ڈاکٹر مشاہد رضوی
لائبریرین
یہ ستم شافع محشر نہیں دیکھے جاتے
کلام: ڈاکٹر محمد حسین مُشاہدؔ رضوی
یہ ستم شافعِ محشر نہیں دیکھے جاتے
اہلِ حق ہوگئے بے گھر نہیں دیکھے جاتے
یا نبی اُمّتِ عاصی کی خبر بھی لیجے
وقت نے بدلے ہیں تیور نہیں دیکھے جاتے
کفر و الحاد کے بڑھنے لگے سائے ہر سُو
یہ ہُبل یہ بُتِ آزر نہیں دیکھے جاتے
پھر ضرورت ہے کہ پیدا ہو کوئی موسیٰ کلیم
اب یہ فرعون کے پیکر نہیں دیکھے جاتے
اہلِ ایماں کو مٹانے پہ تلی ہے دنیا
یہ ستم اب تو اے سرور نہیں دیکھے جاتے
دین و ایماں کو یوں لٹتے ہوئے دیکھیں کب تک
اب تباہی کے یہ منظر نہیں دیکھے جاتے
بزمِ عالم میں شب و روز یہ خونیں منظر
ہم سے اے ساقیِ کوثر نہیں دیکھے جاتے
آپ کے خستہ مُشاہدؔ سے اب اے شاہِ رُسُل
قلبِاسلام میں نشتر نہیں دیکھے جاتے
کلام: ڈاکٹر محمد حسین مُشاہدؔ رضوی
یہ ستم شافعِ محشر نہیں دیکھے جاتے
اہلِ حق ہوگئے بے گھر نہیں دیکھے جاتے
یا نبی اُمّتِ عاصی کی خبر بھی لیجے
وقت نے بدلے ہیں تیور نہیں دیکھے جاتے
کفر و الحاد کے بڑھنے لگے سائے ہر سُو
یہ ہُبل یہ بُتِ آزر نہیں دیکھے جاتے
پھر ضرورت ہے کہ پیدا ہو کوئی موسیٰ کلیم
اب یہ فرعون کے پیکر نہیں دیکھے جاتے
اہلِ ایماں کو مٹانے پہ تلی ہے دنیا
یہ ستم اب تو اے سرور نہیں دیکھے جاتے
دین و ایماں کو یوں لٹتے ہوئے دیکھیں کب تک
اب تباہی کے یہ منظر نہیں دیکھے جاتے
بزمِ عالم میں شب و روز یہ خونیں منظر
ہم سے اے ساقیِ کوثر نہیں دیکھے جاتے
آپ کے خستہ مُشاہدؔ سے اب اے شاہِ رُسُل
قلبِاسلام میں نشتر نہیں دیکھے جاتے
آخری تدوین: