مستقبل کا نقشہ کیا ہوگا! (از رؤف کلاسرا)

عاطف بٹ

محفلین
2144_29484846.jpg
 

نایاب

لائبریرین
اب تو قاری بھی بے حس ہوگیا ہے ۔
نام لے لے کر پول کھولے ہیں مگر کیا فائدہ ۔۔۔۔۔۔۔۔
کون ہے جو ان مگرمچھوں سے بیر رکھے ،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،
 

تلمیذ

لائبریرین
رونگٹے کھڑے ہو گئے ہیں، بٹ جی!
سپریم پاور جل جلالہ کے سامنے گڑگڑانے کے علاوہ کوئی چارہ نظر نہیں آرہا۔:(
 

قیصرانی

لائبریرین
سب چلتا ہے جناب۔ ابھی یہی سول آفیسر صاحب یہ نہیں جانتے کہ دفاعی بجٹ میں گولہ باردو اور پینشن کا کیا تناسب ہوتا ہے :)
 

پردیسی

محفلین
بہت خوب اور حقیقت سے بھرپور کالم لکھا ہے کلاسرا صاحب نے۔
لاہور میں بھی اگلے دو تین سالوں میں افغانیوں کے ہاتھوں صورتحال خاصی خطرناک ہو سکتی ہے۔اس وقت شاہ عالم مارکیٹ،اردوبازار،اعظم کلاتھ مارکیٹ میں زیادہ تر دکانوں اور گوداموں کو انہوں نے خرید لیا ہے
 
کیا مزیدار کچھڑی کالم ہے۔ ویسے مجھے تو ایسا لگ رہا ہے روف کلاسرا نے کچھ چیزیں بڑھا چڑھا کر پیش کردی ہیں کالم پڑھ کر یوں لگتا ہے جیسا کہ افغانی فوج نے اسلام آباد میں ڈیرے ڈال دیئے ہوں؟ ہمیں تو یہ پتہ ہے کہ اگر نصیر اللہ بابر پولس ہی کے ذریعے کراچی کی مافیا کی طبیعت صاف کر سکتا ہے تو اعلیٰ حکام اسلام آباد بھی ایسا کرسکتے ہیں تاہم حقیقی خطرہ یہ جیسا کہ کالم کے دوسرے حصے سے جھلکتا ہے وہ یہ کہ خود مستقبل کے حکمران افغانیوں سے زیادہ پاکستان کے لیے مصیبت ثابت ہو سکتے ہیں، خدانخواستہ اگر زرداری واپس آگیا گیا تو افغانی کیا وہ تو سب پر بھاری ہوگا۔
 
Top