اختر شیرانی مستانہ پیے جا، یونہی مستانہ پیے جا

سید زبیر

محفلین
مستانہ پیے جا، یونہی مستانہ پیے جا
پیمانہ تو کیا چیز ہے، میخانہ پیے جا

کر غرق مئے و جام، غمِ گردشِ ایّام
ہاں اے دلِ ناکام حکیمانہ پیے جا

مے نوشی کے آداب سے آگاہ نہیں تُو
جس طرح کہے ساقیِ مے خانہ پیے جا

کشکول ہو یا ساغرِ جَم، نشّہ ہے یکساں
شاہانہ پیے جا کہ فقیرانہ پیے جا

اِس مَکر کی بستی میں ہے مستی ہی سے ہستی
دیوانہ بن اور با دلِ دیوانہ پیے جا

ہر جام میں رقصاں ہے پری خانۂ مستی
آنکھوں سے لگا کر یہ پری خانہ پیے جا

مے خانے کے ہنگامے ہیں کچھ دیر کے مہماں
ہے صبح قریب اخترِ دیوانہ پیے جا

محمد داؤد خان اختر شیرانی (اختر شیرانی)
 

تلمیذ

لائبریرین
مے خانے کے ہنگامے ہیں کچھ دیر کے مہماں
ہے صبح قریب اخترِ دیوانہ پیے جا

بہت اعلی۔ شراکت کا شکریہ، جناب!
 

باباجی

محفلین
واہ واہ کیا رندانہ کلام شیئر کیا ہے
بہت شکریہ خاص طور یہاں ٹیگ کرنے کا



کشکول ہو یا ساغرِ جَم، نشّہ ہے یکساں
شاہانہ پیے جا کہ فقیرانہ پیے جا
 
مے نوشی کے آداب سے آگاہ نہیں تُو
جس طرح کہے ساقیِ مے خانہ پیے جا

کشکول ہو یا ساغرِ جَم، نشّہ ہے یکساں
شاہانہ پیے جا کہ فقیرانہ پیے جا

اہا اہا کیا کہنے
کچھ شاعر اسقدر صاحب اسلوب ہوتے ہیں کہ انہیں ایک مصرعے سے پہچانا جا سکتا ہے اوربلاشبہ اختر شیرانی ان شاعروں میں سے ایک ہیں
شراکت اور ٹیگ کرنے کا شکریہ
اللہ آپ کو بہت سی خوشیوں سے نوازے آمین
 
Top