مسجد میں مزاح

یوسف-2

محفلین
نماز پڑھنے کے لئے جائے نماز کا ہونا ضروری نہیں ہے۔ اگر زمین پاک صاف ہو (اور مسجد کی زمین خواہ کچی ہی کیوں نہ ہو، صاف ہی ہوتی ہے) تو زمین پر بھی نماز بلا کسی کراہیت کے پڑھی جاسکتی ہے۔ اسی طرح اگر مسجد بڑی ہو تو بچے، بڑوں کے ساتھ بھی کھڑے ہوسکتے ہیں۔ ان کا صف کے بالکل کونے میں یا آخری صفوں میں ہونا ضروری نہیں۔ اور ایسا عموماً بڑی مساجد یا جمعہ اور عیدین کی نماز میں ممکن بھی نہیں ہوتا۔
واللہ اعلم بالصواب
 

شاہد شاہنواز

لائبریرین
نماز پڑھنے کے لئے جائے نماز کا ہونا ضروری نہیں ہے۔ اگر زمین پاک صاف ہو (اور مسجد کی زمین خواہ کچی ہی کیوں نہ ہو، صاف ہی ہوتی ہے) تو زمین پر بھی نماز بلا کسی کراہیت کے پڑھی جاسکتی ہے۔ اسی طرح اگر مسجد بڑی ہو تو بچے، بڑوں کے ساتھ بھی کھڑے ہوسکتے ہیں۔ ان کا صف کے بالکل کونے میں یا آخری صفوں میں ہونا ضروری نہیں۔ اور ایسا عموماً بڑی مساجد یا جمعہ اور عیدین کی نماز میں ممکن بھی نہیں ہوتا۔
واللہ اعلم بالصواب

دوبارہ سے دو فرض کس نماز کے پڑھے؟
جمعہ کی نماز کے دو فرض بغیر خطبے کے نہیں ہوتے اور انفرادی طور پر بھی نہیں ہوتے۔ اگر جمعہ کے دو فرض قضا ہو گئے تو ظہر کے 4 فرض پڑھنا ہوں گے۔

۔ چونکہ علم نہیں تھا، سو فرائض جمعہ کی نیت کی ۔ ۔۔ جگہ پاک تھی ۔۔ بس مجھے کچھ اچھا نہیں لگا تو پڑھ لیے۔۔۔
آپ دونوں احباب کی معلومات سے فائدہ ہوا ہے۔۔۔
 
جائے نماز وہ جو ہمارے گھروں میں ہوتا ہے؟
وہ محض ایک کپڑا ہے جس کو بچھانے کا مقصد یا تو فرش کی ٹھنڈک یا گرمی یا سختی سے بچنا ہوتا ہے یا گرد اور مٹی وغیرہ کے ذرات اور کنکریوں سے، اور کچھ نہیں۔ اس کی کوئی شرعی حیثیت نہیں ہے۔ ننگے فرش اور زمین پر نماز بلا اکراہ درست ہے بشرطے کہ جگہ کے پاک ہونے کی شرائط پوری ہو رہی ہوں۔

آپ کو یاد ہو گا مسجدِ بنوی میں صحابہ کرام نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے نماز پڑھا کرتے تھے۔ بارش وغیرہ ہو جاتی تو نمازیوں کی ناک اور ماتھے پر مٹی صاف دیکھی جاتی تھی۔ یعنی وہ مسجد کے ننگے فرش پر نماز پڑھا کرتے تھے۔
 
آخری تدوین:
گاوں کی بات ہے فجر کی نماز پڑھ کر مسجد سے نکل رہا تھا ۔۔۔ابھی قدم دہلیز پر ہی تھے کہ امام صاحب نے پیچھے سے ہاتھ پکڑ لیا ۔۔۔۔تب تک اور بھی لوگ جمع ہوگئے جیسے مجھ سے کوئی بہت بڑی خطا سر زد ہوگئی ہو ۔۔۔امام صاحب بے زور سے کہا تمہاری نماز نہیں ہوئی کپڑا تبدیل کر کے پھر سے نماز پڑھنا ۔۔۔۔۔مجھے جیسے شاک لگا میں نے پوچھا ۔۔۔کیوں کیا ہوگیا ۔۔۔کوئی نجس تو نہیں لگی ہے میں خود کا جائزہ لینے لگا ۔۔۔۔امام صاھب نے کہا جناب آپ نے جینس پہنی ہوئی ہے اور جینس میں نماز نہیں ہوتی میں نےان سے کہا ۔۔۔کہاں یہ بات لکھی ہے میں میں نے تو آج تک کہیں ایسی کوئی بات نہیں پڑھی حدیث قرآن کہیں بھی تو نہیں ۔۔۔حضرت امام صاحب دلیل دیتے ہوئے کہنے لگے بغیر میانی والی کپڑے میں نماز نہیں ہوتی اور یہ بڑوں نے فرمایا ہے ۔۔۔۔ظاہر ہے بلا منطق اور کٹ ہجتی کا کوئی جواب تو ہوتا نہیں لیکن اس وقت میرے ذہن میں اچانک جواب آیا اتفاق سے امام صاحب تہمند پہنے ہوئے تھے میں نے کہا آپ بھی تو بغیر میانی کا کپڑا پہنے ہوئے ہیں ۔۔۔۔پھر تو آپ کی بھی نماز نہیں ہوئی اور دیگر لوگوں کی نماز بھی آپ نے خراب کی ۔۔۔۔۔امام صاحب نے کہا لیکن جناب محمد صلی اللہ علیہ وسلم تو تپمند پہنتے تھے ۔۔۔۔میں اندر اندر ہی اندر جل بھن رہا تھا پھر بھی ہمت نہیں ہاری اور کہا کیا آپ چڈی پہنے ہوئے ہیں ۔۔۔۔سب لوگ ہنسنے لگے انھوں نے کہا ہاں ۔۔۔میں نے پوچھا چڈی میں میانی ہوتی ہے کیا ۔۔۔۔۔اب لوگ اور بھی زور زور سے ہنس رہے تھے ۔۔۔اور امام صاحب۔۔۔:)
 
آخری تدوین:

موجو

لائبریرین
مرحوم محمد شفیع عرف ننھاسے ایک بار انٹرویو کرنے والے نے ان کی زندگی کے بارے میں ذاتی سوال کیئے اور پوچھا کہ گنجے پن سے آپ کو کوئی پرابلم ؟ کہنے لگے کوئی خاص پرابلم نہیں بس وضو کرتے وقت سمجھ نہیں لگتی کہ منہ کہاں تک دھونا لہذا سردیوں میں آدھے سر تک پانی ڈالنا ایک مسئلہ ھوتا ھے !

پوچھا کوئی خاص واقعہ ؟

جواب دیا ایک دفعہ وگ لگا کر ننگے سر نماز پڑھ رھا تھا،،مولوی بھڑک گیا !
اس نے انتہائی بدتمیزی سے کہا کہ تمہیں کسی نے بتایا نہیں کہ نماز میں سر پر ٹوپی رکھتے ھیں؟
میرا دماغ بھی گھوم گیا ! میں نے کہا کہ ٹوپی تو میں نے رکھی ھوئی ھے،مولوی نے کہا کہ میں جھوٹ بکتا ھوں ؟
میں نے عرض کیا کہ آپ بڑے آدمی ھیں جھوٹ کیسے بک سکتے ھیں،جھوٹ فرما رھے ھونگے !!
بولے سر پہ ھاتھ لگا کے دیکھو !
میں نے عرض کیا کہ یہ میرا سر ھے اور مجھے پتہ ھے کہ میرے سر پر کیا ھے،یہ کوئی ویگن کا اڈہ نہیں !
اب جناب اور بندے بھی اکٹھے ھو گئے ،، وہ اصرار کر رھے تھے کہ میں سر پر ھاتھ لگا کر چیک کروں ،جبکہ میں اصرار کر رھا تھا کہ ٹوپی سر پر ھے، آخر مجھے شرط لگانی پڑی،،مولوی صاحب نے بھی خوشی سے گھٹک گھٹک کے شرط لگائی کہ آج ایک پاگل کو سزا دے کر چھوڑنی ھے،،پیسے نکال کر ایک آدمی کے ھاتھ پر دونوں فریقوں نے رکھ دیئے !
اس کے بعد میں نے وگ اتار کر پیسے والے کے ھاتھ پر رکھی اور پیسے اس سے پکڑ لیئے ،، مولوی صاحب نے شور مچا دیا کہ یہ تو مذاق تھا،شرط حرام ھے،مگر میں وگ اور پیسے لے کر مسجد سے باھر نکل آیا،،مسجد کے بارے ایک بوڑھی عورت بیٹھی تھی ،،میں نے سارے پیسے اس کو تھما دیئے !!
 

جیہ

لائبریرین
ننھا کا نام شاید خاور رفیع تھا. شفیع تو بالکل نہیں .
وضو مین منہ دھونے والی بات جدید جالندھری نے بھی کہی ہے. ^O^
 

قیصرانی

لائبریرین
السلام علیکم!
جن دنوں اخبارات میں‌نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی شان میں‌خاکوں‌کے ذریعے گستاخی کی انہی دنوں
میں‌جمعہ پڑھنے گیا اور مولانا کا موضوع بھی یہی تھا جمعہ میں‌تقریر سنی اور نماز کے بعد مولانا نے بڑے اہتمام سے دعا کروائی
اس میں‌ایک مزے کی دعا یہ تھی کہ
ائے اللہ پاک جناں نے نبی صلی اللہ علیہ آلہ وسلم دی حُرمت کیتی تو اوناں نوں‌تباہ و برباد فرما (ائے اللہ پاک جن لوگوں نے نبی صلی اللہ علیہ کی حُرمت کی ہے انہیں‌تباہ و برباد فرما(
میں‌نے سوچا کہ شائد مجھے سمجھنے میں‌غلطی ہوئی ہے لیکن مولوی صاحب نے اس دعا کو شائد تین دفعہ دہرا یا تھا۔
مجھے لگتا ہے کہ یہ دعا کافی سے بھی زیادہ قبول ہوئی ہے :)
 
السلام علیکم!
جن دنوں اخبارات میں‌نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی شان میں‌خاکوں‌کے ذریعے گستاخی کی انہی دنوں
میں‌جمعہ پڑھنے گیا اور مولانا کا موضوع بھی یہی تھا جمعہ میں‌تقریر سنی اور نماز کے بعد مولانا نے بڑے اہتمام سے دعا کروائی
اس میں‌ایک مزے کی دعا یہ تھی کہ
ائے اللہ پاک جناں نے نبی صلی اللہ علیہ آلہ وسلم دی حُرمت کیتی تو اوناں نوں‌تباہ و برباد فرما (ائے اللہ پاک جن لوگوں نے نبی صلی اللہ علیہ کی حُرمت کی ہے انہیں‌تباہ و برباد فرما(
میں‌نے سوچا کہ شائد مجھے سمجھنے میں‌غلطی ہوئی ہے لیکن مولوی صاحب نے اس دعا کو شائد تین دفعہ دہرا یا تھا۔

اس بے چارے کو پتہ ہی نہیں ہو گا کہ حرمت کے معانی کیا ہیں اور بے حرمتی کے معانی کیا ہیں۔

یہی تو ہمارا سب سے بڑا المیہ ہے کہ ہم نے (یہ کلیہ نہیں تاہم عمومی مشاہدہ یہی ہے) امامت کا کام ایسے لوگوں پر ڈال دیا ہے جو معاشرے میں کوئی مقام نہیں رکھتے۔ اسلام میں دنیا اور دین کے درمیان ایک ناپسندیدہ لکیر کھنچی ہی اس وجہ سے ہے۔
کچھ علاج اس کا بھی اے چارہ گراں ہے کہ نہیں؟
 

ام اریبہ

محفلین
گلی گلی ملا کا شور کہ
"مسجد زیر تعمیر ہے "
چندہ دے کر ثواب دارین حاصل کریں
پھٹے کپڑے،بھوکا پیٹ ننھا بچہ
سوچ رہا ہے کاش
میں بھی مسجد ہوتا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 
Top