مسجد اور عیسائی

مہوش علی

لائبریرین
بظاہر تو کوئی غلط بات نہیں دکھائی دیتی۔ اگر کسی کو کوئی بات اسلامی شریعت کے خلاف ہوتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے تو وہ روشنی میں لا سکتا ہے۔

دراصل یورپ میں ایسے بہت سی تقریبات ہوتی رہتی ہیں جہاں بین المذاہب صلح و آشتی کو فروغ دینے کے لیے علماء جمع ہوتے ہیں۔

ہو سکتا ہو کہ اہل پاکستان کے لیے یہ چیز ذرا نئی ہو۔
 

زیک

مسافر
یہ تو خوش‌کن بات ہے کہ مسلمانوں اور مذہبی اقلیتیں مل کر کسی تقریب میں ہیں۔
 

زیک

مسافر
مہوش: نعیم اس پر اعتراض نہیں کر رہا کیونکہ اس کی پوسٹ کا subtitle ہے “اسلامی رواداری کی ایک مثال“۔
 
Top