عمار یاسر
محفلین
اپنی صورت کا کبھی تو دیدار دے
تڑپ رہا ہوں اب اور نہ انتظار دے
اپنے آواز نہیں سنانی تو مت سنا
کم سے کم ایک مسڈ کال ہی مار دے
--------
اور بھی چیزیں بہت سی لٹ چکی ہیں دل کے ساتھ
یہ بتایا دوستوں نے عشق فرمانے کے بعد
اب کمرے کی اک اک چیز چیک کرتا ہوں میں
اک تیرے آنے سے پہلے اک تیرے جانے کے بعد
---------
زمانے کے ڈر سے اسکی تصویر
ٹوایلٹ میں چھپا رکھی ہے
دیدار ہو اسکا بار بار اسلیے
جلاب کی گولی کھا رکھی ہے
-----------
تڑپ رہا ہوں اب اور نہ انتظار دے
اپنے آواز نہیں سنانی تو مت سنا
کم سے کم ایک مسڈ کال ہی مار دے
--------
اور بھی چیزیں بہت سی لٹ چکی ہیں دل کے ساتھ
یہ بتایا دوستوں نے عشق فرمانے کے بعد
اب کمرے کی اک اک چیز چیک کرتا ہوں میں
اک تیرے آنے سے پہلے اک تیرے جانے کے بعد
---------
زمانے کے ڈر سے اسکی تصویر
ٹوایلٹ میں چھپا رکھی ہے
دیدار ہو اسکا بار بار اسلیے
جلاب کی گولی کھا رکھی ہے
-----------