فرحان عباس
محفلین
السلام علیکم۔
ہمارے ادارے میں ٹرینگ ختم ہونے پر جونیئر پیئر ویل پارٹی دے رہے ہیں۔ جس میں سب کچھ نہ کچھ پرفوم کرینگے میں شاعری پرفوم کرنا چاہتا ہوں۔ لیکن پہلے کبھی مشاعرے میں شرکت نہیں کی۔ مجھے آپ سب کی رہنمائی درکا ہے، میں مندرجہ زیل غزلیں پڑھنا چاہتا ہوں،
اور اس کے بیچ بیچ کیا بولنا چاہئے
الف عین اور باقی دوست بھی بتائیں گائیڈ کردیں شکریہ۔ کل پرفوم کرنا ہے
ہمارے ادارے میں ٹرینگ ختم ہونے پر جونیئر پیئر ویل پارٹی دے رہے ہیں۔ جس میں سب کچھ نہ کچھ پرفوم کرینگے میں شاعری پرفوم کرنا چاہتا ہوں۔ لیکن پہلے کبھی مشاعرے میں شرکت نہیں کی۔ مجھے آپ سب کی رہنمائی درکا ہے، میں مندرجہ زیل غزلیں پڑھنا چاہتا ہوں،
اور اس کے بیچ بیچ کیا بولنا چاہئے
الف عین اور باقی دوست بھی بتائیں گائیڈ کردیں شکریہ۔ کل پرفوم کرنا ہے
اول
یاروں کی کیا ادا ہے کہ ظلم وجفا کے بعد
پھر معذ رت بھی کرتے ہیں فوراََ خطا کے بعد
پھر معذ رت بھی کرتے ہیں فوراََ خطا کے بعد
چارہ گرو ں نے مجھ کو یہ نسخہ ہے اب دیا
ملتا رہوں میں روز ہی تم سے شفا کے بعد
تو نے بنایا مجھ کومحمدﷺ کا امتی
کچھ اور کیسے مانگو میں اب اس عطا کے بعد
ہے کامیابی اس میں یقیناََمری اگر
میری رضا ہمیشہ ہو تیری رضا کے بعد
رکھا تھا راہ ِعشق میں کس شان سے قدم
کیوں اٹھ گیا یقیں ترا اک بے وفا کے بعد
بہتر ہے ایسی جیلوں سے مجرم کھلے پھریں
مجرم بگڑتا ہو جہاں اور بھی سزا کے بعد
فرحت سی آ گئی ہے طبیعت میں پھر مری
ہلکا ہوا ہے دل مرا ! قتلِ انا کے بعد
مشرق کو ہے پسند ! مَرَض مغربی مگر
ملتا رہوں میں روز ہی تم سے شفا کے بعد
تو نے بنایا مجھ کومحمدﷺ کا امتی
کچھ اور کیسے مانگو میں اب اس عطا کے بعد
ہے کامیابی اس میں یقیناََمری اگر
میری رضا ہمیشہ ہو تیری رضا کے بعد
رکھا تھا راہ ِعشق میں کس شان سے قدم
کیوں اٹھ گیا یقیں ترا اک بے وفا کے بعد
بہتر ہے ایسی جیلوں سے مجرم کھلے پھریں
مجرم بگڑتا ہو جہاں اور بھی سزا کے بعد
فرحت سی آ گئی ہے طبیعت میں پھر مری
ہلکا ہوا ہے دل مرا ! قتلِ انا کے بعد
مشرق کو ہے پسند ! مَرَض مغربی مگر
سن لو بچے گا کچھ نہیں مرگِ حیا کے بعد
عقل والوں میں کوئی ناداں نہ ہوتا
دنیا میں پھر جینا بھی آساں نہ ہوتا
.
خاک ہوتا، شعلہ بیاں اور شاعر
جان جاں گر تو دشمن جاں نہ ہوتا
.
قابو کرلیتے خواہشوں کو اگر ہم
غیر ہاتھوں میں یہ گریباں نہ ہوتا
کاش ہوتا عشق محمد میں فرحاں
عشق میں تیرا کوئی نقصاں نہ ہوتا
"سامنے اپنے آئنہ رکھنا"
نام تب میرا بے وفا رکھنا
مسکراہٹ سے بات جب نہ بنے
روٹھ جانے کی تم ادا رکھنا
جو نہیں سنتا والدین کی بات
اس سے امید کوئی کیا رکھنا
آگے بڑھنا اگرہو چاہتے تو
یاد تم اپنی ابتدا رکھنا
جیتنے کیلئے ضروری ہے
ہار جانے کا حوصلہ رکھنا
چاہے چادر ہو جتنی بھی فرحاںؔ
دل ہمیشہ مگر بڑا رکھنا