ابوشامل
محفلین
اردو وکیپیڈیا کے ایک سینئر ترین رکن سید سلمان رضوی نے کسی زمانے میں فرانس کے دارالحکومت پیرس کی مشہور جامع مسجد مسجدِ پیرس پر ایک جامع مضمون تحریر کیا تھا۔ اس مضمون کی ایک خوبی تو اس میں معلومات کی مکمل دستیابی ہے اور دوسری خوبی یہ کہ مضمون نگار نے مضمون کے لیے کئی تصاویر بنفس نفیس مسجد کا دورہ کر کے کھینچیں جس سے مضمون کو انفرادی حیثیت حاصل ملی۔
لیکن یہاں اس کا ذکر کرنے کا مقصود یہ ہے کہ ایک مرتبہ علامہ اقبال کے مجموعۂ کلام ضرب کلیم کے مطالعے کے دوران "پیرس کی مسجد" کے عنوان سے ایک نظم نظروں سے گزری جس میں علامہ فرماتے ہیں:
لیکن یہاں اس کا ذکر کرنے کا مقصود یہ ہے کہ ایک مرتبہ علامہ اقبال کے مجموعۂ کلام ضرب کلیم کے مطالعے کے دوران "پیرس کی مسجد" کے عنوان سے ایک نظم نظروں سے گزری جس میں علامہ فرماتے ہیں:
مری نگاہ کمالِ ہنر کو کیا دیکھے
کہ حق سے یہ حرمِ مغربی ہے بیگانہ
حرم نہیں ہے، فرنگی کرشمہ بازوں نے
تنِ حرم میں چھپا دی ہے روحِ بت خانہ
یہ بت کدہ انہی غارت گروں کی ہے تعمیر
دمشق ہاتھ سے جن کے ہوا ہے ویرانہ
اب میرے ذہن میں یہ سوال پیدا ہوا کہ کیا یہ یہی مسجد ہے؟ کیونکہ اس مسجد کا باقاعدہ افتتاح 1926ء میں ہوا تھا اور بعید نہیں کہ علامہ نے اس کی تعمیر کے بعد پیرس کا دورہ کیا ہو اور یہ عظیم اشعار ادا کیے ہوں۔ مجھے علامہ کے دورۂ فرانس کے بارے میں بھی علم نہیں کہ انہوں نے فرانس کا دورہ کیا۔ کیا اہلیان محفل اس حوالے سے میری کچھ رہنمائی کر سکتے ہیں کیونکہ سلمان صاحب بھی اس حوالے سے لاعلمی کا اظہار کر چکے ہیں۔ اب دیکھتے ہیں اہلیان محفل اس سوال کا جواب دیتے ہیں یا یہ سوال بھی میرے گزشتہ سوالات کی طرح ردی کی ٹوکری کی نذر ہو جائے گا۔کہ حق سے یہ حرمِ مغربی ہے بیگانہ
حرم نہیں ہے، فرنگی کرشمہ بازوں نے
تنِ حرم میں چھپا دی ہے روحِ بت خانہ
یہ بت کدہ انہی غارت گروں کی ہے تعمیر
دمشق ہاتھ سے جن کے ہوا ہے ویرانہ