مسئلہ پھول کا ہے پھول کدھر جائے گا ؟

ابو ہاشم

محفلین
وہ تو خوشبو ہے ہواؤں میں بکھر جائے گا
مسئلہ پھول کا ہے پھول کدھر جائے گا

پروین شاکر کا مشہور شعر ۔ لیکن اس شعر کا مطلب کیا بنتا ہے ؟
 

علی وقار

محفلین
وہ تو خوشبو ہے ہواؤں میں بکھر جائے گا
مسئلہ پھول کا ہے پھول کدھر جائے گا

پروین شاکر کا مشہور شعر ۔ لیکن اس شعر کا مطلب کیا بنتا ہے ؟
بظاہر سادہ سا شعر ہے۔ شاعر خود کو ایک پھول تصور کرتا ہےاور اس کی خوشبو اس کے محبوب کے دم سے ہے۔ اندیشہ یہی ہے کہ اگر کہیں خوشبو رخصت ہو جائے گی تو پھول کی مہک بھی جاتی رہے گی اور اس بے خوشبو پھول کی کوئی خاص وقعت نہ رہ جائے گی، بس زیبِ نگاہ ہی بنا رہ جائے گا۔ میرے خیال میں، اس کیفیت کی عکاسی اس شعر میں کی گئی ہے۔
 

فرخ منظور

لائبریرین
پروین شاکر کا شعر ہے اور اس نے زیادہ تر عورت کے بلکہ اپنے جذبات کی ہی ترجمانی کی ہے۔ لہٰذا اس شعر کو ایک عورت کی نگاہ و جذبات سے ہی دیکھنا چاہیے۔ خواہ مخواہ کی فلسفیانہ موشگافیوں کی میرے خیال میں کوئی ضرورت نہیں۔
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
بظاہر سادہ سا شعر ہے۔ شاعر خود کو ایک پھول تصور کرتا ہےاور اس کی خوشبو اس کے محبوب کے دم سے ہے۔ اندیشہ یہی ہے کہ اگر کہیں خوشبو رخصت ہو جائے گی تو پھول کی مہک بھی جاتی رہے گی اور اس بے خوشبو پھول کی کوئی خاص وقعت نہ رہ جائے گی، بس زیبِ نگاہ ہی بنا رہ جائے گا۔ میرے خیال میں، اس کیفیت کی عکاسی اس شعر میں کی گئی ہے۔
خوشبو اور مہک میں کیا فرق ہے؟
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
پروین شاکر کا شعر ہے اور اس نے زیادہ تر عورت کے بلکہ اپنے جذبات کی ہی ترجمانی کی ہے۔ لہٰذا اس شعر کو ایک عورت کی نگاہ و جذبات سے ہی دیکھنا چاہیے۔ خواہ مخواہ کی فلسفیانہ موشگافیوں کی میرے خیال میں کوئی ضرورت نہیں۔
شعر کی عبارت جہاں تک ساتھ دے، اس کے معنی اور مفاہیم مختلف بھی ہو سکتے ہیں۔ بعض اوقات دو ایک دوسرے سے مختلف بلکہ متضاد مفاہیم بھی نکالے جا سکتے ہیں۔
اور اگر محض شاعر کے تخیل کو ہی کھوجنا لازم ہو تو پھر شاعر کی زندگی کو سامنے رکھا جا سکتا ہے۔
 

فرخ منظور

لائبریرین
شعر کی عبارت جہاں تک ساتھ دے، اس کے معنی اور مفاہیم مختلف بھی ہو سکتے ہیں۔ بعض اوقات دو ایک دوسرے سے مختلف بلکہ متضاد مفاہیم بھی نکالے جا سکتے ہیں۔
اور اگر محض شاعر کے تخیل کو ہی کھوجنا لازم ہو تو پھر شاعر کی زندگی کو سامنے رکھا جا سکتا ہے۔

آپ تو مجھے جہالت کے اندھریروں سے کھینچ کر علم کی روشنیوں میں لے آئے۔
 

علی وقار

محفلین
خوشبو اور مہک میں کیا فرق ہے؟
شاید کوئی فرق ہو، مگر اس شعر کے تناظر میں پھول کی خوشبو ہو یا مہک ہو، اس میں مجھے کو ئی خاص فرق محسوس نہیں ہوتا۔ کہا جاتا ہے کہ ایسی خوشبو ہوتی ہے جس میں مہک نہ ہو تاہم میری نظر میں شعری تناظر میں یہ ہم معنی الفاظ ہی ہیں۔
 
بظاہر سادہ سا شعر ہے۔ شاعر خود کو ایک پھول تصور کرتا ہےاور اس کی خوشبو اس کے محبوب کے دم سے ہے۔ اندیشہ یہی ہے کہ اگر کہیں خوشبو رخصت ہو جائے گی تو پھول کی مہک بھی جاتی رہے گی اور اس بے خوشبو پھول کی کوئی خاص وقعت نہ رہ جائے گی، بس زیبِ نگاہ ہی بنا رہ جائے گا۔ میرے خیال میں، اس کیفیت کی عکاسی اس شعر میں کی گئی ہے۔
چلیں میں اپنے خیال کا اظہار کر دیتا ہوں

میرے خیال میں یہاں روح اور بدن کی بات کی گئی ہے
اگر درج بالا دونوں خیالوں کو ملا دیا جائے تو یہ خیال بنتا ہے جو کہ میرا بھی خیال ہے
شاعرہ فرماتی ہیں کہ اے محبوب تو میرے جسم میں روح کی طرح ہے۔اور جسم سے روح تحلیل ہوگئی تو روح سے خالی جسم کس کام کا۔
 

ابو ہاشم

محفلین
پروین شاکر کا شعر ہے اور اس نے زیادہ تر عورت کے بلکہ اپنے جذبات کی ہی ترجمانی کی ہے۔ لہٰذا اس شعر کو ایک عورت کی نگاہ و جذبات سے ہی دیکھنا چاہیے۔ خواہ مخواہ کی فلسفیانہ موشگافیوں کی میرے خیال میں کوئی ضرورت نہیں۔
ساری شاعری پر ایک ہی حکم لگا دینا ،میرے خیال میں ، شاعر کے ساتھ زیادتی ہے ۔ اس زاویے سے ہٹ کر بھی دیکھنا چاہیے
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
'شاعر فرماتی ہیں ' کہنا چاہیے 'شاعرہ 'خواہ مخواہ صنف کو ظاہر کرتا ہے
ابو ہاشم صاحب، "فرماتی" بھی تو صنف کو ظاہر کرنے کے لیے ہے۔ اور شاعر کے ساتھ فرماتی تو اٹ پٹا سا لفظ بن جائے گا۔ اگر شاعر ہی کہنا ہے تو پھر کہنا پڑے گا کہ "شاعر کا یہ فرمانا ہے"
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
وہ تو خوشبو ہے ہواؤں میں بکھر جائے گا
مسئلہ پھول کا ہے پھول کدھر جائے گا

پروین شاکر کا مشہور شعر ۔ لیکن اس شعر کا مطلب کیا بنتا ہے ؟
اس میں شاعرہ نے وہ کو جو خوشبو کی طرح ہوا میں بکھر جانے کا کہا ہے۔ تو اس سے مراد یہ ہے کہ اس میں وفا نہیں ۔ ہوا کے ساتھ ادھر سے اُدھر بکھرتا جائے گا۔ شاید یہ سن رکھا ہو گا کہ
چلو تم اُدھر کو ہوا ہو جدھر کی
اور خود کو پھول سے تشبیہ دی ہے جس کی وہ خوشبو ہے۔ اور خوشبو کے چلے جانے کے بعد پھول چونکہ بے خوشبو رہ جائے گا تو اس فکر میں ہیں کہ ہائے اب میرا کیا ہو گا۔ دہائی دیتے ہوئے غم کی کیفیت میں کہا ہے
وہ تو خوشبو ہے ہواؤں میں بکھر جائے گا
مسئلہ پھول کا ہے پھول کدھر جائے گا

بھائیو ہمیں اشعار کی کوئی سمجھ نہیں مگر پھر بھی ہم نے کوشش کی ہے۔ اور بھرپور کوشش کی ہے آپ سب کو سمجھانے کی کہ آخر پروین شاکر کیا کہنا چاہتی ہیں۔
محمد عبدالرؤوف بھیا علی وقار بھیا بچا لیجئیے گا ہمیں۔ فی میل کی نگاہ سے ہم نے شعر کا مطلب بیان کیا ہے بس۔
 
Top