مزید 15000 روپے فی ممبر ہر مہینہ

ساجد

محفلین
سیاست میں تنقید ایک لازمہ ہے لیکن قطع نظر سیاسی پس منظر کے کچھ اچھی باتوں میں مخالفینِ سیاست کی توصیف کرنا کچھ برائی نہیں رکھتا مثال کے طور پر پی ٹی آئی کا سیاسی ہمدرد نہ ہونے کے باوجود میں نے بعض مواقع پر ان کے بہتر کام کی تعریف کی لیکن اسی طرح سے تنقید کو بھی برداشت کیا جانا چاہئے اور مجھے یہ بھی پتہ ہے کہ پی ٹی آئی کے ہمدرد تنقید برداشت کرنے کا کچھ زیادہ حوصلہ نہیں رکھتے اور بہت جلد تکرار و گالی گلوچ پر اتر آتے ہیں ۔
پی ٹی آئی ، سماجی انصاف اور تبدیلی کے نعرے کے ساتھ منظر عام پر آئی تھی ۔ جس نے اعلان کیا تھا کہ وہ وسائل کا رخ عوام کی طرف موڑ دے گی اور اراکین اسمبلی کی مراعات کو لگام دے گی لیکن اسی پی ٹی آئی کی حکومت نے صوبائی اسمبلی کے اراکین کی تنخواہوں میں فی کس 15000 روپے کا اضافہ کیا ہے جو کہ ہاؤس رینٹ کی مد میں ہے ۔ ہم سب جانتے ہیں اراکین اسمبلی کی تنخواہ پہلے ہی کافی ہے اور اس تنخواہ کے دکھلاوے کے ہوتے ان کی مراعات اور لوٹ مار کئی گنا زیادہ ہوتی ہے ایسے میں ان کی تنخواہوں میں اضافہ نہ صرف ایک غلط مثال ہے بلکہ پی ٹی آئی کے انتخابی وعدوں کے برعکس بھی ۔
 
سیاست میں تنقید ایک لازمہ ہے لیکن قطع نظر سیاسی پس منظر کے کچھ اچھی باتوں میں مخالفینِ سیاست کی توصیف کرنا کچھ برائی نہیں رکھتا مثال کے طور پر پی ٹی آئی کا سیاسی ہمدرد نہ ہونے کے باوجود میں نے بعض مواقع پر ان کے بہتر کام کی تعریف کی لیکن اسی طرح سے تنقید کو بھی برداشت کیا جانا چاہئے اور مجھے یہ بھی پتہ ہے کہ پی ٹی آئی کے ہمدرد تنقید برداشت کرنے کا کچھ زیادہ حوصلہ نہیں رکھتے اور بہت جلد تکرار و گالی گلوچ پر اتر آتے ہیں ۔
پی ٹی آئی ، سماجی انصاف اور تبدیلی کے نعرے کے ساتھ منظر عام پر آئی تھی ۔ جس نے اعلان کیا تھا کہ وہ وسائل کا رخ عوام کی طرف موڑ دے گی اور اراکین اسمبلی کی مراعات کو لگام دے گی لیکن اسی پی ٹی آئی کی حکومت نے صوبائی اسمبلی کے اراکین کی تنخواہوں میں فی کس 15000 روپے کا اضافہ کیا ہے جو کہ ہاؤس رینٹ کی مد میں ہے ۔ ہم سب جانتے ہیں اراکین اسمبلی کی تنخواہ پہلے ہی کافی ہے اور اس تنخواہ کے دکھلاوے کے ہوتے ان کی مراعات اور لوٹ مار کئی گنا زیادہ ہوتی ہے ایسے میں ان کی تنخواہوں میں اضافہ نہ صرف ایک غلط مثال ہے بلکہ پی ٹی آئی کے انتخابی وعدوں کے برعکس بھی ۔
اس خبر کا ماخذ؟
 

زیک

مسافر
میرے خیال میں اسمبلی ارکان اور وزراء کو مناسب تنخواہ ملنی چاہیئے۔ مگر پاکستان چھوڑے اتنا عرصہ ہوا کہ اندازہ نہیں کہ مناسب کیا ہے
 

شمشاد

لائبریرین
۲۰۱۰ کے قانون کے مطابق
Salary & Govt. Concessions for a Member of NATIONAL ASSEMBLY (MNA)
Monthly Salary : Rs. 120,000 to 200,000
  • Expense for Constitution per month : Rs.100,000
  • Office expenditure per month : Rs.140,000
  • Traveling concession (Rs. 8 per km): Rs.48,000 (For a visit to ISLAMABAD & return): 6000 km
  1. Daily BETA during Assembly meets : Rs.500
  2. Charge for 1st class (A/C) in train : Free (For any number of times all over PAKISTAN)
  3. Charge for Business Class in flights: Free for 40 trips / year (With wife or P.A)
  4. Rent for Govt. hostel any where: Free
  5. Electricity costs at home : Free up to 50,000 units
  6. Local phone call charge : Free up to 1,70,000 calls
  7. TOTAL expense for a MNA per year : Rs. 32,000,000
  8. TOTAL expense for 5 years : Rs. 1,60,000,000
  1. For 534 MNA, the expense for 5 years
Rs. 85 , 440,000,000 (more than 800 Korores)

And they are elected by THE PEOPLE OF PAKISTAN, through a democratic process of this world, not intruded into the assembly on their own or by any qualification. This is how all our tax money is been swallowed and price hike on our regular commodities… Think of the great democracy we have
 

شمشاد

لائبریرین
منصور بھائی اوپر لکھ تو دیا ہے کہ کم و بیش یہی مراعات صوبائی اسمبلی کے اراکین کو بھی حاصل ہیں۔ بس 19/20 کا ہی فرق ہو گا۔
 

ساجد

محفلین
او تیری خیر ۔ شنید 15000 روپے اضافے کی تھی اور ہو اکیا 38000 روپے سے بڑھا کر یک دم 102000 اور سپیکر 200000 روپے۔ یہ خیبر پختونخواہ کی اس حکومتی پارٹی کا کام ہے جس کا دعوی تھا کہ وہ اراکین اسمبلی کی مراعات کم کرے گی اور اب باقی اسمبلیاں بھی اپنے اپنے اراکین کی مراعات "کم" کریں گی :)

x957819_87188885.jpg.pagespeed.ic.DZO7JR-W7k.jpg
روزنامہ دنیا 22 مارچ 2014 ء ۔
 

شمشاد

لائبریرین
پاکستان میں دو ہی کام تو صحیح کے فائدہ مند ہیں۔

ایک اسمبلی کا ممبر ہونا دوسرا پیری مریدی۔
 
Top