مسلمان اور ہندو صرف پرائمری پاس

زیک

مسافر
پیو ریسرچ کی نئی رپورٹ کے مطابق مسلمان اور ہندو دنیا میں سب سے کم تعلیم یافتہ ہیں۔ اوسط ان دونوں مذاہب کے پیروکار صرف 5.6 سال سکول گئے ہیں جبکہ یہودی سب سے زیادہ تعلیم یافتہ ہیں۔

religionEducation_schooling.png


مسلمانوں اور ہندوؤں میں مردوں اور عورتوں کی تعلیم میں بھی سب سے زیادہ فرق پایا جاتا ہے۔

PF_12.13.16_religion.education-00-08.png


41 فیصد ہندو اور 36 فیصد مسلمان کبھی باقاعدہ سکول نہیں گئے
PF_12.13.16_religion.education-00-05.png


مگر حالات مکمل مایوس کن نہیں کہ ان دونوں مذاہب کے جوان پیروکار بوڑھوں کے مقابلے میں دگنی جماعتیں پڑھے ہیں۔

پی‌ڈی‌ایف فارمیٹ میں پیو کی تفصیلی رپورٹ
 

آوازِ دوست

محفلین
کرپٹ حکمرانوں کے اندھے تسلسل سے تباہ برصغیر کا غربت اور افلاس میں لت پت یہ خطہ جہالت, جرائم اور جنگوں کے تحفے دینے کے علاوہ اپنے باسیوں کو دے بھی کیا سکتا ہے.
 
دل تو نہیں چاہ رہا تھا بتانے کو
مگر اس کی وجہ یہ ہے کہ انگریز نے دو سوسال کے قریب ہندوستان کو لوٹا اور تمام عالم اسلام پر ناجائز قابض ہوئے اور دانستہ طور پر وہاں کا تعلیمی نظام تباہ کیا۔ ایسے ہی جیسے فرسٹ نیشن اور نیٹو امریکن کی نسل کشی یورپین نے کی۔ ان جیسا ظلم انسانی تاریخ میں نظر نہیں آیا
 
کرپٹ حکمرانوں کے اندھے تسلسل سے تباہ برصغیر کا غربت اور افلاس میں لت پت یہ خطہ جہالت, جرائم اور جنگوں کے تحفے دینے کے علاوہ اپنے باسیوں کو دے بھی کیا سکتا ہے.
یہ درست نہیں ہے۔ صرف 10 عدد حکمرانوں کس کسی طور قصور وار نہیں ٹھیرا یا جاسکتا۔
یہ مسلمان خود ہیں جنہوں نے سوال اور جواب کے دروازے بند کرکے علم حاصل کرنا بند کردیا ہے۔ میں ایسی دلیلیں دے سکتا ہوں جن کو آپ کا دل بھی مانے گا اور دماغ بھی لیکن ملاء نہیں ۔۔۔ :)
 
دل تو نہیں چاہ رہا تھا بتانے کو
مگر اس کی وجہ یہ ہے کہ انگریز نے دو سوسال کے قریب ہندوستان کو لوٹا اور تمام عالم اسلام پر ناجائز قابض ہوئے اور دانستہ طور پر وہاں کا تعلیمی نظام تباہ کیا۔ ایسے ہی جیسے فرسٹ نیشن اور نیٹو امریکن کی نسل کشی یورپین نے کی۔ ان جیسا ظلم انسانی تاریخ میں نظر نہیں آیا
مشیت الہی کے عین مطابق انگریز نے ہندوستان کو نام نہاد مسلمان کے ظلم سے نجات دلائی اور پھر واپس چلا گیا۔ انگریز اگر تعلیم سے متعارف نا کرواتا تو پاکستان آج نا ایٹمی طاقت ہوتا ، نا بنکاری کا نظام ہوتا ، نا نہری نظام ہوتا ۔۔۔ نا اور کوئی نظام ہوتا۔
 

آوازِ دوست

محفلین
یہ درست نہیں ہے۔ صرف 10 عدد حکمرانوں کس کسی طور قصور وار نہیں ٹھیرا یا جاسکتا۔
یہ مسلمان خود ہیں جنہوں نے سوال اور جواب کے دروازے بند کرکے علم حاصل کرنا بند کردیا ہے۔ میں ایسی دلیلیں دے سکتا ہوں جن کو آپ کا دل بھی مانے گا اور دماغ بھی لیکن ملاء نہیں ۔۔۔ :)
برادرم برِصغیر میں مسلمانوں سے زیادہ آبادی ہندوؤں کی ہے۔ ہمسایہ ملک انڈیا میں کرپشن کی صورتِ حال اور اُس کے نادر شاہی علاج ہمارے سامنے ہیں۔ عام انسان ذات پات اور مذہب کی تفریق سے قطع نظر لالچی اور خود غرض ہے یہ قانون ہی ہے جس کی پیروی اُسے حیوانِ ناطق سے اشرف المخلوقات اور معاشرے کا ایک قابلِ احترام رُکن بناتی ہے۔ لیکن اِس خطے میں قانون کو کرپشن کی ڈھال بنا دیا گیا ہے اور اس کے مختلف طبقات کے لیے مختلف ورژنز قائم کر دیے گئے ہیں۔ورلڈ کرپشن رینکنگ میں اِس خطے سے بھی بُرے ملک موجود ہیں اور ہم با آسانی دیکھ سکتے ہیں کہ قانون کی حکمرانی کے وہاں بھی کیا معیارات ہیں :)
 

محمداحمد

لائبریرین
باقی مسلم ممالک کا تو نہیں پتہ البتہ پاکستان میں تعلیم کاروبار بن گیا ہے۔ اگر آپ خرید سکتے ہیں تو خرید لیجے نہیں تو کوئی مسئلہ نہیں!

چونکہ آبادی کا ایک بڑا تناسب خطِ غربت سے نیچے زندگی گزار رہا ہے سو بہت سوں کے لئے تعلیم کی خریداری ممکن ہی نہیں ہے۔
 

عباس اعوان

محفلین
دلچسپ بات یہ ہے کہ مسلمان اور ہندو عالمی اعتبار سے تعلیم میں بہت پیچھے ہیں مگر شمالی امریکہ کے ہندو اور مسلمان کافی پڑھے لکھے ہیں۔
گویا مسئلہ ترقی یافتہ اور غیر ترقی یافتہ ممالک ہونے کا ہے، ہندو ، عیسائی یا مسلمان ہونے کا نہیں۔
 

عباس اعوان

محفلین
دل کو بہلانے کو غالب یہ خیال اچھا ہے۔
اپنے آپ کو دھوکہ دینے کا بہترین طریقہ
دلچسپ بات یہ ہے کہ مسلمان اور ہندو عالمی اعتبار سے تعلیم میں بہت پیچھے ہیں مگر شمالی امریکہ کے ہندو اور مسلمان کافی پڑھے لکھے ہیں۔
والسلام
 

محمداحمد

لائبریرین
تعلیم کو حکمرانوں نے تو جو تباہ کیا سو کیا، خود ہمارا عمومی کردار بھی کسی سے ڈھکا چھپا نہیں۔

اولین ذمہ داری حکومت کی ہی ہے۔

اگر حکومت تعلیمی معاملات میں کرپشن نہ کرتی یعنی:
  • تعلیم کے لئے بہتر بجٹ فراہم کرتی
  • تعلیمی اداروں کا فنڈ دیانت داری سے خرچ کرتی۔
  • تعلیمی شعبوں میں رشوت اور سفارش پر بھرتیاں نہ کرتی
  • اور تعلیمی شعبے کو اپنی اولین ترجیحات میں شامل کرتی۔
تو منافع خوروں کے لئے تعلیمی میدان اتنا پرکشش نہ ہوتا اور تعلیم کاروبار نہ بنتی اور ہر طبقے کے لوگ کے لئے یکساں تعلیم کے مواقع میسر آتے۔

رہے والدین! تو عمومی غفلت کے علاوہ بچوں کو تعلیم سے محروم کرنے کی ایک بڑی وجہ غربت ہے اور حکومتی تعلیمی نظام کے فعال ہوتے بچوں کی تعلیم کا اس قدر حرج نہ ہوتا۔
 

شاہد شاہنواز

لائبریرین
اولین ذمہ داری حکومت کی ہی ہے۔

اگر حکومت تعلیمی معاملات میں کرپشن نہ کرتی یعنی:
  • تعلیم کے لئے بہتر بجٹ فراہم کرتی
  • تعلیمی اداروں کا فنڈ دیانت داری سے خرچ کرتی۔
  • تعلیمی شعبوں میں رشوت اور سفارش پر بھرتیاں نہ کرتی
  • اور تعلیمی شعبے کو اپنی اولین ترجیحات میں شامل کرتی۔
تو منافع خوروں کے لئے تعلیمی میدان اتنا پرکشش نہ ہوتا اور تعلیم کاروبار نہ بنتی اور ہر طبقے کے لوگ کے لئے یکساں تعلیم کے مواقع میسر آتے۔

رہے والدین! تو عمومی غفلت کے علاوہ بچوں کو تعلیم سے محروم کرنے کی ایک بڑی وجہ غربت ہے اور حکومتی تعلیمی نظام کے فعال ہوتے بچوں کی تعلیم کا اس قدر حرج نہ ہوتا۔
متفق!
حکومت کا تو مکمل نظام ہی تعلیم کے خلاف جاتا ہے کیونکہ تعلیم آجائے تو بار بار وہی لوگ منتخب ہو کر سامنے کیسے آئیں گے جن کی خراب کارکردگی کی گواہ پاکستان کی سیاسی تاریخ خودہے۔
جی ڈی پی کا نہ ہونے کے برابر جو حصہ تعلیم کی مد میں خرچ کیا بھی جاتا ہے تو اس میں گھوسٹ ٹیچرز ، اسکولز کو اوطاق بنانے والے وڈیر ے اور دیگر انتظامی خرابیاں شامل ہو کر اس نہ ہونے کے برابر ہونے کو بھی "نہ ہونا" ہی ثابت کرتی ہیں۔ اس لیے تعلیم کے میدان میں کوئی خاص ترقی دیکھنے میں نہیں آتی۔
 
یہ درست نہیں ہے۔ صرف 10 عدد حکمرانوں کس کسی طور قصور وار نہیں ٹھیرا یا جاسکتا۔
یہ مسلمان خود ہیں جنہوں نے سوال اور جواب کے دروازے بند کرکے علم حاصل کرنا بند کردیا ہے۔ میں ایسی دلیلیں دے سکتا ہوں جن کو آپ کا دل بھی مانے گا اور دماغ بھی لیکن ملاء نہیں ۔۔۔ :)
فاروق لالے بات تو آپکی ٹھیک ہے مگر لفظ ملاء نہیں ملاں۔۔۔۔۔پنجابی ۔۔۔۔
مشیت الہی کے عین مطابق انگریز نے ہندوستان کو نام نہاد مسلمان کے ظلم سے نجات دلائی اور پھر واپس چلا گیا۔ انگریز اگر تعلیم سے متعارف نا کرواتا تو پاکستان آج نا ایٹمی طاقت ہوتا ، نا بنکاری کا نظام ہوتا ، نا نہری نظام ہوتا ۔۔۔ نا اور کوئی نظام ہوتا۔
انگریز سے پہلے بھی تو مسلمانوں کا کوئی رہنما تھا یا نہیں ۔۔؟؟؟ اس نے تو بدر کے قیدیوں سے فدیہ میں 10 بچوں کو لکھنا پڑھنا سکھانا کے بدلے آازدی رکھ کر مسلمانوں کو پیغام دیا تھا کہ تعلیم بہت ضروری ہے ۔۔۔اور یہ آپ کو پتہ ہے خود کو بھی یا نہیں کہ آپ کیا کہ رہے ہیں ؟؟ نام نہادمسلمان اور ظلم کون سا اور کیسا ظلم کیا کوئی مثال دے سکتے آپ ۔۔۔۔؟
برادرم برِصغیر میں مسلمانوں سے زیادہ آبادی ہندوؤں کی ہے۔ ہمسایہ ملک انڈیا میں کرپشن کی صورتِ حال اور اُس کے نادر شاہی علاج ہمارے سامنے ہیں۔ عام انسان ذات پات اور مذہب کی تفریق سے قطع نظر لالچی اور خود غرض ہے یہ قانون ہی ہے جس کی پیروی اُسے حیوانِ ناطق سے اشرف المخلوقات اور معاشرے کا ایک قابلِ احترام رُکن بناتی ہے۔ لیکن اِس خطے میں قانون کو کرپشن کی ڈھال بنا دیا گیا ہے اور اس کے مختلف طبقات کے لیے مختلف ورژنز قائم کر دیے گئے ہیں۔ورلڈ کرپشن رینکنگ میں اِس خطے سے بھی بُرے ملک موجود ہیں اور ہم با آسانی دیکھ سکتے ہیں کہ قانون کی حکمرانی کے وہاں بھی کیا معیارات ہیں :)
بہت خوب تمام باتیں سو فیصد درست۔۔۔
باقی مسلم ممالک کا تو نہیں پتہ البتہ پاکستان میں تعلیم کاروبار بن گیا ہے۔ اگر آپ خرید سکتے ہیں تو خرید لیجے نہیں تو کوئی مسئلہ نہیں!
نہیں تو کچرے کے ڈھیر سے کاغذ چن سکتے ہیں ۔۔۔۔
چونکہ آبادی کا ایک بڑا تناسب خطِ غربت سے نیچے زندگی گزار رہا ہے سو بہت سوں کے لئے تعلیم کی خریداری ممکن ہی نہیں ہے۔
متفق اسی لیے تو کہا بہت سے بچے اس غربت کی وجہ سے تعلیم حاصل نہیں کرپاتے اور پھر کچراٹٹولتے نظر آتے ہیں ۔۔
اولین ذمہ داری حکومت کی ہی ہے۔

اگر حکومت تعلیمی معاملات میں کرپشن نہ کرتی یعنی:
  • تعلیم کے لئے بہتر بجٹ فراہم کرتی
  • تعلیمی اداروں کا فنڈ دیانت داری سے خرچ کرتی۔
  • تعلیمی شعبوں میں رشوت اور سفارش پر بھرتیاں نہ کرتی
  • اور تعلیمی شعبے کو اپنی اولین ترجیحات میں شامل کرتی۔
تو منافع خوروں کے لئے تعلیمی میدان اتنا پرکشش نہ ہوتا اور تعلیم کاروبار نہ بنتی اور ہر طبقے کے لوگ کے لئے یکساں تعلیم کے مواقع میسر آتے۔
خوبصورت بات کی آپ نے احمد بھائی ۔۔۔کاش ویسا ہی سب کچھ ہوتا جیسا آپ نے کہا ۔۔۔

رہے والدین! تو عمومی غفلت کے علاوہ بچوں کو تعلیم سے محروم کرنے کی ایک بڑی وجہ غربت ہے اور حکومتی تعلیمی نظام کے فعال ہوتے بچوں کی تعلیم کا اس قدر حرج نہ ہوتا۔
متفق
 
Top