نبیل
تکنیکی معاون
حوالہ: کابینہ سے مستعفی ہونے کا اعلان، بی بی سی اردو
مزید پڑھیں۔۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) نے ججوں کی بحالی میں تاخیر پر کابینہ سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا ہے۔پارٹی کے سربراہ میاں نواز شریف نے اپنی جماعت کی مجلس عاملہ اور پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے بعد صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے اپنے فیصلے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ ججوں کی بحالی پاکستان کی ساٹھ سالہ تاریخ کا سنگین ترین مسئلہ ہے۔ نواز شریف نے کہا کہ وہ ضمنی انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔
نواز شریف نے کابینہ سے علیحدگی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وہ پیپلز پارٹی کی حکومت کی حمایت جاری رکھیں گے اور اس کو غیر مستحکم کرنے کی ’سازشوں‘ کا حِصّہ نہیں بنیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پنجاب کے بارے میں انہوں نے فیصلہ پیپلزپارٹی کی صوابدید پر چھوڑ دیا ہے۔
میاں نواز شریف نے کہا کہ ان کی جماعت نے صرف ایک بات پر پیپلز پارٹی کی حکومت میں شامل ہونے کی دعوت قبول کی تھی کہ ججوں کو بحال کیا جائے گا۔ انہوں نےکہا کہ اعلان مری میں تین نکات تھے جن میں کہا گیا تھا کہ تمام معزول ججوں کو تیس روز کے اندر قومی اسمبلی کی ایک قرارداد کے ذریعے دو نومبر والی پوزیشن پر بحال کیا جائے گا۔
مسلم لیگ (نواز) کے صدر شہباز شریف نے پیپلز پارٹی اور ان کی جماعت میں ججوں کی بحالی پر نقطۂ اختلاف کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اعلان مری میں کہا گیا تھا کہ جن ججوں کو برطرف کیا گیا تھا انہیں بحال کیا جائے گا۔ اس اعلان میں ان ججوں جو برقرار رکھنے کی بات نہیں کی گئی جنہوں نے تین نومبر کو جاری ہونے والے پی سی او کے تحت حلف اٹھائے تھے۔ نواز شریف نے کہا کہ ’ہم انہیں جج نہیں مانتے جنہوں نے حلف سے غداری کی‘۔
نواز شریف نے کابینہ سے علیحدگی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وہ پیپلز پارٹی کی حکومت کی حمایت جاری رکھیں گے اور اس کو غیر مستحکم کرنے کی ’سازشوں‘ کا حِصّہ نہیں بنیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پنجاب کے بارے میں انہوں نے فیصلہ پیپلزپارٹی کی صوابدید پر چھوڑ دیا ہے۔
میاں نواز شریف نے کہا کہ ان کی جماعت نے صرف ایک بات پر پیپلز پارٹی کی حکومت میں شامل ہونے کی دعوت قبول کی تھی کہ ججوں کو بحال کیا جائے گا۔ انہوں نےکہا کہ اعلان مری میں تین نکات تھے جن میں کہا گیا تھا کہ تمام معزول ججوں کو تیس روز کے اندر قومی اسمبلی کی ایک قرارداد کے ذریعے دو نومبر والی پوزیشن پر بحال کیا جائے گا۔
مسلم لیگ (نواز) کے صدر شہباز شریف نے پیپلز پارٹی اور ان کی جماعت میں ججوں کی بحالی پر نقطۂ اختلاف کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اعلان مری میں کہا گیا تھا کہ جن ججوں کو برطرف کیا گیا تھا انہیں بحال کیا جائے گا۔ اس اعلان میں ان ججوں جو برقرار رکھنے کی بات نہیں کی گئی جنہوں نے تین نومبر کو جاری ہونے والے پی سی او کے تحت حلف اٹھائے تھے۔ نواز شریف نے کہا کہ ’ہم انہیں جج نہیں مانتے جنہوں نے حلف سے غداری کی‘۔
مزید پڑھیں۔۔