مسئلہ عینک کا ہے ... !

مسئلہ عینک کا ہے ... !
سوال یہ ہے کہ آپکی آنکهوں پر عینک کون سی ہے اور وہ آپ کو منظر کیا دکهلاتی ہے کچه لوگ دهوپ کی عینک لگا کر اخبار پڑهنے کی کوشش کرتے ہیں اور انہیں ہر خبر اسی رنگ کی دکهائی دیتی ہے کہ جس رنگ کی عینک انهوں نے لگا رکهی ہے .
کچه لوگ قریب کی عینک لگا کر دور کا منظر دیکهتے ہیں اور ہر قدم پر ٹهوکر کهاتے ہیں ..
کچه دور کی عینک لگا کر قریب کی چیز سمجهنے کی کوشش میں مغالطوں کا شکار رہتے ہیں جان لیجئے کہ درست وقت میں اگر درست عینک نہ ہو تو کبهی منظر اپنی حقیقی شکل میں دکهائی نہ دے .
دین کی سمجه اور فہم کا تعلق بهی عینک سے ہے یہ رنگین چشمہ دراصل آپ کے وہ اوہام و افکار ہیں کہ جنہیں آپ دین سمجه رہے ہوتے ہیں .
دور کی عینک دور جدید کے ان مسائل کیلئے ہے کہ جو پچهلوں کو پیش نہیں آئے یہ تفقہ اور اجتہاد کی عینک عینک ہے اس عینک سے دین کی بنیادوں کو دیکهنے والے تجدد کی وادیوں میں بهٹکتے پهرتے ہیں .
اور قریب کی عینک کتاب و سنت کو سمجهنے کیلئے ہے اگر اسے دور کے مسائل و مناظر کیلئے استعمال کرینگے تو جمود کا شکار ہو جائینگے .
کب کہاں کون سی عینک لگانی ہے یہ آپ کو ماہر چشم بتلائینگے اور یہ ماہرین چشم علماء ہیں.
حسیب احمد حسیب
 

محمد فہد

محفلین
تعصب و حسد کی نظر سے دیکھو گئے تو حقیقت نظر نہیں آئے گی جس طرح کلرڈ گلاسز پہننے سے منظر ویسا ہی دیکھائی دیتا ہے جس کلر کے گلاسز ہوں
لیکن کیا ہی بات ہو مگر اسکا اطلاق ہم سب پر ہونا چاہیے اپنے اندازوں، گمانوں، اور خیالوں، کو پس پشت رکھ کر اخلاص اور نیک نیتی سے جانچنا چاہیے اور بہتر طور پر سمجھنے کے لیئے "میں" کو ختم کرنا چاہیے ۔۔۔۔
 
Top