا ذکر تھا۔ انہوں نے فوراً کلاس کی چھٹی کر دی اور نوٹس بورڈ پر یہ پرچا لگوا دیا کہ سارے طلبہ ایصال ثواب کے لئے مسجد میں اکھٹے ہو جائیں۔“